ETV Bharat / jammu-and-kashmir

گلمرگ میں فوج کو تعمیرات کی اجازت، عدالت نے ایک ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 13, 2024, 5:33 PM IST

قومی سلامتی کے پیش نظر ہائی کورٹ نے گلمرگ میں فوج کی تعمیرات کی منظوری کو تیز کرنے کی ہدایت دی ہے اور اس ضمن میں بلڈنگ آپریشن کنٹرولنگ اتھارٹی کو ایک ماہ کے اندر اندر احکامات جاری کرنے کی ہدایت کی ہے۔

گلمرگ میں فوج کو تعمیرات کی اجازت، عدالت نے ایک ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا
گلمرگ میں فوج کو تعمیرات کی اجازت، عدالت نے ایک ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا
گلمرگ میں فوج کو تعمیرات کی اجازت، عدالت نے ایک ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا
گلمرگ میں فوج کو تعمیرات کی اجازت، عدالت نے ایک ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا

سرینگر: بھارتی فوج کی کارروائیوں سے وابستہ حکمت عملی کی اہمیت اور قومی سلامتی کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے، جموں کشمیر اینڈ لداخ ہائی کورٹ نے بلڈنگ آپریشن کنٹرولنگ اتھارٹی (بوکا) گلمرگ کو فوج کی تجدید اور نئی تعمیرات کی درخواست پر تیزی سے کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔ چیف جسٹس این کوٹیشور سنگھ اور جسٹس وسیم صادق نرگال کی سربراہی میں ڈویژن بنچ نے بوکا حکام کو قومی سلامتی کے پیش نظر فوج کی درخواست پر غور کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ عدالت نے معاملے کی اہمیت اور ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے ایک ماہ کے اندر تیزی سے احکامات جاری کرنے کی ہدایت کی ہے۔

فوج کی درخواست میں مرحلہ وار بنیادوں پر گلمرگ میں ضروری انفراسٹرکچر کے ساتھ ساتھ فوجیوں کی تربیت سے متعلقہ موجودہ اور نئی تعمیرات، جن میں ملکی اور غیر ملکی افسران اور جوانوں کے لیے رہائش بھی شامل ہے، کی اجازت کی مانگ کی گئی ہے۔ عدالت نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارتی فوجی کارروائیوں کے مرکز اور منفرد ہائی آلٹی ٹیوڈ وار فیئر اسکول (HAWS) کے مقام کے طور پر گلمرگ کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہوئے قومی، دفاع اور سلامتی کے لیے اس درخواست کی اہمیت پر زور دیا ہے۔

عدالت نے 5 مارچ کو اپنے حکمنامہ میں کہا ہے کہ ’’چونکہ یہ معاملہ قومی دفاع اور سلامتی سے متعلق ہے، اس لیے اسے ضروری اجازت کے لیے بوکا گلمرگ کو بھیجا جاتا ہے۔ بوکا اس کے مطابق بھارتی فوج کو تعمیراتی قاعدوں کے تحت ضروری مرمت اور نئی تعمیر کی سہولت فراہم کرے گا۔‘‘ وزارت دفاع کی نمائندگی کرتے ہوئے، ڈپٹی سولیسٹر جنرل آف انڈیا (DSGI) ٹی شمسی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ وہ پہلے ہی بوکا حکام سے رجوع کر چکے ہیں۔ عدالت نے حکام سے کہا ہے کہ وہ قومی سلامتی اور حکمت عملی کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے وزارت دفاع کی درخواست پر تیزی سے غور کریں۔ عدالت نے مزید تیز کارروائی، خاص طور پر حکم کی تاریخ سے ایک ماہ کے اندر کی ضرورت پر زور دیا۔

عدالت نے درخواست کو نمٹائے جانے کے بعد گلمرگ کی حفاظت سے متعلق ایک عام مفاد کی درخواست (PIL No.14/2012) کو مزید غور کے لیے یکم اپریل کو لسٹ کر دیا ہے۔ دلچسپ امر ہے کہ ہائی کورٹ کے اسی بنچ نے گزشتہ ہفتے سونہ مرگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (SDA) کے بوکا کو اسی طرح کے احکامات جاری کیے تھے جن میں سونہ مرگ میں مرمت اور نئی تعمیرات سے متعلق احکامات تھے۔

