ETV Bharat / international

اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں قید 2 مغویوں کو بازیاب کرانے کا دعویٰ کیا - غزہ جنگ

اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ کے شہر رفح سے حماس کی قید سے دو مغویوں کو بازیاب کرانے کا دعویٰ کیا ہے۔ فلسطینی حکام نے بھی اس کی تصدیق کی ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By AP (Associated Press)

Published : Feb 12, 2024, 9:26 AM IST

رفح، غزہ کی پٹی: اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے پیر کی صبح غزہ کی پٹی میں قید سے دو مغویوں کو بازیاب کرا لیا ہے۔ صیہونی فوج نے ان افراد کی شناخت 60 سالہ فرنینڈو سائمن مارمن اور 70 سالہ لوئس ہار کے طور پر کی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں افراد کو حماس کے عسکریت پسندوں نے 7 اکتوبر کو سرحد پار سے ہونے والے حملے میں اغوا کیا تھا جس سے اسرائیل اور حماس کی چار مہینوں سے جاری جنگ شروع ہوئی تھی۔

مغویوں کا ریسکیو جنوبی سرحدی شہر رفح میں کیا گیا۔ فلسطینی حکام کے مطابق، ان دونوں افراد کو جنوبی سرحدی قصبے رفح میں ایک رہائشی عمارت سے ایک چھاپے میں ریسکیو کیا گیا جس میں کم از کم سات افراد بھی مارے گئے ہیں۔ عینی شاہدین نے کم از کم 17 فضائی حملوں کی اطلاع دی۔

فوج کا کہنا ہے کہ دونوں افراد کی طبی حالت بہتر ہے۔ یہ دو مغویوں کا تعلق ان 136 یرغمالیوں میں سے ہے جو اس وقت حماس کی قید میں ہیں۔

لیفٹیننٹ کرنل رچرڈ ہیچٹ نے کہا کہ یہ کارروائی انٹیلی جنس رپورٹ پر مبنی تھی اور عمارت کی دوسری منزل پر واقع اس جگہ کا اچھے سے معائنہ کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو نے اسرائیل کے فوجی سربراہ اور دیگر اعلیٰ حکام کے ساتھ اس چھاپہ ماری سے متعلق بات چیت کی ہے۔

حماس کے عسکریت پسندوں نے 7 اکتوبر کے چھاپے میں ایک اندازے کے مطابق 1,200 افراد کو ہلاک کر دیا تھا اور 250 دیگر کو اغوا کیا تھا۔ مقامی صحت کے حکام کے مطابق، اسرائیلی فضائی اور زمینی حملے میں 28,000 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

نومبر میں ایک ہفتے تک جاری رہنے والی جنگ بندی کے دوران 100 سے زائد مغویوں کو رہا کیا گیا تھا۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ تقریباً 100 یرغمالی حماس کی قید میں ہیں، جب کہ حماس کے پاس تقریباً 30 دیگر افراد کی باقیات ہیں جو یا تو 7 اکتوبر کو مارے گئے تھے یا اسیری کے دوران مر گئے تھے۔

اسرائیل نے تمام یرغمالیوں کی بازیابی کو جنگ کے اہم مقاصد میں سے ایک قرار دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

رفح، غزہ کی پٹی: اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے پیر کی صبح غزہ کی پٹی میں قید سے دو مغویوں کو بازیاب کرا لیا ہے۔ صیہونی فوج نے ان افراد کی شناخت 60 سالہ فرنینڈو سائمن مارمن اور 70 سالہ لوئس ہار کے طور پر کی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں افراد کو حماس کے عسکریت پسندوں نے 7 اکتوبر کو سرحد پار سے ہونے والے حملے میں اغوا کیا تھا جس سے اسرائیل اور حماس کی چار مہینوں سے جاری جنگ شروع ہوئی تھی۔

مغویوں کا ریسکیو جنوبی سرحدی شہر رفح میں کیا گیا۔ فلسطینی حکام کے مطابق، ان دونوں افراد کو جنوبی سرحدی قصبے رفح میں ایک رہائشی عمارت سے ایک چھاپے میں ریسکیو کیا گیا جس میں کم از کم سات افراد بھی مارے گئے ہیں۔ عینی شاہدین نے کم از کم 17 فضائی حملوں کی اطلاع دی۔

فوج کا کہنا ہے کہ دونوں افراد کی طبی حالت بہتر ہے۔ یہ دو مغویوں کا تعلق ان 136 یرغمالیوں میں سے ہے جو اس وقت حماس کی قید میں ہیں۔

لیفٹیننٹ کرنل رچرڈ ہیچٹ نے کہا کہ یہ کارروائی انٹیلی جنس رپورٹ پر مبنی تھی اور عمارت کی دوسری منزل پر واقع اس جگہ کا اچھے سے معائنہ کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو نے اسرائیل کے فوجی سربراہ اور دیگر اعلیٰ حکام کے ساتھ اس چھاپہ ماری سے متعلق بات چیت کی ہے۔

حماس کے عسکریت پسندوں نے 7 اکتوبر کے چھاپے میں ایک اندازے کے مطابق 1,200 افراد کو ہلاک کر دیا تھا اور 250 دیگر کو اغوا کیا تھا۔ مقامی صحت کے حکام کے مطابق، اسرائیلی فضائی اور زمینی حملے میں 28,000 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

نومبر میں ایک ہفتے تک جاری رہنے والی جنگ بندی کے دوران 100 سے زائد مغویوں کو رہا کیا گیا تھا۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ تقریباً 100 یرغمالی حماس کی قید میں ہیں، جب کہ حماس کے پاس تقریباً 30 دیگر افراد کی باقیات ہیں جو یا تو 7 اکتوبر کو مارے گئے تھے یا اسیری کے دوران مر گئے تھے۔

اسرائیل نے تمام یرغمالیوں کی بازیابی کو جنگ کے اہم مقاصد میں سے ایک قرار دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.