ETV Bharat / international

اسرائیل کی رفح سے فلسطینیوں کو جبرا بے دخل کرنے کی منصوبہ بندی

Israel Hamas War سعودی عرب، مصر، امریکہ، کینیڈا، جرمنی اور اسرائیل کے دیگر مغربی اتحادیوں نے ایک آنے والی انسانی تباہی سے خبردار کیا اور رفح شہر میں زمینی کارروائی کا حکم دینے پر اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو کی حکومت کی تنقید کی ہے۔ غزہ کی نصف سے زیادہ آبادی رفح میں پناہ لے رہی ہے۔

world leaders react on Israeli attack on Rafah
اسرائیل کی رفح سے فلسطینیوں کو جبرا بے دخل کرنے کی منصوبہ بندی
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 11, 2024, 4:57 PM IST

ریاض: سعودی عرب اور مصر نے اسرائیل کو جنوبی غزہ کی پٹی میں واقع فلسطینی شہر رفح پر حملے کے سلسلے میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ خطرناک نتائج کا باعث بنے گا۔ مصر نے بھی تل ابیب کو وارننگ دے کر کہا ہے کہ اگر فلسطینیوں کو بے گھر کر کے مصر منتقل کیا گیا تو دونوں ممالک کے درمیان امن معاہدہ معطل ہو جائے گا۔

اسرائیلی اخبار کے مطابق متحدہ عرب امارات اور اردن بھی جنوبی غزہ کے شہر رفح میں اسرائیل کے منصوبہ بند فوجی آپریشن پر خطرے کی گھنٹی بجانے والے ممالک میں شامل ہوگئے ہیں۔ ابوظہبی کی وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے آپریشن کے بارے میں گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ اس کے نتیجے میں سنگین انسانی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

سعودی عرب نے ہفتے کے روز کہا کہ گنجان آباد رفح میں اسرائیل کا منصوبہ بند فوجی آپریشن انسانی تباہی کا باعث بنے گا، اس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا۔ مملکت نے رفح میں آپریشن کے انتہائی خطرناک نتائج سے خبردار بھی کیا اور اس کی سخت مذمت کی۔

دوسری طرف وال اسٹریٹ جنرل کے مطابق مصری، قطری، امریکی اور اسرائیلی حکام کی ملاقات منگل کو قاہرہ میں ہوگی جس میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر بات چیت کی جائے گی۔ برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون بھی رفح میں ممکنہ اسرائیلی حملے سے فکرمند ہیں۔ کیمرون نے ہفتے کے روز کہا کہ میں رفح میں فوجی حملے کے امکان پر بہت فکر مند ہوں۔ غزہ کی نصف سے زیادہ آبادی اس علاقے میں پناہ لے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کئی دنوں سے زمینی حملے کی تیاری میں رفح پر حملہ کر رہا ہے، جس کا مقصد حماس کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے۔ یہ شہر دس لاکھ سے زائد فلسطینیوں کے لیے آخری پناہ گاہ ہے جنہیں گذشتہ چار ماہ سے اسرائیل کی فوجی مہم کے دوران جنوب کی طرف جانے کے لیے کہا گیا تھا۔

کیمرون نے کہا کہ ترجیحی امداد حاصل کرنے اور یرغمالیوں کو باہر نکالنے کے لئے جنگ کافوری طورپر خاتمہ ہونا چاہیے، پھر ایک مستقل جنگ بندی کی سمت آگے بڑھنا چاہئے۔ امریکہ، کینیڈا، جرمنی اور اسرائیل کے دیگر مغربی اتحادیوں نے ایک آنے والی انسانی تباہی سے خبردار کیا اور شہر میں زمینی کارروائی کا حکم دینے پر اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت کی تنقید کی ہے۔

واضح رہے کہ غرہ میں اسرائیلی جارحیت سے جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 28 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، رفح میں اسرائیلی فضائی بمباری جاری ہے، جس سے گزشتہ روز 25 فلسطینی شہید ہوگئے، فضائی بمباری کے بعد اسرائیل اب وہاں زمینی آپریشن کی بھی تیاری کر رہا ہے، اسرائیل نے رفح سے فلسطینیوں کو جبری بے دخل کرنے اور زمینی حملے کرنے کا منصوبہ بنا لیا ہے، واضح رہے کہ رفح میں 15 لاکھ سے زیادہ فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی ہے۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)

