ETV Bharat / jammu-and-kashmir

کشمیر میں کولڈ اسٹوریج وسیلہ روزگار بھی ثابت ہو رہے ہیں - کشمیری سب

Kashmir horticultureکولڈ اسٹوریج یونٹس ہزاروں نوجوانوں کو روزگار فراہم کر رہے ہیں۔

کشمیر میں کولڈ اسٹوریج وسیلہ روزگار بھی ثابت ہو رہے ہیں
کشمیر میں کولڈ اسٹوریج وسیلہ روزگار بھی ثابت ہو رہے ہیں
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 17, 2024, 5:28 PM IST

Updated : Feb 17, 2024, 9:13 PM IST

کشمیر میں کولڈ اسٹوریج وسیلہ روزگار بھی ثابت ہو رہے ہیں

پلوامہ (جموں کشمیر) : جنوبی کشمیر کے دیگر اضلاع کی طرح پلوامہ ضلع میں بھی بیشتر آبادی سیب کی کاشت یا کاروبار کے ساتھ ہی منسلک ہے۔ ہر سال یہاں ہزاروں ٹن سیب کی پیداوار ہوتی ہے جسے ماضی میں ایک محدود وقت کے اندر اندر مختلف منڈیوں تک پہنچایا اور فروخت کیا جاتا تھا تاہم گزشتہ چند برسوں سے سیبوں کی خاصی تعداد کو اب کئی کئی ماہ تک کولڈ اسٹورز میں ذخیرہ کیا جاتا ہے۔ پلوامہ کے صنعت مرکز سڈکو انڈسٹریل ایریا درجنوں کولڈ اسٹورز قائم کیے گئے ہیں۔

کولڈ اسٹورز نہ صرف کسانوں اور میوہ تاجرین کے لئے سود مند ثابت ہو رہے ہیں بلکہ اب یہ کولڈ اسٹور یونٹس نوجوانوں کے لیے وسیلہ روزگار بھی ثابت ہو رہے ہیں۔ کولڈ اسٹوریج یونٹس میں ذخیرہ کئے گئے میوہ جات خاص کر سیبوں کو آف سیزن فروخت کیا جاتا ہے۔ یہ کولڈ اسٹوریج یونٹس ہزاروں نوجوانوں کو روزگار فراہم کر رہے ہیں۔

صنعتی مرکز، پلوامہ، میں اس وقت 40 کے قریب کولڈ اسٹوریج یونٹس ہیں، جن میں سیبوں کو تقریباً 4 سے 5 ماہ تک ذخیرہ کیا جاتا ہے اور وقت آنے پر اور مرحلہ وار طریقے پر سیزن میں نکالنے کا عمل شروع کیا جاتا ہے اور یہ کولڈ اسٹوریج یونٹس 10000 ہزار کے قریب نوجوانوں کے روزگار کے مواقع فراہم کر رہے ہیں۔ وہیں ان کولڈ اسٹوریج یونٹس کی تعداد میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے جہاں مزید افراد کو روزگار ملنے کی توقع ہے۔

سیبوں کے کاروبار سے منسلک عبدالعلیم پال نامی ایک مقامی باشندے بتایا کہ کولڈ اسٹوریج یونٹس میوہ صنعت کے لیے ایک اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا: ’’ ہم ان کولڈ اسٹوریج یونٹس میں میوہ جات خاص کر سیب کو ذخیرہ کرتے ہیں، اور ان کون اسٹورز میں ذخیرہ کرنے سے میوہ کے رنگ، ذائقے وغیرہ میں کوئی فرق واقع نہیں ہوتا، اور وقت آنے پر انہیں فروخت کرتے ہیں جو میوہ تاجرین کے لیے کافی منافع بخش ہے۔‘‘

مزید پڑھیں: Apple Grovers Demand Crop Insurance: سیب کو کراپ انشورنس کے دائرے میں لانے کا مطالبہ

کولڈ اسٹوریج یونٹس میں کام کرنے والے ریاست اتر پردیش کے رہنے والے نجندر کا کہنا ہے کہ ان کے علاقے کے درجنوں افراد ان کولڈ اسٹوریج یونٹس میں کام کر رہے ہیں اور اپنے اور اہل و عیال کے لیے نان شبینہ کا انتظا کر رہے ہیں۔ انڈسٹریل اسٹیٹ میں قائم ایک کولڈ اسٹوریج یونٹ کے مالک سبزار احمد نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ یونٹس، مالکان، میوہ تاجرین، کساونوں کے علاوہ یہاں کام کرنے والے مزدوروں، ملازمین کے لیے بھی سود مند ثابت ہو رہے ہیں۔ ایک اور کولڈ اسٹوریج یونٹ کے ملک رمیز احمد نے بتایا کہ کشمیر سمیت ملک کے مختلف علاقوں سے نوجوان یہاں کام کرتے ہیں۔

