سرینگر: مرکز حکومت نے جماعت اسلامی جموں و کشمیر پر پابندی میں پانچ سال کی توسیع کردی۔اس حوالے سے مرکزی وزارت داخلہ نے منگل کو اعلان کیا ہے۔
یاد رہے کہ اس تنظیم پر 2019 میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ کے تحت پابندی عائد کی گئی تھی۔ اس وقت مرکزی سرکار نے کہا تھا کہ جماعت اسلامی جموں وکشمیر ملک کی سلامتی، سالمیت اور خودمختاری کے لیے نقصان دہ سمجھی جاتی ہیں۔
منگل کے روز مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم اکیس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی جموں وکشمیر میں پابندی میں توسیع وزیر اعظم مودی کی دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی کے مطابق ہے۔
شاہ نے کہا "حکومت نے پی ایم مودی کی پالیسی کی پیروی کرتے ہوئے، جماعت اسلامی جموں وکشمیر پر پابندی کو پانچ سال کے لیے بڑھا دیا ہے۔ یہ تنظیم ملک کی سلامتی، سالمیت اور خودمختاری کے خلاف اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے پائی گئی ہے۔"
واضح رہے کہ جماعت اسلامی جموں و کشمیر کو سب سے پہلے 28 فروری 2019 کو ایک 'غیر قانونی ایسوسی ایشن' قرار دیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: جموں و کشمیر کی کالعدم تنظیموں سے متعلق جانیں
واضح رہے کہ مرکزی سرکار نے اس کے علاوہ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ،جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی،مسلم لیگ جموں کشمیر،تحریک حریت، جموں و کشمیر، دختران ملت پر بھی پابندی عائد کی ہے۔