بنچ نے قومی سلامتی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے بوکا آف ایس ڈی اے کو فوجی مقاصد کے لیے بوسیدہ عمارتوں کی تعمیر اور مرمت سے متعلق وزارت دفاع کی درخواست کا جائزہ لینے کی ہدایت کی ہے۔ وزارت نے ہائی آلٹی ٹیوڈ وارفیئر اسکول (HAWS) سمیت سونہ مرگ میں ملٹری انجینئرنگ سروس (ایم ای ایس) کے دفاعی کاموں کے لیے منسوخ شدہ منصوبوں کو دوبارہ شروع کرنے اور نئی تعمیرات شروع کرنے کی اجازت کی درخواست کی ہے۔

عدالت نے تیزی سے غور کرنے، خاص طور پر ایک ماہ کے اندر قومی سلامتی اور حکمت عملی کی اہمیت پر زور دیا۔ وزارت نے وضاحت کی کہ درخواست کا مقصد مارچ 2023 میں عدالت کی طرف سے عائد گئی پابندی کی وجہ سے منسوخ ہونے والے منصوبوں کا ازالہ کرنا ہے، سرحدی نگرانی اور دراندازی سے نمٹنے میں سونہ مرگ کے اہم کردار کو اجاگر کرتے ہوئے فوجیوں اور افسران کو رہائش فراہم کرنے کے لیے نئی تعمیرات کی ضرورت کو جواز بنایا ہے۔

مزید پڑھیں: سیاحتی مقام گلمرگ میں آتشزدگی، ہوٹل کو نقصان

اس سے قبل 16 فروری 2021 کو، بنیادی معاملے (PIL No.14/2012) کی کارروائی کے دوران ہائی کورٹ کے بنچ، جس میں جسٹس علی محمد ماگرے اور جسٹس ونود چٹرجی کول شامل تھے، نے اس بات کو اجاگر کیا کہ عام مفاد کی یہ درخواست 2012 میں دائر کی گئی تھی۔ بنچ نے ریمارک دیا کہ ’’درخواست گزار، محمد رفیق زگر، کا مقصد مشہور سیاحتی مقام گلمرگ کی رونق اور ماضی کی شان کو بحال کرنا تھا۔‘‘ عدالت نے گلمرگ کی شان کو برقرار رکھنے کے لیے کئی احکامات جاری کیے تھے۔ ان احکامات کے نتیجے میں جموں و کشمیر کے چیف سیکریٹری کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا، جس میں وسیع تر مشاورت ہوئی اور گلمرگ کی ساکھ بچانے کے لیے مختلف اقدامات کیے گئے۔ عدالت کے فیصلوں نے ماسٹر پلان بنانے کے لیے ایک نئے عمل کا آغاز بھی کیا۔ لیز کی توسیع اور تجدید کے لیے ایک کمیٹی سمیت کئی کمیٹیاں بنائی گئیں۔ اس کے علاوہ، گلمرگ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سی ای او کو غیر قانونی تعمیرات اور خلاف ورزیوں کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

گلمرگ میں فوج کو تعمیرات کی اجازت، عدالت نے ایک ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا
گلمرگ میں فوج کو تعمیرات کی اجازت، عدالت نے ایک ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا

سرینگر: بھارتی فوج کی کارروائیوں سے وابستہ حکمت عملی کی اہمیت اور قومی سلامتی کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے، جموں کشمیر اینڈ لداخ ہائی کورٹ نے بلڈنگ آپریشن کنٹرولنگ اتھارٹی (بوکا) گلمرگ کو فوج کی تجدید اور نئی تعمیرات کی درخواست پر تیزی سے کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔ چیف جسٹس این کوٹیشور سنگھ اور جسٹس وسیم صادق نرگال کی سربراہی میں ڈویژن بنچ نے بوکا حکام کو قومی سلامتی کے پیش نظر فوج کی درخواست پر غور کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ عدالت نے معاملے کی اہمیت اور ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے ایک ماہ کے اندر تیزی سے احکامات جاری کرنے کی ہدایت کی ہے۔

فوج کی درخواست میں مرحلہ وار بنیادوں پر گلمرگ میں ضروری انفراسٹرکچر کے ساتھ ساتھ فوجیوں کی تربیت سے متعلقہ موجودہ اور نئی تعمیرات، جن میں ملکی اور غیر ملکی افسران اور جوانوں کے لیے رہائش بھی شامل ہے، کی اجازت کی مانگ کی گئی ہے۔ عدالت نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارتی فوجی کارروائیوں کے مرکز اور منفرد ہائی آلٹی ٹیوڈ وار فیئر اسکول (HAWS) کے مقام کے طور پر گلمرگ کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہوئے قومی، دفاع اور سلامتی کے لیے اس درخواست کی اہمیت پر زور دیا ہے۔