کشمیر میں کولڈ اسٹوریج وسیلہ روزگار بھی ثابت ہو رہے ہیں

پلوامہ (جموں کشمیر) : جنوبی کشمیر کے دیگر اضلاع کی طرح پلوامہ ضلع میں بھی بیشتر آبادی سیب کی کاشت یا کاروبار کے ساتھ ہی منسلک ہے۔ ہر سال یہاں ہزاروں ٹن سیب کی پیداوار ہوتی ہے جسے ماضی میں ایک محدود وقت کے اندر اندر مختلف منڈیوں تک پہنچایا اور فروخت کیا جاتا تھا تاہم گزشتہ چند برسوں سے سیبوں کی خاصی تعداد کو اب کئی کئی ماہ تک کولڈ اسٹورز میں ذخیرہ کیا جاتا ہے۔ پلوامہ کے صنعت مرکز سڈکو انڈسٹریل ایریا درجنوں کولڈ اسٹورز قائم کیے گئے ہیں۔

کولڈ اسٹورز نہ صرف کسانوں اور میوہ تاجرین کے لئے سود مند ثابت ہو رہے ہیں بلکہ اب یہ کولڈ اسٹور یونٹس نوجوانوں کے لیے وسیلہ روزگار بھی ثابت ہو رہے ہیں۔ کولڈ اسٹوریج یونٹس میں ذخیرہ کئے گئے میوہ جات خاص کر سیبوں کو آف سیزن فروخت کیا جاتا ہے۔ یہ کولڈ اسٹوریج یونٹس ہزاروں نوجوانوں کو روزگار فراہم کر رہے ہیں۔

صنعتی مرکز، پلوامہ، میں اس وقت 40 کے قریب کولڈ اسٹوریج یونٹس ہیں، جن میں سیبوں کو تقریباً 4 سے 5 ماہ تک ذخیرہ کیا جاتا ہے اور وقت آنے پر اور مرحلہ وار طریقے پر سیزن میں نکالنے کا عمل شروع کیا جاتا ہے اور یہ کولڈ اسٹوریج یونٹس 10000 ہزار کے قریب نوجوانوں کے روزگار کے مواقع فراہم کر رہے ہیں۔ وہیں ان کولڈ اسٹوریج یونٹس کی تعداد میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے جہاں مزید افراد کو روزگار ملنے کی توقع ہے۔

سیبوں کے کاروبار سے منسلک عبدالعلیم پال نامی ایک مقامی باشندے بتایا کہ کولڈ اسٹوریج یونٹس میوہ صنعت کے لیے ایک اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا: ’’ ہم ان کولڈ اسٹوریج یونٹس میں میوہ جات خاص کر سیب کو ذخیرہ کرتے ہیں، اور ان کون اسٹورز میں ذخیرہ کرنے سے میوہ کے رنگ، ذائقے وغیرہ میں کوئی فرق واقع نہیں ہوتا، اور وقت آنے پر انہیں فروخت کرتے ہیں جو میوہ تاجرین کے لیے کافی منافع بخش ہے۔‘‘

مزید پڑھیں: Apple Grovers Demand Crop Insurance: سیب کو کراپ انشورنس کے دائرے میں لانے کا مطالبہ

کولڈ اسٹوریج یونٹس میں کام کرنے والے ریاست اتر پردیش کے رہنے والے نجندر کا کہنا ہے کہ ان کے علاقے کے درجنوں افراد ان کولڈ اسٹوریج یونٹس میں کام کر رہے ہیں اور اپنے اور اہل و عیال کے لیے نان شبینہ کا انتظا کر رہے ہیں۔ انڈسٹریل اسٹیٹ میں قائم ایک کولڈ اسٹوریج یونٹ کے مالک سبزار احمد نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ یونٹس، مالکان، میوہ تاجرین، کساونوں کے علاوہ یہاں کام کرنے والے مزدوروں، ملازمین کے لیے بھی سود مند ثابت ہو رہے ہیں۔ ایک اور کولڈ اسٹوریج یونٹ کے ملک رمیز احمد نے بتایا کہ کشمیر سمیت ملک کے مختلف علاقوں سے نوجوان یہاں کام کرتے ہیں۔

Last Updated : Feb 17, 2024, 9:13 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.