ETV Bharat / jammu-and-kashmir

میرواعظ لگاتار چوتھے جمعہ کو بھی گھر پر رہے نظر بند - Mirwaiz House Arrest

دفعہ 370کی منسوخی کے قبل خانہ نظر کیے گئے میرواعظ مولوی عمر فاروق کو گزشتہ برس ستمبر میں چار سال بعد گھر سے باہر جانے کی اجازت دی گئی تاہم تب سے انہیں کئی بار خانہ نظر بند رکھا گیا۔

میرواعظ لگاتار چوتھے جمعہ کو بھی گھر پر رہے نظر بند
میرواعظ لگاتار چوتھے جمعہ کو بھی گھر پر رہے نظر بند (اجمن اوقاف جامع مسجد)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 24, 2024, 6:42 PM IST

سرینگر (جموں کشمیر) : میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق کو مسلسل چوتھے جمعۃ المبارک کو بھی اپنی رہائش گاہ، نگین، سرینگر میں نظر بند کرکے جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ اور وعظ و تبلیغ جیسے اہم دینی اور منصبی فریضے کی ادائیگی سے روکا گیا۔ انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر کی جانب سے میراوعظ کی مسلسل نظر بندی اور ان کے گھس سے باہر جانے پر قدغن عائد کئے جانے کو ’’حد درجہ افسوسناک‘‘ قرار دیا ہے۔

انجمن کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’میرواعظ کے تئیں انتظامیہ کی کارروائی نہ صرف ناقابل فہم ہے بلکہ اس طرح کے اقدام سے اُن ہزاروں لوگوںکے مذہبی جذبات کو شدید ٹھیس پہنچاتے ہیں، جو ہر جمعہ کو مرکزی جامع مسجد میں میرواعظ کے مواعظ حسنہ اور پند و نصائح سے مستفید ہونے کیلئے شہر و گام سے آتے ہیں اور انہیں مایوس لوٹنا پڑتا ہے۔‘‘

بیان میں انتظامیہ پر زور دیا گیا کہ وہ ’’میرواعظ کی پُر امن دینی و منصبی ذمہ داریوں کی ادائیگی پر عائد قدغنوں کو ہٹائے کیونکہ اس طرح کی غیر جمہوری کارروائیاں جہاں بلا جواز ہیں، وہیں اس طرح کے اقدامات سے کچھ حاصل ہونے والا نہیں ہے۔‘‘ واضح رہے کہ میرواعظ مولوی محمد عمر فارق کشمیر کی تاریخی جامع مسجد سرینگر کے خطیب ہیں جبکہ وہ علیحدگی پسند تنظیم کُل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین بھی ہیں۔

سرینگر (جموں کشمیر) : میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق کو مسلسل چوتھے جمعۃ المبارک کو بھی اپنی رہائش گاہ، نگین، سرینگر میں نظر بند کرکے جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ اور وعظ و تبلیغ جیسے اہم دینی اور منصبی فریضے کی ادائیگی سے روکا گیا۔ انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر کی جانب سے میراوعظ کی مسلسل نظر بندی اور ان کے گھس سے باہر جانے پر قدغن عائد کئے جانے کو ’’حد درجہ افسوسناک‘‘ قرار دیا ہے۔

انجمن کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’میرواعظ کے تئیں انتظامیہ کی کارروائی نہ صرف ناقابل فہم ہے بلکہ اس طرح کے اقدام سے اُن ہزاروں لوگوںکے مذہبی جذبات کو شدید ٹھیس پہنچاتے ہیں، جو ہر جمعہ کو مرکزی جامع مسجد میں میرواعظ کے مواعظ حسنہ اور پند و نصائح سے مستفید ہونے کیلئے شہر و گام سے آتے ہیں اور انہیں مایوس لوٹنا پڑتا ہے۔‘‘

بیان میں انتظامیہ پر زور دیا گیا کہ وہ ’’میرواعظ کی پُر امن دینی و منصبی ذمہ داریوں کی ادائیگی پر عائد قدغنوں کو ہٹائے کیونکہ اس طرح کی غیر جمہوری کارروائیاں جہاں بلا جواز ہیں، وہیں اس طرح کے اقدامات سے کچھ حاصل ہونے والا نہیں ہے۔‘‘ واضح رہے کہ میرواعظ مولوی محمد عمر فارق کشمیر کی تاریخی جامع مسجد سرینگر کے خطیب ہیں جبکہ وہ علیحدگی پسند تنظیم کُل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین بھی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: میرواعظ عمر فاروق پر کسٹوڈین جائیداد پر قبضے کا الزام، معاملہ درج - CASE AGAINST MIRWAIZ UMAR FAROOQ

اے سی بی کے دعوے بے بنیاد، بدنام اور ہراساں کرنے کی کوشش: میرواعظ - Mirwaiz Custodian Land Case

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.