جموں: مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر کے قومی شاہراہ نمبر 144A میں واقع اکھنور پونچھ روڈ پر زیر تعمیر 700 میٹر لمبی نوشہرہ ٹنل کا آخری مرحلے میں پہنچ گیا ہے۔ 200 کلومیٹر طویل اکھنور-پونچھ گولڈن آرچ روڈ اسٹریٹجک نقطہ نظر سے بھی اہم ہے۔ یہ جنوبی کشمیر اور جموں خطے کو یوٹی کے مغربی علاقوں سے جوڑتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ اہم سرحدی اضلاع جیسے اکھنور، راجوری اور پونچھ کو جوڑتا ہے۔ اس حصے میں چار بڑی سرنگیں کنڈی ٹنل، سنگل ٹنل، نوشہرہ ٹنل اور بھمبرگلی ٹنل واقع ہیں۔
ڈی جی بارڈر روڈز آرگنائزیشن لیفٹیننٹ جنرل راگھو سری نواسن نے ٹنل کی بریک تھرو تقریب میں شرکت کی۔ اس پروجیکٹ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ علاقائی رابطے کو بڑھانے اور قومی شاہراہ پر ہموار نقل و حمل کی سہولت فراہم کرنے میں ایک بڑا قدم ہے۔ گذشتہ برس 25 نومبر 2023 کو کنڈی ٹنل میں پیش رفت ہوئی، جو کہ راجوری اور پونچھ کے علاقوں میں رابطہ فراہم کرنے کے لیے بی آر او کی کوششوں کی عکاسی کرتی ہے۔ قومی شاہراہ پر پیشرفت میں تیزی آئی ہے۔ توقع ہے کہ منصوبہ مقررہ وقت سے پہلے 2026 تک مکمل ہو جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: بڈگام میں ٹرانسفارمر ڈویژنل ورکشاپ کا افتتاح
اپنے خطاب کے دوران لیفٹیننٹ جنرل راگھو سری نواسن نے کہا کہ بی آر او جموں پونچھ خطے میں دور دراز علاقوں کو بڑے مراکز سے جوڑنے کے لیے اہم سڑکوں کے منصوبوں کی قیادت کر رہا ہے۔ جموں پونچھ لنک، جو تیزی سے ترقی کر رہا ہے، اگلے چند سالوں میں مکمل ہونے کے راستے پر ہے۔ ایل او سی پر دفاعی انفراسٹرکچر کے بارے میں پوچھے جانے پر ڈی جی بی آر نے کہا کہ دفاعی انفراسٹرکچر کی ترقی ایک مسلسل عمل ہے اور بارڈر روڈز آرگنائزیشن آئی بی، ایل او سی اور ایل اے سی پر اسٹریٹجک سڑکوں کی تعمیر اور اپ گریڈیشن کے ذریعے دفاعی انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