ETV Bharat / jammu-and-kashmir

بینک قرض گھوٹالے کے مرکزی ملزم کی ضمانت منظور

ہائی کورٹ آف جموں کشمیر اینڈ لداخ نے خصوصی جج پی ایم ایل اے جموں کے ایک حکم کا حوالہ دیتے ہوئے بینک قرض گھوٹالے کے ملزم بھارت پیپر کے ڈائریکٹر کی مشروط ضمانت منظور کر لی ہے۔

بینک قرض گھوٹالے کا مرکزی ملزم کی ضمانت منظور
بینک قرض گھوٹالے کا مرکزی ملزم کی ضمانت منظور
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 19, 2024, 2:15 PM IST

سرینگر (جموں کشمیر) : ہائی کورٹ نے کروڑوں روپے کے بینک قرض گھوٹالے کے مرکزی ملزم بھارت پیپر کے ڈائریکٹر کی ضمانت منظور کر لی ہے۔ پیر کو درخواست پر سماعت کے بعد انہیں رہا کرنے کی ہدایات دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ملزم سے کہا گیا ہے کہ وہ ایک ایک لاکھ روپے کی دو ضمانتوں کے ساتھ ضمانتی بانڈ جمع کرائیں۔

تاہم کورٹ نے مشروط ضمانت منظور کی ہے اور انہیں کئی امور کا پابند بنایا گیا ہے جس میں وہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ کے تحت وہ کیس کی تفتیش کے دوران عدالت عالیہ کے ساتھ تعاون کرے گا اور ثبوتوں میں رکاوٹ یا چھیڑ چھاڑ نہیں کرے گا۔ اس کے علاوہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ، جموں کے پاس پاسپورٹ جمع کرانے اور ملک سے باہر نکلنے پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔

سماعت کے دوران ہائی کورٹ کے جسٹس سنجے دھر نے دلیل دی کہ اگر اصل جرم کی تحقیقات کی جاتی ہے تو منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت الزامات آگے نہیں بڑھ سکتے۔ ایک بار جرم کے ارتکاب کے بعد منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت جرائم کے سلسلے میں کسی ملزم کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا سکتی ہے۔ یہ اہم حکم انیل کمار اگروال کی عرضی کی سماعت کے بعد دیا گیا جس میں گرفتاری کو چیلنج کیا گیا تھا۔ اس پر حکم خصوصی جج پی ایم ایل اے جموں نے دیا ہے۔

درخواست گزار نے آئین کے آرٹیکل 226 اور کوڈ آف کریمنل پروسیجر (سی آر پی سی) کی دفعہ 482 کے تحت اس عدالت کے دائرہ اختیار کا مطالبہ کیا ہے۔ درخواست گزار نے عبوری ریلیف کے ذریعے رہائی کی استدعا کی تھی۔ اس معاملے میں بھارت پیپرز لمیٹڈ اور اس کے ڈائریکٹرز بشمول انیل کمار اگروال کے خلاف تحقیقات شروع کی گئی تھی۔ ان پر بینک لون فراڈ کا الزام تھا۔ اس میں ایس بی آئی، جے اینڈ کے بینک، پی این بی بینک شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: گَن لائسنس گھوٹالہ میں نرم رویہ پر ہائی کورٹ نے کیا برہمی کا اظہار

سرینگر (جموں کشمیر) : ہائی کورٹ نے کروڑوں روپے کے بینک قرض گھوٹالے کے مرکزی ملزم بھارت پیپر کے ڈائریکٹر کی ضمانت منظور کر لی ہے۔ پیر کو درخواست پر سماعت کے بعد انہیں رہا کرنے کی ہدایات دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ملزم سے کہا گیا ہے کہ وہ ایک ایک لاکھ روپے کی دو ضمانتوں کے ساتھ ضمانتی بانڈ جمع کرائیں۔

تاہم کورٹ نے مشروط ضمانت منظور کی ہے اور انہیں کئی امور کا پابند بنایا گیا ہے جس میں وہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ کے تحت وہ کیس کی تفتیش کے دوران عدالت عالیہ کے ساتھ تعاون کرے گا اور ثبوتوں میں رکاوٹ یا چھیڑ چھاڑ نہیں کرے گا۔ اس کے علاوہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ، جموں کے پاس پاسپورٹ جمع کرانے اور ملک سے باہر نکلنے پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔

سماعت کے دوران ہائی کورٹ کے جسٹس سنجے دھر نے دلیل دی کہ اگر اصل جرم کی تحقیقات کی جاتی ہے تو منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت الزامات آگے نہیں بڑھ سکتے۔ ایک بار جرم کے ارتکاب کے بعد منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت جرائم کے سلسلے میں کسی ملزم کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا سکتی ہے۔ یہ اہم حکم انیل کمار اگروال کی عرضی کی سماعت کے بعد دیا گیا جس میں گرفتاری کو چیلنج کیا گیا تھا۔ اس پر حکم خصوصی جج پی ایم ایل اے جموں نے دیا ہے۔

درخواست گزار نے آئین کے آرٹیکل 226 اور کوڈ آف کریمنل پروسیجر (سی آر پی سی) کی دفعہ 482 کے تحت اس عدالت کے دائرہ اختیار کا مطالبہ کیا ہے۔ درخواست گزار نے عبوری ریلیف کے ذریعے رہائی کی استدعا کی تھی۔ اس معاملے میں بھارت پیپرز لمیٹڈ اور اس کے ڈائریکٹرز بشمول انیل کمار اگروال کے خلاف تحقیقات شروع کی گئی تھی۔ ان پر بینک لون فراڈ کا الزام تھا۔ اس میں ایس بی آئی، جے اینڈ کے بینک، پی این بی بینک شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: گَن لائسنس گھوٹالہ میں نرم رویہ پر ہائی کورٹ نے کیا برہمی کا اظہار

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.