بڈگام (جموں کشمیر) : وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں جموں و کشمیر پولیس نے عدالتی احکامات پر عمل کرتے ہوئے مدثر فیاض نامی ایک شہری کی ’مکمل نگرانی‘ کے لیے اس کی پیروں میں جی پی ایس اینکلیٹ ٹریکنگ (GPS Anklet Tracking Device) آلہ نصب کیا ہے۔ اس سے قبل بھی ضمانت پر رہا ملزموں کی ٹریکنگ کے لیے اس طرح کے آلات نصب کیے گئے ہیں۔
مدثر فیاض پر عسکریت پسندوں کی معاونت کرنے کا الزام ہے اور انہیں اس سے قبل غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ UAPA کی دفعہ 18، 23، 38، اور 39 کے تحت سال 2002میں حراست میں لیا گیا گیا تھا۔ یہ معاملہ ضلع بڈگام کے پولیس اسٹیشن چاڈورہ میں آرمس ایکٹ کی سیکشن 7/25 کے ساتھ منسلک ہے۔ مدثر کو ضمانت پر رہا کیا گیا ہے تاہم ان پر نظر گزر رکھنے کی غرض سے یہ جی پی ایس آلہ نصب کیا گیا ہے۔ انہیں ضمانت پر رہا کیا گیا تاہم ان کی سرگرمیوں پر نظر گزر رکھنے کی غرض سے ان پر ٹریکنگ ڈیوائس نصب کیا گیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ضمانت پر رہا ملزموں، جن کے کیسز کی سماعت عدالت میں جاری ہے، کو ٹریک کرنے اور ان کی نقل و حرکت کو ہر وقت اس ڈیوائس کے ذیریعے ٹریک کیا جا سکتا ہے۔ بیشتر کیسز میں ضمانت پر رہا ملزموں کو کسی خاص مخصوص علاقے تک ہی محدود رکھنے کے لیے یہ ڈیواس نصب کیے جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ضمانت پر رہا ملزمان کے جسم پر جی پی ایس ٹریکنگ ڈیوائس چسپاں - GPS Tracking Device