پلوامہ (جموں کشمیر) : وادی کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال مکمل ہونے کے ساتھ ہی سیاسی پارہ گرم ہو رہا ہے اور انتخابات میں کود پڑنے والے امیدواروں نے سیاسی بیان بازی اور بیانات دینے کا سلسلہ بھی تیز کر دیا ہے۔ ضلع پلوامہ کے قصبہ پانپور میں قریباً چودہ امیدوار میدان میں ہیں جن میں ایڈوکیٹ محمد مقبول شاہ کو مقامی لوگوں نے الیکشن میں بطور آزاد امیدوار کودنے کے لیے تیار کیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے محمد مقبول شاہ نے بتایا کہ شہرہ آفاق زعفران کی صنعت کے لیے مشہور پانپور علاقے کو مسلسل حکومتوں نے نظر انداز کیا ہے جس کی وجہ سے یہاں کے لوگوں کو آج بھی بنیادی سہولیات کے حوالے سے مسائل کا سامنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہاں کی مشہور زعفران کی صنعت روبہ زوال ہے، نوجوان نسل کو روزگار میسر نہیں، جبکہ گیٹ وے آف سرینگر کہے جانے والے اس علاقے سے متعدد دفاتر کو اونتی پورہ منتقل کیا گیا ہے جس کی وجہ سے لوگوں میں ناراضگی پائی جا رہی ہے اور ’’ہم عوامی مسائل کے لیے آواز بلند کریں گے۔‘‘
یہ پوچھے جانے پر کہ یہاں سابق ممبر پارلیمان سمیت کئی با اثر شخصیات انتخابات لڑ رہی ہیں، محمد مقبول شاہ نے جواب میں کہا کہ ’’جمہوریت کی یہ نرالی شان ہے کہ یہاں ہر ایک کو الیکشن لڑنے کا حق ہے اور ہم ان کا جمہوریت کے اس جشن میں خیر مقدم کرتے ہیں۔‘‘ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ گھروں سے باہر نکل کر حق راے دیہی کا استعمال کریں اور اپنے من پسند امیدوار کو کامیاب بنائیں۔
یہ بھی پڑھیں: جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات: پہلے مرحلے کے لیے داخل 244 کاغذات نامزدگی منظور، 35 مسترد - JK Assembly Polls