ETV Bharat / international

لبنان پر یو این سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس، فرانس امریکہ کی 21 روزہ جنگ بندی کی مشترکہ تجویز - Israel attacks Lebanon

لبنان پر اسرائیل کی خونریز بمباری اور حزب اللہ کے راکٹ حملوں کے بیچ خطے میں بھرپور جنگ چھڑنے کا خدشہ بڑھتا جا رہا ہے۔ اسی بیچ لبنان میں عاضی جنگ بندی کے لیے سکیورٹی کونسل کا ہنگامہ اجلاس منعقد کیا گیا جس میں فرانس اور امریکہ نے مشترکہ طور پر 21 روزہ عارضی جنگ بندی کی تجویز پیش کی۔

لبنان پر یو این سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس
لبنان پر یو این سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس (File Photo: AP)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 26, 2024, 7:31 AM IST

Updated : Sep 26, 2024, 8:36 AM IST

پیرس: لبنان پر اسرائیل کی اندھادھند بمباری اور حزب اللہ کے راکٹ حملوں کی وجہ خطے میں ہمہ گیر جنگ چھڑنے کے خدشات کے بیچ سکیورٹی کونسل کا ہنگامہ اجلاس منعقد کیا گیا۔ اس اجلاس میں فرانس کے وزیر خارجہ جین نول باروٹ نے لبنان میں 21 روزہ جنگ بندی کے لیے واشنٹن-پیرس کی مشترکہ تجویز پیش کی۔

ٹائمز آف اسرائیل کی ایک پورٹ کے مطابق نے نول بیروٹ اقوام متحدہ کی 15 رکنی سلامتی کونسل پر لبنان میں کشیدگی کو ختم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 'ایک سفارتی حل واقعی ممکن ہے۔ ہم نے اپنے امریکی شراکت داروں کے ساتھ مل کر لبنان میں 21 روزہ عارضی جنگ بندی کی تجویز پیش کر رہے ہیں تاکہ مذاکرات کے لیے راستہ ہمار ہو سکے۔'

بیروٹ کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کو جلد ہی منظر عام پر لایا جائے گا۔ ہم دونوں فریقوں پر اعتماد کر رہے ہیں کہ وہ اسے بلا تاخیر قبول کریں تاکہ شہری آبادی کے تحفظ اور سفارتی مذاکرات شروع کرنے کا موقع مل سکے۔"

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کے دوران فرانس کی جانب سے درخواست کی گئی تھی کہ لبنان ایک اور غزہ نہیں بن سکتا۔ پیرس نے اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان دشمنی کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔

گٹیرس نے مزید کہا کہ 'ہم واضح طور پر کہتے ہیں، قتل و غارت بند کریں۔ بیان بازی اور دھمکیوں سے باز آ جائیں۔ دہانے سے پیچھے ہٹیں۔ ایک ہمہ گیر جنگ سے ہر قیمت پر گریز کیا جانا چاہیے۔"

متعدد ممالک کی مشترکہ اپیل

قطر، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب نے لبنان میں 21 روزہ "عارضی جنگ بندی" کے لیے امریکہ، کینیڈا، آسٹریلیا، جاپان اور یورپی یونین کے کئی ممالک کے ساتھ مشترکہ اپیل جاری کی ہے۔ 11 اتحادی ممالک نے اس مسئلے کا حل تلاش کرنے اور غزہ میں جنگ بندی کی پیشکش کی ہے۔

امریکہ، یورپی یونین اور اتحادی ممالک نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ ان ممالک (اسرائیل، لبنان، فلسطین) کے درمیان دشمنی اب ناقابل برداشت ہو چکی ہے۔ اس سے پورے خطے میں جنگ کے چھڑنے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ یہ جنگ نہ تو لبنان کے عوام کے مفاد میں ہے اور نہ ہی اسرائیل کے لوگوں کے حق میں ہے۔

اسرائیل کی زمینی حملے کی تیاری

جنگ بندی کی یہ پیشکش اسرائیلی فوج کے اس اعلان کے بعد کی گئی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ لبنان میں فضائی حملوں کے بعد اسرائیل اب حزب اللہ کے ٹھکانوں پر زمینی حملوں کی تیاری کر رہا ہے۔ اسرائیل کی فوج کئی دنوں سے زمینی حملے کی مشق کر رہی ہے۔ تازہ خبروں کے مطابق اسرائیل ریزرو فوجیوں کے دو ڈویژن کو بھی طلب کر لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:لبنان میں آج کے اسرائیلی حملوں میں 51 افراد ہلاک، 220 سے زائد زخمی

