اننت ناگ:لوک سبھا انتخابات سے قبل راجوری-اننت ناگ سیٹ پر بی جے پی اپنی گرفت مضبوط کرنے کی کافی کوشش کر رہی ہے۔ حد بندی کے دوران سیٹ کو راجوری اور اننت ناگ کے درمیان منقسم کرنے کے بعد اس سیٹ پر تمام سیاسی جماعتوں کی نظریں مرکوز ہیں، وہیں بی جے پی نے مذکورہ سیٹ کو حاصل کرنے کے لئے کوششیں تیز کر دی ہیں۔
راجوری-اننت ناگ لوک سبھا حلقہ میں اپنی موجودگی کو مستحکم کرنے کے مقصد سے اسٹریٹجک اقدام میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اپنے حامیوں کے ساتھ تین سرکردہ رہنماؤں کا استقبال کیا ہے۔ یہ پیش رفت بی جے پی کی طرف سے وادی کشمیر میں اپنا اثر و رسوخ بڑھانے اپنی گرفت مضبوط کرنے کی ایک اہم کوشش کے طور پر دیکھی جا سکتی ہے۔
نیشنل کانفرنس کے سابق وزیر مشتاق بخاری، سابق ایم ایل اے شہناز گنائی اور سابق ایم ایل سی رفیق شاہ نے حال ہی میں بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ بی جے پی اس سے کشمیر کی سیاست میں قدم جمانے میں مدد ملے گی۔ اس میں بااثر سیاسی رہنماؤں کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی تاکہ پہاڑی اور گجر برادری کے ساتھ ساتھ دیگر طبقات اور غیر مسلم ووٹروں پر بی جے پی کی پکڑ مضبوط ہو سکے۔
یہ بھی پڑھیں: رامبن میں بی جے پی کی میٹنگ
وہیں اس نئی پیشرفت میں، بی جے پی نے نیشنل کانفرنس کو ایک اور دھچکا تب پہنچایا جب سابق صوبائی سکریٹری کے ڈی سنگھ، نے اپنے 300 حامیوں سمیت بی جے پی میں شمولیت اختیار کی۔ حلقہ میں تقریباً 14 لاکھ ووٹرز ہیں جن میں پہاڑی، گجر-بکروال، غیر مسلم رائے دہندگان کا نمایاں تناسب بھی شامل ہے۔ بی جے پی ووٹروں کو راغب کرنے کی حکمت عملی پر گامزن ہے تاکہ آنے والے انتخابات میں وہ فائدہ اٹھا سکے۔