بانڈی پورہ: شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں پولیس نے ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں دو افراد کے خلاف پی ایس اے کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔
پولیس کے ایک ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بانڈی پورہ پولیس نے ملک دشمن سرگرمیوں میں مسلسل ملوث ہونے کے الزام میں دو افراد کے خلاف پی ایس اے کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔
ملزموں کی شناخت غلام الدین وار ولد مرحوم حبیب اللہ وار ساکن نائید کھائی سمبل اور فردوس احمد خان ولد محمد ایوب خان ساکن وارڈ نمبر 6 نبرہ پورہ بانڈی پورہ کے طور پر ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ملزموں کو کوٹ بلوال جیل جموں میں بند رکھا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: پی ایس اے کے تحت آٹھ افراد جیل روانہ
بتادیں کہ جموں و کشمیر پبلک سیفٹی ایکٹ حکام کو اجازت دیتا ہے کہ وہ افراد کو بغیر کسی مقدمے کے دو سال تک حراست میں رکھ سکیں، تاکہ انہیں کسی بھی ایسے طریقے سے کام کرنے سے روکا جا سکے جو "ریاست کی سلامتی یا امن عامہ کی بحالی" کے لیے نقصان دہ ہو۔
یاد رہے کہ پبلک سیفٹی ایکٹ کو سنہ 1978 میں سابق وزیر اعلی اور نیشنل کانفرنس کے بانی شیخ محمد عبداللہ نے جموں و کشمیر میں جنگل کی لکڑیوں کے اسمگلروں کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے بنایا گیا تھا، تاہم بعد کی حکومتوں نے اس قانون کا استعمال سیاسی قیدیوں اور دیگر ملزمین کے خلاف کیا۔
نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے اپنے دورِ اقتدار میں اس قانون کو علیٰحدگی پسندوں اور پتھراؤ یا احتجاج کے الزام میں گرفتار نوجوانوں کے خلاف استعمال کیا تھا۔ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد انتظامیہ نے اسے منشیات فروشوں، عسکریت پسند معاونین اور او جی دبلوز پر استعمال کیا۔
(یو این آئی مشمولات کے ساتھ)