کیا حزب اللہ۔اسرائیل کشیدگی کے بعد غزہ کو فراموش کیا جا رہا ہے؟

پیرس: لبنان پر اسرائیل کی اندھادھند بمباری اور حزب اللہ کے راکٹ حملوں کی وجہ خطے میں ہمہ گیر جنگ چھڑنے کے خدشات کے بیچ سکیورٹی کونسل کا ہنگامہ اجلاس منعقد کیا گیا۔ اس اجلاس میں فرانس کے وزیر خارجہ جین نول باروٹ نے لبنان میں 21 روزہ جنگ بندی کے لیے واشنٹن-پیرس کی مشترکہ تجویز پیش کی۔

ٹائمز آف اسرائیل کی ایک پورٹ کے مطابق نے نول بیروٹ اقوام متحدہ کی 15 رکنی سلامتی کونسل پر لبنان میں کشیدگی کو ختم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 'ایک سفارتی حل واقعی ممکن ہے۔ ہم نے اپنے امریکی شراکت داروں کے ساتھ مل کر لبنان میں 21 روزہ عارضی جنگ بندی کی تجویز پیش کر رہے ہیں تاکہ مذاکرات کے لیے راستہ ہمار ہو سکے۔'

بیروٹ کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کو جلد ہی منظر عام پر لایا جائے گا۔ ہم دونوں فریقوں پر اعتماد کر رہے ہیں کہ وہ اسے بلا تاخیر قبول کریں تاکہ شہری آبادی کے تحفظ اور سفارتی مذاکرات شروع کرنے کا موقع مل سکے۔"

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کے دوران فرانس کی جانب سے درخواست کی گئی تھی کہ لبنان ایک اور غزہ نہیں بن سکتا۔ پیرس نے اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان دشمنی کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔

گٹیرس نے مزید کہا کہ 'ہم واضح طور پر کہتے ہیں، قتل و غارت بند کریں۔ بیان بازی اور دھمکیوں سے باز آ جائیں۔ دہانے سے پیچھے ہٹیں۔ ایک ہمہ گیر جنگ سے ہر قیمت پر گریز کیا جانا چاہیے۔"

متعدد ممالک کی مشترکہ اپیل

قطر، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب نے لبنان میں 21 روزہ "عارضی جنگ بندی" کے لیے امریکہ، کینیڈا، آسٹریلیا، جاپان اور یورپی یونین کے کئی ممالک کے ساتھ مشترکہ اپیل جاری کی ہے۔ 11 اتحادی ممالک نے اس مسئلے کا حل تلاش کرنے اور غزہ میں جنگ بندی کی پیشکش کی ہے۔

امریکہ، یورپی یونین اور اتحادی ممالک نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ ان ممالک (اسرائیل، لبنان، فلسطین) کے درمیان دشمنی اب ناقابل برداشت ہو چکی ہے۔ اس سے پورے خطے میں جنگ کے چھڑنے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ یہ جنگ نہ تو لبنان کے عوام کے مفاد میں ہے اور نہ ہی اسرائیل کے لوگوں کے حق میں ہے۔

اسرائیل کی زمینی حملے کی تیاری

جنگ بندی کی یہ پیشکش اسرائیلی فوج کے اس اعلان کے بعد کی گئی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ لبنان میں فضائی حملوں کے بعد اسرائیل اب حزب اللہ کے ٹھکانوں پر زمینی حملوں کی تیاری کر رہا ہے۔ اسرائیل کی فوج کئی دنوں سے زمینی حملے کی مشق کر رہی ہے۔ تازہ خبروں کے مطابق اسرائیل ریزرو فوجیوں کے دو ڈویژن کو بھی طلب کر لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:لبنان میں آج کے اسرائیلی حملوں میں 51 افراد ہلاک، 220 سے زائد زخمی

کیا حزب اللہ۔اسرائیل کشیدگی کے بعد غزہ کو فراموش کیا جا رہا ہے؟

Last Updated : Sep 26, 2024, 8:36 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.