لیتہ پورہ، پلوامہ: پلوامہ حملہ میں ملوث ایک ملزم کی کل رات موت واقع ہوگئی۔ جب کہ بتایا جارہا ہے کہ اس کی موت گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں میں دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے حاجی بل کاکا پورہ سے تعلق والے بلال احمد کچے ولد غلام نبی کچے 5 جولائی 2020 سے ڈسٹرکٹ جیل کشتواڑ میں قید تھے، اس کی طبیعت بگڑنے کے بعد علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ جیل حکام کے مطابق، کچے 17 ستمبر 2024 کو جی ایم سی جموں منتقل ہونے سے قبل ڈسٹرکٹ جیل کشتواڑ کے میڈیکل یونٹ میں زیر علاج تھے اور کل رات دیر گئے ان کا انتقال ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: امن دشمن عناصر کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا:ڈی جی پی سوین اسپورٹس کی دنیا کے یہ مشہور کھلاڑی بھی دل کی بیماری سے نہیں بچ سکے - heart problems in cricketers |
حکام نے بھی اس کی تصدیق کی ہے کہ بلال احمد کچے کو دل کا دورہ پڑا تھا جو کہ اس کی موت کا باعث بنا۔ بلال احمد کچے ان لوگوں میں شامل تھے، جن پر 2019 کے پلوامہ حملے میں ملوث ہونے کا الزام تھا، جسے کشمیر میں لیتہ پورہ حملہ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، جس کے نتیجے میں سی آر پی ایف کے 40 اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ کوچے کو جولائی 2020 میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب ایک طویل تفتیش کے دوران حملہ آوروں کو فراہم کردہ لاجسٹک سپورٹ کے معاملے میں ان کا نام سامنے آیا تھا۔