راجوری: راجوری اور پونچھ اضلاع میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ساتھ ساتھ علاقے میں کئی دنوں سے بار بار ڈرون کی حرکت کو دیکھنے کے بعد حفاظت کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ فوجی ذرائع کے مطابق گزشتہ چار دنوں میں یہ چوتھا واقعہ ہے، جہاں کنٹرول لائن کے ساتھ اس طرح کی سرگرمی کی اطلاع ملی ہے۔ منگل اور بدھ کی درمیانی رات کو پونچھ کے کرشنا گھاٹی سیکٹر میں تعینات فوجیوں نے ایل او سی کے ساتھ ڈرون کی مشکوک نقل و حرکت دیکھی۔ فوری طور پر فوج کے اہلکاروں کی طرف سے گولیوں کی بوچھاڑ کر دی گئیں۔ اس کے بعد ڈرون پاکستانی زیر انتظام سائڈ کی طرف پیچھے ہٹ گیا۔
یہ بھی پڑھیں:
کٹھوعہ میں بین الاقوامی سرحد کے نزدیک ڈرون سے گرایا گیا دھماکہ خیز مواد بر آمد
ممکنہ ڈرون خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے سرحد کے قریب حفاظت کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں فوجیوں کو مزید ڈرون سرگرمی کو روکنے کے لیے تیار رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ڈرون جن کا شبہ ہے کہ جاسوسی کے ساتھ ساتھ غیر قانونی سامان جیسے ہتھیاروں اور منشیات کی نقل و حمل کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، حساس سرحدی علاقہ کے ساتھ سکیورٹی کے لیے تشویش کا باعث ہیں۔
واضح رہے کہ ماضی قریب ہی میں گیارہ فروری کو جموں کے علاقہ پونچھ میں لائن آف کنٹرول کے پاس پڑوسی ملک سے ہندوستان میں داخل ہونے کی کوشش کررہے ایک ڈرون پر فوج نے فائرنگ کی تھی۔ فوج نے کہا تھا کہ یہ ڈرون ہماری فائرنگ کے بعد واپس پاکستان کی طرف لوٹ گیا تھا۔ دشمن ملک کے ڈرون کی نقل اور حرکت مینڈھر کے نارمنکوٹ علاقہ میں دیکھی گئی تھی اور ایل او سی کی حفاظت پر مامور دستوں نے اسے گرانے کے لیے کم از کم 3 راؤنڈ فائر کیے تھے۔