کٹھوعہ (جموں کشمیر) : ہفتہ کی صبح صوبہ جموں کے کٹھوعہ ضلع میں جموں کشمیر پولیس اور ضلع انتظامیہ نے مبینہ طور ایک مذہبی مقام کو منہدم کرنے کی کوشش کی تاہم مقامی لوگوں نے اس کی شدید مزاحمت کی۔ انتظامیہ کی کاروائی کے خلاف مقامی باشندوں نے احتجاج کیا۔ تفصیلات کے مطابق انتظامیہ کی جانب سے ایک مسجد کو مبینہ طور پر منہدم کرنے کی کاروائی کے خلاف مقامی لوگوں نے سخت مزاحمت کی جبکہ اس دوران احتجاجیوں کی دھکم پیل میں پانچ پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ یہ واقعہ کٹھوعہ تحصیل سے ملحق کلیان پور پدری علاقے میں پیش آیا۔
حکام نے بتایا کہ انہدامی کاروائی کو روکنے کے لئے مقامی لوگوں نے سخت مزاحمت کی۔ حکام نے احتجاجیوں کی جانب سے پولیس پر حملہ کرنے کا الزام عائد کیا ہے، جس کے باعث ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر سمیت نصف درجن کے قریب پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ بتایا جا رہا ہے کہ پولیس نے حالات پر قابو پانے کے لیے ہوائی فائرنگ بھی کی۔ زخمی ہوئے پولیس اہلکاروں کو علاج و معالجہ کے لیے ضلع اسپتال پہنچایا گیا جہاں ان کا علاج جاری ہے۔ اس واقعے کے بعد علاقے میں حالات کشیدہ ہو گئے ہیں۔
واقعے کے بعد پولیس اور انتظامیہ کے اعلیٰ افسران موقع پر پہنچ گئے۔ حالات پر نظر گزر رکھی جا رہی ہے جبکہ علاقے میں مزید پولیس اہلکاروں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔ موصولہ تفصیلات کے مطابق ہفتہ کی صبح پولیس اور انتظامیہ کی ایک ٹیم کٹھوعہ تحصیل سے ملحقہ علاقہ کلیان پور پدری میں، مبینہ طور، سرکاری اراضی پر ہو رہی غیر قانونی تعمیرات کو ہٹانے کے لئے علاقے پہنچی، اور اس دوران کچھ لوگوں نے پولیس پر حملہ کر دیا۔
تاہم مقامی باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ہفتہ کی صبح پولیس کی ایک ٹیم نے بلڈوزر کی مدد سے (زیر تعمیر) مسجد شریف کو منہدم کرنے کی کوشش کی تاہم مقامی لوگوں نے پولیس کی اس کارروائی کے خلاف احتجاج کیا۔
یہ بھی پڑھیں: آگرہ میں مسجد پر شرپسندوں نے لہرایا بھگوا جھنڈا، ویڈیو وائرل