حیدرآباد: غزہ پر اسرائیلی حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ 316 روز سے جاری بربریت میں اب تک 40 ہزار سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہوگئے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔ اس دوران غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کےلئے مذاکرات بھی جاری ہیں۔ غزہ میں سیز فائر کے لیے امریکہ، قطر اور مصر سمیت دیگر ثالثوں کی زیرنگرانی مذاکرات کو آئندہ ہفتہ تک کےلئے موخر کردیا گیا۔ اب آئندہ ہفتہ امریکہ، قطر اور مصر کی جانب سے جنگ بندی کےلئے مذاکرات قاہرہ میں ہوں گے۔
اطلاعات کے مطابق قطر مذاکرات پر مشترکہ بیان جاری کرکے بتایا گیا کہ واشنگٹن نے جنگ بندی سے متعلق نئی تجاویز پیش کی ہیں جن پر مشاورت کی جائے گی۔ بیان میں کہا گیا کہ امریکہ نے گذشتہ بات چیت کے دوران اتفاق شدہ نکات پر تیزی سے عملدرآمد پر زور دیتے ہوئے اس میں حائل رکاوٹوں کو فوری دور کرنے کی تجاویز پیش کی ہے۔
امریکی صدر بائیڈن نے کہاکہ کسی بھی فریق کو جنگ بندی معاہدہ کےلئے کی جانے والی کوششوں کو کمزور نہیں کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ جنگ بندی معاہدہ نتیجہ کے بہت قریب پہنچ چکا ہے۔ بائیڈن نے کہا کہ ’انہوں نے قطر کے امیر اور مصر کے صدر سے بات کی۔ دونوں نے ان کی تجاویز کو سراہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد امریکی وزیر خارجہ اسرائیل جائیں گے تاکہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق معاہدہ پر مثبت پیشرفت ہوسکے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ: جاں بحق ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 40,000 سے تجاوز کر گئی، لاشیں صحن، گلیوں میں دفن کی گئیں - Gaza Death Toll
غزہ جنگ بندی کےلئے قطر میں امریکہ، قطر اور مصر کی ثالثی میں ہونے والے مذاکرات میں اسرائیل شریک ہوا لیکن حماس نے مذاکرات میں حصہ نہیں لیا۔