ETV Bharat / international

غزہ میں جنگ بندی کے مطالبہ پر سلامتی کونسل میں ووٹنگ کا امکان - Isreal Hamas war

Gaza cease fire اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں اسرائیل اور حماس کی جنگ میں فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کرنے کے لیے الجزائر کی 15 رکنی باڈی کے مطالبے پر 20 فروری بروز منگل ووٹنگ کا امکان ہے۔ غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ عالمی سطح پر کیا جارہا ہے۔

UN Security Council
UN Security Council
author img

By UNI (United News of India)

Published : Feb 19, 2024, 8:42 AM IST

Updated : Feb 19, 2024, 11:52 AM IST

واشنگٹن: اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں اسرائیل اور حماس کی جنگ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کرنے کے لیے الجزائر کی 15 رکنی باڈی کے مطالبے پر منگل کو ووٹنگ کا امکان ہے جسے امریکہ نے ویٹو کرنے کا اشارہ دیا ہے۔ الجزائر نے دو ہفتے سے زیادہ عرصہ قبل ایک ابتدائی مسودہ قرارداد پیش کیا تھا۔ لیکن اقوامِ متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس-گرین فیلڈ نے فوری طور پر کہا کہ قرارداد کا متن جس کا مقصد جنگ میں وقفہ کرنا تھا، "حساس مذاکرات" کو خطرے میں ڈال سکتا تھا۔

سفارت کاروں نے بتایا کہ الجزائر نے ہفتے کے روز درخواست کی کہ کونسل میں منگل کو ووٹنگ کی جائے۔ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کو منظور کرنے کے لیے اس کے حق میں کم از کم نو ووٹوں کی ضرورت ہے اور امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین یا روس کی طرف سے کوئی ویٹو نہیں ہونا چاہیے۔ تھامس-گرین فیلڈ نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا، "امریکہ اس مسودہ قرارداد پر کارروائی کی حمایت نہیں کرتا ہے۔ اگر اسے اسی مسودہ کے مطابق ووٹ کے لیے پیش کیا جائے تو اسے اپنایا نہیں جائے گا۔"

واشنگٹن روایتی طور پر اپنے اتحادی اسرائیل کو اقوامِ متحدہ کی کارروائی سے بچاتا ہے اور سات اکتوبر سے کونسل کی کارروائی کو پہلے ہی دو بار ویٹو کر چکا ہے۔ لیکن اس نے دو بار ویٹو سے اجتناب کیا ہے جس سے کونسل کے لیے ایسی قراردادیں منظور کرنا ممکن ہوا جن کا مقصد غزہ کے لیے انسانی امداد بڑھانا تھا اور فوری اور توسیع شدہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ میں تؤقف کا مطالبہ کیا۔ امریکا، مصر، اسرائیل اور قطر کے درمیان جنگ میں تعطل اور حماس کے ہاتھوں یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔

تھامس-گرین فیلڈ نے کہا، "یہ بات اہم ہے کہ دوسری پارٹیاں اس عمل کو کامیاب ہونے کے بہترین امکانات فراہم کریں، بجائے اس کے کہ وہ ایسے اقدامات کریں جو اسے - اور دشمنی کے پائیدار حل کے موقع کو - خطرے میں ڈالتے ہیں۔" سات اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے جواب میں اسرائیل نے جو فوجی کارروائی کی ہے، اس میں وزارتِ صحت کے حکام کے مطابق اب تک 28,000 سے زیادہ فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں اور ہزاروں مزید لاشیں کھنڈرات کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ممکنہ کونسل ووٹنگ ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب اسرائیل جنوبی غزہ میں رفح پر حملہ کرنے کا بھی منصوبہ بنا رہا ہے جہاں 10 لاکھ سے زائد فلسطینیی پناہ گزین موجود ہیں جس سے بین الاقوامی سطح پر یہ تشویش پیدا ہوئی ہے کہ ایسے اقدام سے غزہ میں انسانی بحران مزید شدت اختیار کر جائے گا۔ اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے جمعے کو میونخ سیکیورٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا، "غزہ کی صورتِ حال عالمی تعلقات میں تعطل کی ایک خوفناک فردِ جرم ہے۔ جب وضاحت کرنے کے لیے کہا گیا تو اقوامِ متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے کہا کہ گوتیرس سلامتی کونسل میں اتحاد کے فقدان پر "انگلی اٹھا رہے تھے" اور کس طرح اس اتحاد کی کمی نے دنیا بھر میں حالات کو بہتر بنانے کی ہماری صلاحیت کو متأثر کیا ہے۔

