گاندربل (جموں کشمیر) : وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع میں ’’نشہ مکت بھارت ابھیان‘‘ کے تحت ایک ایک آگاہی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ 13 بٹالین، ایس ایس بی، ڈسٹرکٹ لیگل سروسز اتھارٹی، وائیٹو گلوب این جی او اور گورنمنٹ ڈگری کالج گاندربل کے اشتراک سے منعقدہ پروگرام میں مختلف اسکولوں، کالجز میں زیر تعلیم طلبہ کو مدعو کیا گیا تھا۔
پروگرام میں ماہرین نے منشیات کے بڑھتے رجحان پر قابو پانے کے لیے سماج کے ہر ذی شعور شخص سے اپنا کردار ادا کرنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ وادی کشمیر میں منشیات کا بڑھتا رجحان ایک خطرناک شکل اختیار کر چکا ہے۔ سیکرٹری، ڈسٹرکٹ لیگل سروسز اتھارٹی نصرت حکاک نے منشیات کو ختم کرنے کے لئے انتظامیہ، پولیس اور عدلیہ کے رول سراہنا کرتے ہوئے کہا: ’’منشیات کو جڑ سے ختم کرنا صرف حکام کی ہی ذمہ داری نہیں بلکہ محلہ کمیٹیوں، ائمہ مساجد سمیت اساتذہ اور والدین خاص کر اسکول و کالج انتظامیہ کو بھی اس بدعت کو ختم کرنے کے لئے اپنا رول ادا کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ڈرگس اب ہمارے معاشرے ایک خطرناک صورت اختیار کر رہا ہے اور اگر اس پر آج قابو نہیں پایا گیا تو عنقریب اس کے سنگین اور خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔ آگاہی پروگرام کے دوران منشیات مخالف قوانین کے حوالے سے بھی جانکاری دی گئی۔ مقررین نے اسکولوں اور کالجز میں زیر تعلیم طلبہ سے پڑھائی لکھائی کے ساتھ ساتھ کھیل کود کی سرگرمیوں میں بھی شرکت کرنے کی تلقین کی تاکہ نوجوان نسل اس بدعت سے دور رہے۔
یہ بھی پڑھیں: منشیات کا پھیلاؤ موجودہ وقت میں سب سے بڑا چیلنج: میرواعظ کشمیر