پہلگام: پہلگام کے کوہساروں سے نکلنے والی صاف و شفاف دریائے لدر کو دریائے جہلم کی شراکت داری میں نہ صرف اہمیت حاصل ہے، بلکہ یہ شہر آفاق پہلگام کو دیدہ زیب بنانے میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ تاہم وقت گزرتے دریائے لدر آلودگی کی زد میں آرہا ہے، کمرشل عمارات، ہوٹلوں کے بڑھتے رجحان اور بستیوں کے پھیلاؤ کی وجہ سے دریائے لدر اپنی شناخت تیزی سے کھو رہا ہے، جو آنے والے وقت میں سنگین نوعیت اختیار کر سکتا ہے۔
پہلگام سے لے کر اننت ناگ قصبہ تک دریائے لدر میں نہ صرف ہوٹلوں کمرشل اداروں بلکہ اس کے کناروں پر آباد مقامی بستیوں سے خارج ہونے والا تمام فضلا دریائے لدر کے اندر جاتا ہے۔ یہی نہیں بلکہ میونسپلٹی کی جانب سے جس میں مٹن میونسپلٹی قابل ذکر ہے، ان کی جانب سے قصبہ جات کا سارا کوڑا کرکٹ اس کے کناروں پر ڈالا جاتا ہے۔ مزید دریائے لدر کے کئی مقامات پر ڈمپنگ سائیٹس قائم کرکے اسے تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ اس عمل سے نہ صرف اس کی خوبصورتی اور شان زوال پذیر ہے بلکہ اس میں پلنے والی نایاب مچھلیوں کا وجود بھی ختم ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سربل پہلگام میں موجود زیارت سخی زین الدین ولیؒ کی خاص عبادت گاہ تھی
ماہر ماحولیات نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ سرکار صرف سیلانیوں کی آمد کے شمار میں مصروف رہتی ہے، جبکہ ٹورازم کے منفی اثرات کو روکنے کے لئے کوئی ٹھوس لائحہ عمل اپنایا نہیں جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسی طرح غفلت شعاری کا مظاہرہ کیا گیا تو وہ دن دور نہیں جب دریائے لدر کی شناخت ختم ہو جائے گی اور یہ ایک گندے نالے میں تبدیل ہو جائے گا۔