یہ بھی پڑھیں: یورپی یونین نے غزہ کے شہر رفح پر حملے کے اسرائیلی منصوبے پر تشویش ظاہر کی

ریاض: سعودی عرب اور مصر نے اسرائیل کو جنوبی غزہ کی پٹی میں واقع فلسطینی شہر رفح پر حملے کے سلسلے میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ خطرناک نتائج کا باعث بنے گا۔ مصر نے بھی تل ابیب کو وارننگ دے کر کہا ہے کہ اگر فلسطینیوں کو بے گھر کر کے مصر منتقل کیا گیا تو دونوں ممالک کے درمیان امن معاہدہ معطل ہو جائے گا۔

اسرائیلی اخبار کے مطابق متحدہ عرب امارات اور اردن بھی جنوبی غزہ کے شہر رفح میں اسرائیل کے منصوبہ بند فوجی آپریشن پر خطرے کی گھنٹی بجانے والے ممالک میں شامل ہوگئے ہیں۔ ابوظہبی کی وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے آپریشن کے بارے میں گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ اس کے نتیجے میں سنگین انسانی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

سعودی عرب نے ہفتے کے روز کہا کہ گنجان آباد رفح میں اسرائیل کا منصوبہ بند فوجی آپریشن انسانی تباہی کا باعث بنے گا، اس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا۔ مملکت نے رفح میں آپریشن کے انتہائی خطرناک نتائج سے خبردار بھی کیا اور اس کی سخت مذمت کی۔

دوسری طرف وال اسٹریٹ جنرل کے مطابق مصری، قطری، امریکی اور اسرائیلی حکام کی ملاقات منگل کو قاہرہ میں ہوگی جس میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر بات چیت کی جائے گی۔ برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون بھی رفح میں ممکنہ اسرائیلی حملے سے فکرمند ہیں۔ کیمرون نے ہفتے کے روز کہا کہ میں رفح میں فوجی حملے کے امکان پر بہت فکر مند ہوں۔ غزہ کی نصف سے زیادہ آبادی اس علاقے میں پناہ لے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کئی دنوں سے زمینی حملے کی تیاری میں رفح پر حملہ کر رہا ہے، جس کا مقصد حماس کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے۔ یہ شہر دس لاکھ سے زائد فلسطینیوں کے لیے آخری پناہ گاہ ہے جنہیں گذشتہ چار ماہ سے اسرائیل کی فوجی مہم کے دوران جنوب کی طرف جانے کے لیے کہا گیا تھا۔

کیمرون نے کہا کہ ترجیحی امداد حاصل کرنے اور یرغمالیوں کو باہر نکالنے کے لئے جنگ کافوری طورپر خاتمہ ہونا چاہیے، پھر ایک مستقل جنگ بندی کی سمت آگے بڑھنا چاہئے۔ امریکہ، کینیڈا، جرمنی اور اسرائیل کے دیگر مغربی اتحادیوں نے ایک آنے والی انسانی تباہی سے خبردار کیا اور شہر میں زمینی کارروائی کا حکم دینے پر اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت کی تنقید کی ہے۔

واضح رہے کہ غرہ میں اسرائیلی جارحیت سے جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 28 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، رفح میں اسرائیلی فضائی بمباری جاری ہے، جس سے گزشتہ روز 25 فلسطینی شہید ہوگئے، فضائی بمباری کے بعد اسرائیل اب وہاں زمینی آپریشن کی بھی تیاری کر رہا ہے، اسرائیل نے رفح سے فلسطینیوں کو جبری بے دخل کرنے اور زمینی حملے کرنے کا منصوبہ بنا لیا ہے، واضح رہے کہ رفح میں 15 لاکھ سے زیادہ فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی ہے۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)

یہ بھی پڑھیں: یورپی یونین نے غزہ کے شہر رفح پر حملے کے اسرائیلی منصوبے پر تشویش ظاہر کی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.