رائے پور: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے چھتیس گڑھ کے رائے پور میں آرٹیکل 370 پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ یہ اب ہمیشہ کے لیے ختم ہو گئی ہے۔ اسی کے ساتھ جموں و کشمیر میں انتخابات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہم نے کشمیر میں پی ڈی پی یا کسی سیاسی جماعت کے ساتھ کسی قسم کے معاہدے کی بات نہیں کی ہے۔ نیز انہوں نے کشمیری پنڈتوں کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے کہا کہا کہ اگر وہ کشمیر جانا چاہتے ہیں تو ہم انہیں وہاں آباد کرنے کے پابند ہیں۔
'جموں و کشمیر میں ہمارا کسی سے سمجھوتہ نہیں'
جب مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں کسی بھی پارٹی کے ساتھ کسی سمجھوتے کے بارے میں سوال پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہمارا وہاں کسی کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں ہے۔ ہمارا نہ تو پی ڈی پی سے کوئی سمجھوتہ ہے اور نہ ہی کسی دوسری پارٹی کے ساتھ۔
'دفعہ 370 کے لیے ملک میں کوئی جگہ نہیں'
دفعہ 370 کے سوال پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ ہمارے آئین سے دفعہ 370 کو مکمل طور پر ختم کر دیا گیا ہے۔ ہمارے ملک میں آرٹیکل 370 کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ "میں ملک کے لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہمارے ملک سے آرٹیکل 370 ختم کر دیا گیا ہے۔ اسے آئین سے مکمل طور پر ختم کر دیا گیا ہے۔ ملک میں اس کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ آرٹیکل 370 کو ہمارے آئین سے ختم کر دیا گیا ہے، مستقبل میں یہ اس کی جگہ نہیں ہے"
نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے اتحاد پر طنز
امیت شاہ نے جموں و کشمیر انتخابات میں کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے درمیان ہوئے اتحاد پر طنز کیا۔ اس اتحاد پر میڈیا کی طرف سے پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ "کیا کانگریس ریاست کے لیے الگ جھنڈا لانے کے نیشنل کانفرنس کے مطالبے سے متفق ہے؟ میرا کانگریس سے سوال ہے کہ کیا وہ آرٹیکل 370 کو واپس لانے کے مطالبے سے متفق ہے؟ کیا کانگریس آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد کشمیر میں ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کو دیے گئے ریزرویشن کو ختم کرنے کے خیال سے متفق ہے؟
'ذاتوں کی مردم شماری مناسب وقت پر شروع ہوگی'
ذات کے سروے کے سوال پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ ذات پات کی مردم شماری مناسب وقت پر شروع ہوگی۔ اس طرح مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے نکسل ازم کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر کے انتخابات کے حوالے سے بی جے پی کی پارٹی لائن پیش کی۔ آرٹیکل 370 پر انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ اسے آئین سے ختم کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: سابق پولیس افسر موہن لال اور کانگریس لیڈر عبدالغنی نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی
شیخ عبداللہ سے دفعہ 370 کی منسوخی تک: جموں کشمیر کے سیاسی میدان کی چند بڑی تبدیلیاں