ETV Bharat / international

عالمی رہنماؤں نے غزہ میں امن قائم کرنے کی اپیل کی - Gaza war

Ramadan in Gaza سات اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں مرنے والوں کی تعداد 31 ہزار184 جبکہ زخمیوں کی تعداد 72ہزار 889 ہو چکی ہیں۔ پانچ ماہ کی جنگ نے غزہ کے 2.3 ملین لوگوں میں سے تقریباً 80 فیصد لوگوں کو اپنے گھروں سے بے گھر کر دیا ہے اور لاکھوں کو قحط کے دہانے پر دھکیل دیا ہے۔

world-leaders-call-for-silencing-guns-in-gaza-as-ramazan-begins
عالمی رہنماؤں نے غزہ میں امن قائم کرنے کی اپیل کی
author img

By UNI (United News of India)

Published : Mar 12, 2024, 10:36 PM IST

اقوام متحدہ: عالمی رہنماؤں نے رمضان کے مقدس مہینے کے آغاز پر غزہ میں 'بندوقوں کو خاموش' کرنے اور امن کی بحالی کے لیے یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
ڈان اخبار کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے رمضان پیغام میں غزہ تک انسانی امداد پہنچانے کے لیے بین الاقوامی کوششوں کا وعدہ کیا اور چھ ہفتے کی فوری جنگ بندی کے لیے انتھک محنت کرنے کا وعدہ کیا۔

اس کے ساتھ ہی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹریس نے غزہ میں امن کی اپیل کرتے ہوئے تمام فریقوں پر زور دیا کہ وہ بندوقیں نیچے رکھ کر رمضان کے جذبے کا احترام کریں۔انہوں نے انسانی امداد کی فوری ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ "آج میری سب سے مضبوط اپیل ہے کہ زندگی بچانے والی امداد کی فراہمی کو مطلوبہ رفتار اور پیمانے پر یقینی بنانے کے لیے تمام رکاوٹوں کو دور کیا جائے۔"


ہمدردی کے جذبے میں گوٹیرس نے 'تمام یرغمالیوں کی فوری رہائی' کی اپیل کی اور صورتحال کی عالمی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اعلان کیاکہ "دنیا کی آنکھیں دیکھ رہی ہیں۔ تاریخ کی آنکھیں دیکھ رہی ہیں۔ ہم کہیں اور نہیں دیکھ سکتے۔"


اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے غزہ میں سنگین انسانی بحران پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ غیرمعمولی طور پر شہریوں کی ہلاکتوں اور تباہی کی طرف اشارہ کیا۔ انہوں نے امداد کی سست اور ناکافی ترسیل پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ "غزہ میں فلسطینیوں کے لیے جان بچانے والی امداد کم مقدار میں پہنچ رہی ہے۔"


رفح پر اسرائیلی حملے کے خطرے کی طرف توجہ مبذول کرتے ہوئے گوٹیرس نے خبردار کیا کہ یہ غزہ کو اور بھی گہرے بحران میں ڈال سکتا ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ اس جنگ کے دوران کسی بھی فریق نے بین الاقوامی انسانی قانون کا احترام نہیں کیا جس کے نتیجے میں 'بین الاقوامی انسانی قوانین کے چتھڑے اڑگئے۔‘‘


تنازعہ سے متاثرہ خاندانوں کی دلی اپیل کو یاد کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سربراہ نے خاندان کے ایک رکن کے حوالے سے کہا کہ "ہم یہاں اظہار تعزیت کے لیے نہیں ہیں۔ ہم یہاں معافی مانگنے کے لیے نہیں ہیں۔ ہم یہاں فوری کارروائی کے لیے موجود ہیں۔‘‘


رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے آغاز کو تسلیم کرتے ہوئے انہوں نے اس میں امن، مفاہمت اور یکجہتی کی اقدار پر زور دیا۔ انہوں نے غزہ میں جاری تشدد پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رمضان شروع ہو چکا ہے تاہم غزہ میں قتل و غارت، بمباری اور خونریزی جاری ہے۔

مزید پڑھیں:


سکریٹری جنرل نے رمضان المبارک کے دوران سوڈان میں دشمنی کے خاتمے پر زور دیا اور سوڈانی عوام کی بھوک اور مشکلات کا سامنا کرنے کے لیے لڑائی ختم کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے امن کو فروغ دینے کے لیے عالمی اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہاکہ "یہ وقت غزہ، سوڈان اور اس سے باہر میں امن کا ہے۔"
(یو این آئی)

اقوام متحدہ: عالمی رہنماؤں نے رمضان کے مقدس مہینے کے آغاز پر غزہ میں 'بندوقوں کو خاموش' کرنے اور امن کی بحالی کے لیے یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
ڈان اخبار کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے رمضان پیغام میں غزہ تک انسانی امداد پہنچانے کے لیے بین الاقوامی کوششوں کا وعدہ کیا اور چھ ہفتے کی فوری جنگ بندی کے لیے انتھک محنت کرنے کا وعدہ کیا۔

اس کے ساتھ ہی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹریس نے غزہ میں امن کی اپیل کرتے ہوئے تمام فریقوں پر زور دیا کہ وہ بندوقیں نیچے رکھ کر رمضان کے جذبے کا احترام کریں۔انہوں نے انسانی امداد کی فوری ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ "آج میری سب سے مضبوط اپیل ہے کہ زندگی بچانے والی امداد کی فراہمی کو مطلوبہ رفتار اور پیمانے پر یقینی بنانے کے لیے تمام رکاوٹوں کو دور کیا جائے۔"


ہمدردی کے جذبے میں گوٹیرس نے 'تمام یرغمالیوں کی فوری رہائی' کی اپیل کی اور صورتحال کی عالمی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اعلان کیاکہ "دنیا کی آنکھیں دیکھ رہی ہیں۔ تاریخ کی آنکھیں دیکھ رہی ہیں۔ ہم کہیں اور نہیں دیکھ سکتے۔"


اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے غزہ میں سنگین انسانی بحران پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ غیرمعمولی طور پر شہریوں کی ہلاکتوں اور تباہی کی طرف اشارہ کیا۔ انہوں نے امداد کی سست اور ناکافی ترسیل پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ "غزہ میں فلسطینیوں کے لیے جان بچانے والی امداد کم مقدار میں پہنچ رہی ہے۔"


رفح پر اسرائیلی حملے کے خطرے کی طرف توجہ مبذول کرتے ہوئے گوٹیرس نے خبردار کیا کہ یہ غزہ کو اور بھی گہرے بحران میں ڈال سکتا ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ اس جنگ کے دوران کسی بھی فریق نے بین الاقوامی انسانی قانون کا احترام نہیں کیا جس کے نتیجے میں 'بین الاقوامی انسانی قوانین کے چتھڑے اڑگئے۔‘‘


تنازعہ سے متاثرہ خاندانوں کی دلی اپیل کو یاد کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سربراہ نے خاندان کے ایک رکن کے حوالے سے کہا کہ "ہم یہاں اظہار تعزیت کے لیے نہیں ہیں۔ ہم یہاں معافی مانگنے کے لیے نہیں ہیں۔ ہم یہاں فوری کارروائی کے لیے موجود ہیں۔‘‘


رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے آغاز کو تسلیم کرتے ہوئے انہوں نے اس میں امن، مفاہمت اور یکجہتی کی اقدار پر زور دیا۔ انہوں نے غزہ میں جاری تشدد پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رمضان شروع ہو چکا ہے تاہم غزہ میں قتل و غارت، بمباری اور خونریزی جاری ہے۔

مزید پڑھیں:


سکریٹری جنرل نے رمضان المبارک کے دوران سوڈان میں دشمنی کے خاتمے پر زور دیا اور سوڈانی عوام کی بھوک اور مشکلات کا سامنا کرنے کے لیے لڑائی ختم کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے امن کو فروغ دینے کے لیے عالمی اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہاکہ "یہ وقت غزہ، سوڈان اور اس سے باہر میں امن کا ہے۔"
(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.