ETV Bharat / jammu-and-kashmir

کشمیر میں برف باری کے بعد پن چکیاں دوبارہ شروع ہو گئیں

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 28, 2024, 4:41 PM IST

وادی کشمیر میں پن چکی کی ایک اپنی تاریخ ہے۔ آج کے جدید دور میں بھی وادی کے مختلف علاقوں میں پن چکیاں قائم ہیں۔ کشمیر میں یہ بات مشہور ہے کہ لزیز اور خوش ذائقہ اور صاف و شفاف روٹی کھانی ہے تو پن چکی سے آٹا پسوانا لازمی ہے۔

کشمیر میں برف باری کے بعد پن چکیاں دوبارہ شروع ہو گئیں
کشمیر میں برف باری کے بعد پن چکیاں دوبارہ شروع ہو گئیں

کشمیر میں برف باری کے بعد پن چکیاں دوبارہ شروع ہو گئیں

شوپیاں: وادی کشمیر میں امسال جنوری اور فروری مہینہ کے آغاز میں معمول سے کم ہونے والی برف باری سے کسی حد تک پانی کی قلت ہوئی تھی۔ جس کا براہ راست اثر یہاں کے شعبہ زراعت اور شعبہ باغبانی کے ساتھ ساتھ یہاں پن چکی یعنی ایسی چکی جو پانی کے تیز بہاو سے چلتی ہے، چلانے والوں پر بھی پڑا تھا۔

پانی کم ہونے کی وجہ سے یہ پن چکیاں جسے کشمیری میں آبہ گَرٹَہ کہتے ہیں، بند پڑے تھے اور انہیں چلانے والے افراد کا روزگار بند پڑا تھا۔ تاہم کچھ روز قبل وادی کشمیر میں برفباری کے بعد جہاں آبی ذخائر میں بھی پانی کی سطح میں اضافہ ہوا، وہیں پن چکیاں چلانے والے افراد نے پھر سے اپنا کام شروع کر دیا ہے۔

وادی کشمیر میں پن چکی کی ایک اپنی تاریخ ہے۔ آج کے جدید دور میں بھی وادی کے مختلف علاقوں میں پن چکیاں قائم ہیں۔ کشمیر میں یہ بات مشہور ہے کہ لزیز اور خوش ذائقہ اور صاف و شفاف روٹی کھانی ہے تو پن چکی سے آٹا پسوانا لازمی ہے۔ یہ ایک ایسا ڈھانچہ ہے جو ایک بہتے پانی سے میکانیکی عمل کے ذریعے استعمال میں لایا جاتا ہے۔

پن چکی یعنی ایسی چکی جو پانی کے تیز بہاو سے چلتی ہے اور جس کو نہ بجلی کی ضرورت ہوتی ہے اور نہ ہی کسی اور چیز کی۔ یہ مسلسل پانی کے تیز بہاو سے اپنا کام کرتی رہتی ہے۔ پن چکی کو عموما ایسی نہروں اور نالوں کے پاس نصب کیا جاتا ہے، جہاں پانی کی مقدار زیادہ اور بہاؤ تیز ہو۔ کیونکہ لکڑی کا پہیہ وزنی اور بھاری چکی کا پتھر پانی کے تیز بہاؤ سے ہی چل سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ان پن کی چکیوں سے یہاں کے لوگ چاول، مکئی، گندم، سوکھی ہوئی مرچ پسوا کر لے جاتے ہیں۔ پن چکی سے تیار کردہ آٹا نہایت ذائقہ دار ہوتا ہے۔ پن چکی معمولی رقم اور چھوٹے ٹکڑے کی اراضی پر قائم کرنے کے لئے بے روزگار نوجوانوں کے لئے روزگار حاصل کرنے کا ایک بہترین وسیلہ بھی ہوسکتا ہے۔

کشمیر میں برف باری کے بعد پن چکیاں دوبارہ شروع ہو گئیں

شوپیاں: وادی کشمیر میں امسال جنوری اور فروری مہینہ کے آغاز میں معمول سے کم ہونے والی برف باری سے کسی حد تک پانی کی قلت ہوئی تھی۔ جس کا براہ راست اثر یہاں کے شعبہ زراعت اور شعبہ باغبانی کے ساتھ ساتھ یہاں پن چکی یعنی ایسی چکی جو پانی کے تیز بہاو سے چلتی ہے، چلانے والوں پر بھی پڑا تھا۔

پانی کم ہونے کی وجہ سے یہ پن چکیاں جسے کشمیری میں آبہ گَرٹَہ کہتے ہیں، بند پڑے تھے اور انہیں چلانے والے افراد کا روزگار بند پڑا تھا۔ تاہم کچھ روز قبل وادی کشمیر میں برفباری کے بعد جہاں آبی ذخائر میں بھی پانی کی سطح میں اضافہ ہوا، وہیں پن چکیاں چلانے والے افراد نے پھر سے اپنا کام شروع کر دیا ہے۔

وادی کشمیر میں پن چکی کی ایک اپنی تاریخ ہے۔ آج کے جدید دور میں بھی وادی کے مختلف علاقوں میں پن چکیاں قائم ہیں۔ کشمیر میں یہ بات مشہور ہے کہ لزیز اور خوش ذائقہ اور صاف و شفاف روٹی کھانی ہے تو پن چکی سے آٹا پسوانا لازمی ہے۔ یہ ایک ایسا ڈھانچہ ہے جو ایک بہتے پانی سے میکانیکی عمل کے ذریعے استعمال میں لایا جاتا ہے۔

پن چکی یعنی ایسی چکی جو پانی کے تیز بہاو سے چلتی ہے اور جس کو نہ بجلی کی ضرورت ہوتی ہے اور نہ ہی کسی اور چیز کی۔ یہ مسلسل پانی کے تیز بہاو سے اپنا کام کرتی رہتی ہے۔ پن چکی کو عموما ایسی نہروں اور نالوں کے پاس نصب کیا جاتا ہے، جہاں پانی کی مقدار زیادہ اور بہاؤ تیز ہو۔ کیونکہ لکڑی کا پہیہ وزنی اور بھاری چکی کا پتھر پانی کے تیز بہاؤ سے ہی چل سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ان پن کی چکیوں سے یہاں کے لوگ چاول، مکئی، گندم، سوکھی ہوئی مرچ پسوا کر لے جاتے ہیں۔ پن چکی سے تیار کردہ آٹا نہایت ذائقہ دار ہوتا ہے۔ پن چکی معمولی رقم اور چھوٹے ٹکڑے کی اراضی پر قائم کرنے کے لئے بے روزگار نوجوانوں کے لئے روزگار حاصل کرنے کا ایک بہترین وسیلہ بھی ہوسکتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.