حیدرآباد: ترکی نے سوشل میڈیا ایپ انسٹاگرام پر پابندی لگا دی ہے۔ 2 اگست کو جاری کردہ ایک حکم نامے میں ترک حکومت نے انسٹاگرام کے ڈومین کو بلاک کر دیا ہے۔ تاہم حکومت نے پابندی کے حوالے سے کوئی وضاحت نہیں کی ہے۔ تاہم ترکی کمیونیکیشن حکام نے گزشتہ روز انسٹاگرام کو اسماعیل ہنیہ کی تعزیتی پوسٹس بلاک کرنے پر تنقید کیا تھا۔
غور طلب ہے کہ ترکی کی نیشنل کمیونیکیشن اتھارٹی نے اپنی ویب سائٹ پر پوسٹ کرتے ہوئے یہ اطلاع دی۔ اس حکم کے بعد ترکی میں بہت سے لوگوں نے انسٹاگرام فیڈ لوڈ نہ ہونے کی شکایت کی۔
ترکی کے صدارتی دفتر کے کمیونیکیشن ڈائریکٹر فرحتین التان نے بدھ کے روز انسٹاگرام کی پیرنٹ کمپنی میٹا پر الزام لگایا کہ وہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی موت پر لوگوں کو پیغامات پوسٹ کرنے سے روک رہی ہے۔ غور طلب ہے کہ اسماعیل ہنیہ منگل کو ایران کے دارالحکومت تہران میں انتقال کر گئے۔ ہنیہ ترک صدر رجب طیب اردگان کے کافی قریبی تھے۔
ترکی میں انسٹاگرام کے پانچ کروڑ صارفین:
ترکی میڈیا رپورٹس کے مطابق انسٹاگرام پر پابندی کے باعث 5 کروڑ صارفین متاثر ہوئے ہیں۔ ترکی کی کل آبادی تقریباً 8.5 کروڑ ہے۔ ایسے میں ترکی کی آبادی کا ایک بڑا حصہ انسٹاگرام استعمال کرتا ہے۔
پابندی کے حوالے سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر میمز کا سیلاب آگیا ہے۔ تاہم ترکی میں یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ کسی سوشل میڈیا ایپ یا ویب سائٹ پر پابندی لگائی گئی ہو۔ اس سے پہلے بھی ترکی وکی پیڈیا پر پابندی لگا چکا ہے۔ انہوں نے انتہا پسندی اور صدر سے متعلق مضامین کی وجہ سے 2017 اور 2020 کے درمیان وکی پیڈیا پر پابندی لگا دی تھی۔