عدالت نے 5 مارچ کو اپنے حکمنامہ میں کہا ہے کہ ’’چونکہ یہ معاملہ قومی دفاع اور سلامتی سے متعلق ہے، اس لیے اسے ضروری اجازت کے لیے بوکا گلمرگ کو بھیجا جاتا ہے۔ بوکا اس کے مطابق بھارتی فوج کو تعمیراتی قاعدوں کے تحت ضروری مرمت اور نئی تعمیر کی سہولت فراہم کرے گا۔‘‘ وزارت دفاع کی نمائندگی کرتے ہوئے، ڈپٹی سولیسٹر جنرل آف انڈیا (DSGI) ٹی شمسی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ وہ پہلے ہی بوکا حکام سے رجوع کر چکے ہیں۔ عدالت نے حکام سے کہا ہے کہ وہ قومی سلامتی اور حکمت عملی کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے وزارت دفاع کی درخواست پر تیزی سے غور کریں۔ عدالت نے مزید تیز کارروائی، خاص طور پر حکم کی تاریخ سے ایک ماہ کے اندر کی ضرورت پر زور دیا۔

عدالت نے درخواست کو نمٹائے جانے کے بعد گلمرگ کی حفاظت سے متعلق ایک عام مفاد کی درخواست (PIL No.14/2012) کو مزید غور کے لیے یکم اپریل کو لسٹ کر دیا ہے۔ دلچسپ امر ہے کہ ہائی کورٹ کے اسی بنچ نے گزشتہ ہفتے سونہ مرگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (SDA) کے بوکا کو اسی طرح کے احکامات جاری کیے تھے جن میں سونہ مرگ میں مرمت اور نئی تعمیرات سے متعلق احکامات تھے۔

بنچ نے قومی سلامتی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے بوکا آف ایس ڈی اے کو فوجی مقاصد کے لیے بوسیدہ عمارتوں کی تعمیر اور مرمت سے متعلق وزارت دفاع کی درخواست کا جائزہ لینے کی ہدایت کی ہے۔ وزارت نے ہائی آلٹی ٹیوڈ وارفیئر اسکول (HAWS) سمیت سونہ مرگ میں ملٹری انجینئرنگ سروس (ایم ای ایس) کے دفاعی کاموں کے لیے منسوخ شدہ منصوبوں کو دوبارہ شروع کرنے اور نئی تعمیرات شروع کرنے کی اجازت کی درخواست کی ہے۔

عدالت نے تیزی سے غور کرنے، خاص طور پر ایک ماہ کے اندر قومی سلامتی اور حکمت عملی کی اہمیت پر زور دیا۔ وزارت نے وضاحت کی کہ درخواست کا مقصد مارچ 2023 میں عدالت کی طرف سے عائد گئی پابندی کی وجہ سے منسوخ ہونے والے منصوبوں کا ازالہ کرنا ہے، سرحدی نگرانی اور دراندازی سے نمٹنے میں سونہ مرگ کے اہم کردار کو اجاگر کرتے ہوئے فوجیوں اور افسران کو رہائش فراہم کرنے کے لیے نئی تعمیرات کی ضرورت کو جواز بنایا ہے۔

مزید پڑھیں: سیاحتی مقام گلمرگ میں آتشزدگی، ہوٹل کو نقصان

اس سے قبل 16 فروری 2021 کو، بنیادی معاملے (PIL No.14/2012) کی کارروائی کے دوران ہائی کورٹ کے بنچ، جس میں جسٹس علی محمد ماگرے اور جسٹس ونود چٹرجی کول شامل تھے، نے اس بات کو اجاگر کیا کہ عام مفاد کی یہ درخواست 2012 میں دائر کی گئی تھی۔ بنچ نے ریمارک دیا کہ ’’درخواست گزار، محمد رفیق زگر، کا مقصد مشہور سیاحتی مقام گلمرگ کی رونق اور ماضی کی شان کو بحال کرنا تھا۔‘‘ عدالت نے گلمرگ کی شان کو برقرار رکھنے کے لیے کئی احکامات جاری کیے تھے۔ ان احکامات کے نتیجے میں جموں و کشمیر کے چیف سیکریٹری کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا، جس میں وسیع تر مشاورت ہوئی اور گلمرگ کی ساکھ بچانے کے لیے مختلف اقدامات کیے گئے۔ عدالت کے فیصلوں نے ماسٹر پلان بنانے کے لیے ایک نئے عمل کا آغاز بھی کیا۔ لیز کی توسیع اور تجدید کے لیے ایک کمیٹی سمیت کئی کمیٹیاں بنائی گئیں۔ اس کے علاوہ، گلمرگ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سی ای او کو غیر قانونی تعمیرات اور خلاف ورزیوں کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.