بارہمولہ (جموں کشمیر) : شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں محکمہ پی ایم جی ایس وائی کی جانب سے سرحدی علاقہ اوڑی کے بالاکوٹ - ہتھلانگا علاقے میں تعمیر کی گئی رابطہ سڑک چند برسوں میں ہی خستہ ہو چکی ہے جس کے سبب مقامی باشندوں کو عبور و مرور میں دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مقامی باشندوں کے مطابق محض تین برس قبل ہی میگڈمائز کیے گئے اس روڈ کی حالت اس قدر خستہ ہو چکی ہے کہ اس پر گاڑیوں کا گزرنا ناممکن ہو چکا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے بتایا کہ چند برس قبل ہی رابطہ اوڑی میں بالاکوٹ - ہتھلانگا رابطہ سڑک کی تعمیر و مرمت کے علاوہ اس کی کشادگی کو منظوری دی گئی تھی۔ لوگوں نے بتایا کہ سڑک کی تعمیر شروع ہونے کے بعد علاقے میں خوشی کی لہر دوڑ گئی تھی تاہم ان کے مطابق لوگوں کی خوشی محض چند ماہ تک ہی برقرار رہی۔ لوگوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا: ’’محکمہ پی ایم جی ایس وائی نے قواعد و ضوابط کو بلائے تاک رکھتے ہوئے سڑک کی تعمیر کی۔ قانون کے مطابق سڑک کو کشادہ بھی نہیں کیا گیا جبکہ سڑک کے گرد دیوار بندی بھی انجام دنہیں دی گئی جس کے باعث چند ماہ میں ہی سڑک پھر سے خستہ ہو چکی ہے۔‘‘
لوگوں نے پی ایم جی ایس وائیPMGSY کے اہلکاروں خاص کر انجینئروں کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’بارہ کلومیٹر طویل اس سڑک کی تعمیر و مرمت اور کشادگی کے لیے ساڑھے پانچ روپے واگزار کیے گئے، تاہم چھ کلومیٹر تک کی ہی سڑک تعمیر کرکے کام کو ادھورا چھوڑ دیا گیا۔‘‘ لوگوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ دیوار بندی اور ڈرینیج کا معقول انتظام نہ کیے جانے کے باعث سڑک محض چند ماہ میں ہی اکھڑ گئی۔
مزید پڑھیں: مقدم محلہ، ترال کی آبادی آر اینڈ بی محکمے سے نالاں
لوگوں نے بتایا کہ سڑک کی حالت اس قدر خستہ ہو چکی ہے کہ اس پر گاڑیوں کا گزر بھی ممکن نہیں، جبکہ لوگوں کو پیدل چلنے میں بھی خوف محسوس ہوتا ہے۔ وہیں بارشوں اور برفباری کے بعد سڑکوں پر بنے گڑھوں میں پانی جمع ہو جاتا ہے اور کیچڑ کے باعث کئی روز تک لوگ سڑک پر پیدل چلنے کے قابل نہیں رہتے۔ انہوں نے حکام سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے سڑک کی تعمیر و مرمت کا کام مکمل کرنے کی گزارش کی ہے۔