سرینگر (جموں کشمیر) : عوامی نیشنل کانفرنس (اے این سی) نے جموں کشمیر کے انتخابی ادارے کو متنبہ کیا کہ ’’اگر2020میں ضلع ترقیاتی کونسل (ڈی ڈی سی) انتخابات کے دوران بانڈی پورہ کے گرورہ میں ہوئی اجتماعی دھاندلیوں کے خلاف کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی تو ان پولنگ مراکز میں ہوئی دھاندلیوں کی سی سی ٹی وی عکس بندی کو میڈیا کے سامنے منظر عام پر لایا جائے گا۔‘‘ پارٹی ہیڈ کواٹر پر پریس کانفرنس کے دوران عوامی نیشنل کانفرنس کے سنیئر نائب صدر مظفر شاہ نے سال2020میں گرورہ بانڈی پورہ کے4پولنگ مراکز پر ریکارڈ توڑ دھاندلیوں کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا: ’’دھاندلیوں کی وجہ سے عوامی نیشنل کانفرنس کے امیدوار کو ناکام قرار دیا گیا۔‘‘
انہوں نے کہا کہ اس عمل میں مقامی ’’خاتون امیدوار کا ضلع انتظامیہ اور’ایس او جی‘ نے بھی ساتھ دیا۔‘‘ شاہ نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کے دوران عوامی نیشنل کانفرنس کے پولنگ ایجنٹس کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی اور ضروری دستاویز کو پھاڑ دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’بعد میں یہ معاملہ الیکشن کمیشن اور ریٹرننگ آفیسر کے ساتھ اٹھایا گیا اور انہوں نے تحقیقات کیلئے کمیٹیاں تشکیل دیں۔‘‘ مظفر شاہ کے مطابق ’’ان کمیٹیوں نے بہ چشم خود سی سی ٹی وی عکس بندی میں اس بات کا مشاہدہ کیا کہ کس طرح ’اپنی پارٹی‘ کی خاتون امیدوار کے50سے60حامی پولنگ مراکز میں داخل ہوتے ہیں اور بار بار ووٹ ڈال رہے ہیں۔‘‘
اے این سی کے سینئر نائب صدر نے مزید کہا کہ ’’عوامی نیشنل کانفرنس نے بار ہا اس تناظر میں انتخابات کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تاہم انکے مطالبے کو سرد خانے کی نذر کر دیا گیا۔‘‘ شاہ کا کہنا ہے کہ معاملے کو صوبائی کمشنر کے دفتر میں با اختیار افسر کے ساتھ بھی اٹھایا گیا اور انہوں نے اگرچہ ریٹرننگ افسر کو کاروائی عمل میں لانے کیلئے مکتوب بھی روانہ کیا تاہم زمینی سطح پر کوئی ٹھوس تبدیلی نہیں دیکھنے کو ملی۔ انہوں نے کہا کہ3برس بعد معاملہ چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر کی نوٹس میں لایا گیا تاہم2ہفتے گزر جانے کے بعد بھی اس سلسلے میں کوئی بھی پیش رفت دیکھنے کو نہیں ملی۔
مظفر شاہ کا کہنا ہے کہ ’’اب پارلیمانی انتخابات ہو رہے ہیں اور میں امیدواروں کو متنبہ کرتا ہوں کہ وہ خبردار رہیں اور اس بات کا مشاہدہ کریں کہ ایسا بھی ہوتا ہے۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن ادارے کے سامنے سی سی ٹی وی عکس بندی ہے جس میں اجتماعی دھاندلیاں ہو رہی ہیں، تاہم ان افراد کو گرفتار کرنے کے بجائے اس معاملے کو ہی گول کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس سارے معاملے کی تحقیقات کی جائے اور اگر7دنوں کے اندر اس میں کوئی بھی پیش رفت نہیں ہوئی تو سی سی ٹی وی عکس بندی کو میڈیا کے ساتھ شیئر کیا جائے گا اور دہلی کے پریس کلب میں عوامی نیشنل کانفرنس اس عکس بندی کو میڈیا کے سامنے چلائی گی۔ انہوں نے کہا کہ ’’سی سی ٹی وی عکس بندی کو الیکشن کمیشن آف انڈیا کو بھی روانہ کیا جائے گا۔‘‘ انہوں نے الیکشن کمیشن سے اس معاملے میں کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے امیدوار کو تاخیر سے ہی صحیح مگر انصاف فراہم کرنے کی وکالت کی۔
یہ بھی پڑھیں: عوامی نیشنل کانفرنس نے پی اے جی ڈی میں شامل جماعتوں کو’ تو تو،میں میں‘ بند کرنے کا مشورہ دیا