گاندربل: ملک کی دوسری ریاستوں کی مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر میں بھی لوک سبھا انتخابات کے پش نظر سیاسی جماعتوں کی سرگرمیوں بڑی تیزی آئی ہے۔ تمام سیاسی تشہیری مہم میں مصروف ہیں۔ ضلع گاندربل میں جموں کشمیر اپنی پارٹی کی جانب سے عوامی جلسے کا انعقاد کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ 1931 میں مسلم کانفرنس بنی۔ لوگوں نے اس کا خیرمقدم کیا۔ سوال یہ ہے کہ مسلم کانفرنس کو نیشنل کانفرنس کیوں بنایا گیا کیونکہ اس تنظیم کے لوگ دہلی کے ساتھ مل گئے تھے۔ مسلم کانفرنس نہیں بلکہ نیشنل کانفرنس چاہیے۔ نیشنل کانفرنس نے ہمیشہ سے ہی دہلی کے اشاروں پر کام کیا ہے۔
الطاف بخاری نے کہا کہ یہاں کا پانی ہمارا ہے۔ ہمارے پانی سے بجلی تیار کی جاتی ہے لیکن ہم سے ہی بجلی فیس وصولی کی جارہی ہے۔ آج یہ لیڈر کہتے ہیں تب یہ کہاں تھے جب ان کی حکومت ہوا کرتی تھی۔
اپنی پارٹی کے صدر نے 5 اگست 2019 کو دفعہ 370 ہٹانے کو لےکر کشمیر کی سیاسی جماعتوں سے بھی سوال کیا۔ کشمیر میں بھی خاندانی سیاسی کا راج ہے۔ اس راج کو ختم کرنے کے لئے عوام کو آگے آنے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے لئے کوئی جگہ نہیں: الطاف بخاری - Altaf Bukhari
الطاف بخاری نے کہا کہ اپنی پارٹی نے جیل میں بند 2870 نوجوانوں کو رہا کروایا اور مستقبل میں بھی اس کے لئے مزید پہل بھی کی جاری ہے۔ انہوں نے کہاں کہ اگر اپنی پارٹی حکومت میں آئی تو لوگوں کو 500 یونٹ مفت بخلی فراہم کی جائے گی۔