یو این آئی

واشنگٹن: اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں اسرائیل اور حماس کی جنگ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کرنے کے لیے الجزائر کی 15 رکنی باڈی کے مطالبے پر منگل کو ووٹنگ کا امکان ہے جسے امریکہ نے ویٹو کرنے کا اشارہ دیا ہے۔ الجزائر نے دو ہفتے سے زیادہ عرصہ قبل ایک ابتدائی مسودہ قرارداد پیش کیا تھا۔ لیکن اقوامِ متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس-گرین فیلڈ نے فوری طور پر کہا کہ قرارداد کا متن جس کا مقصد جنگ میں وقفہ کرنا تھا، "حساس مذاکرات" کو خطرے میں ڈال سکتا تھا۔

سفارت کاروں نے بتایا کہ الجزائر نے ہفتے کے روز درخواست کی کہ کونسل میں منگل کو ووٹنگ کی جائے۔ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کو منظور کرنے کے لیے اس کے حق میں کم از کم نو ووٹوں کی ضرورت ہے اور امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین یا روس کی طرف سے کوئی ویٹو نہیں ہونا چاہیے۔ تھامس-گرین فیلڈ نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا، "امریکہ اس مسودہ قرارداد پر کارروائی کی حمایت نہیں کرتا ہے۔ اگر اسے اسی مسودہ کے مطابق ووٹ کے لیے پیش کیا جائے تو اسے اپنایا نہیں جائے گا۔"

واشنگٹن روایتی طور پر اپنے اتحادی اسرائیل کو اقوامِ متحدہ کی کارروائی سے بچاتا ہے اور سات اکتوبر سے کونسل کی کارروائی کو پہلے ہی دو بار ویٹو کر چکا ہے۔ لیکن اس نے دو بار ویٹو سے اجتناب کیا ہے جس سے کونسل کے لیے ایسی قراردادیں منظور کرنا ممکن ہوا جن کا مقصد غزہ کے لیے انسانی امداد بڑھانا تھا اور فوری اور توسیع شدہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ میں تؤقف کا مطالبہ کیا۔ امریکا، مصر، اسرائیل اور قطر کے درمیان جنگ میں تعطل اور حماس کے ہاتھوں یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔

تھامس-گرین فیلڈ نے کہا، "یہ بات اہم ہے کہ دوسری پارٹیاں اس عمل کو کامیاب ہونے کے بہترین امکانات فراہم کریں، بجائے اس کے کہ وہ ایسے اقدامات کریں جو اسے - اور دشمنی کے پائیدار حل کے موقع کو - خطرے میں ڈالتے ہیں۔" سات اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے جواب میں اسرائیل نے جو فوجی کارروائی کی ہے، اس میں وزارتِ صحت کے حکام کے مطابق اب تک 28,000 سے زیادہ فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں اور ہزاروں مزید لاشیں کھنڈرات کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ممکنہ کونسل ووٹنگ ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب اسرائیل جنوبی غزہ میں رفح پر حملہ کرنے کا بھی منصوبہ بنا رہا ہے جہاں 10 لاکھ سے زائد فلسطینیی پناہ گزین موجود ہیں جس سے بین الاقوامی سطح پر یہ تشویش پیدا ہوئی ہے کہ ایسے اقدام سے غزہ میں انسانی بحران مزید شدت اختیار کر جائے گا۔ اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے جمعے کو میونخ سیکیورٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا، "غزہ کی صورتِ حال عالمی تعلقات میں تعطل کی ایک خوفناک فردِ جرم ہے۔ جب وضاحت کرنے کے لیے کہا گیا تو اقوامِ متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے کہا کہ گوتیرس سلامتی کونسل میں اتحاد کے فقدان پر "انگلی اٹھا رہے تھے" اور کس طرح اس اتحاد کی کمی نے دنیا بھر میں حالات کو بہتر بنانے کی ہماری صلاحیت کو متأثر کیا ہے۔

یو این آئی

Last Updated : Feb 19, 2024, 11:52 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.