واشنگٹن: امریکی صدارتی انتخابات میں ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو کامیابی ملی ہے۔ وہ ملک کے 47ویں صدر بنیں گے۔ رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے 538 الیکٹرانک ووٹوں میں سے 277 ووٹ حاصل کیے ہیں۔ امریکی صدر کے انتخاب کے ساتھ ساتھ ایوان نمائندگان کے لیے بھی ووٹنگ ہوئی ہے۔ اس میں چھ ہندوستانی امریکیوں نے ایوان نمائندگان کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے جبکہ ایک امیدوار ابھی آگے چل رہا ہے۔
ایسی صورت حال میں اس بات کا امکان ہے کہ ایوان نمائندگان میں ہندوستانی امریکیوں کی تعداد بڑھ کر سات ہو جائے گی، کیونکہ ڈاکٹر امیش شاہ ایریزونا کے فرسٹ کانگریشنل ڈسٹرکٹ میں اپنے ریپبلکن امیدوار کے خلاف معمولی فرق سے آگے ہیں۔
ورجینیا سے سوہاس سبرامنیم کی جیت:
ہندوستانی نژاد امریکی وکیل سوہاس سبرامنیم نے ورجینیا سے انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے۔ وہ کمیونٹی کے پہلے شخص ہیں جو مشرقی ساحل سے منتخب ہوئے ہیں۔ سبرامنیم نے ریپبلکن پارٹی کے مائیک کلینسی کو شکست دی۔ وہ اس وقت ریاست ورجینیا کے سینیٹر ہیں۔
اپنی جیت پر سبرامنیم نے کہا کہ، "میں اعزاز اور عاجز ہوں کہ ورجینیا کے لوگوں نے مجھ پر بھروسہ کیا ہے۔ یہ ضلع میرا گھر ہے۔ میں نے یہاں شادی کی تھی، میری بیوی مرانڈا اور میں یہاں اپنی بیٹیوں کی پرورش کر رہے ہیں، اور ہماری کمیونٹی کو درپیش مسائل، ہمارے خاندان کے لیے ذاتی ہیں اور واشنگٹن میں اس ضلع کی خدمت کرنا اعزاز کی بات ہے۔"
سبرامنیم اس سے قبل وائٹ ہاؤس میں سابق صدر براک اوباما کے مشیر رہ چکے ہیں۔ وہ پورے ملک میں ہندوستانی نژاد امریکیوں میں بہت مقبول ہیں۔ وہ کانگریس میں 'سموسہ کاکس میں شامل ہو گئے ہیں، جس میں پانچ ہندوستانی نژاد امریکی شامل ہیں۔
پانچ امیدواروں کی انتخابات میں دوبارہ جیت ہوئی:
آپ کو بتا دیں کہ سبرامنیم کے علاوہ فی الحال امی بیرا، راجہ کرشنامورتی، رو کھنہ، پرمیلا جے پال اور شری تھانیدار بھی امریکی ایوان نمائندگان کے لیے منتخب ہوئے ہیں۔ تاہم ان پانچوں کو دوبارہ منتخب کیا گیا ہے۔ شری تھانیدار مسلسل دوسری بار مشی گن سے منتخب ہوئے ہیں۔ انہوں نے 2023 میں پہلی بار یہ سیٹ جیتی تھی۔
راجہ کرشنامورتی کی پانچویں جیت:
راجہ کرشنامورتی نے مسلسل پانچویں بار الینوائے ضلع جیت لیا، جب کہ وائٹ ہاؤس اور کانگریس کے کنٹرول کی لڑائی ابھی تک سخت ہے۔ کرشنامورتی نے کہا، مجھے یہ اعزاز ہے کہ الینوائے کے آٹھویں ضلع کے لوگوں نے مجھے دوبارہ کانگریس میں ان کی نمائندگی کرنے کا موقع دیا ہے۔
کرشنامورتی نے کہا کہ، "میرے والدین اپنے خاندان کے مستقبل کا خواب لے کر اس یقین کے ساتھ اس ملک میں آئے تھے کہ وہ اسے امریکہ میں حاصل کر سکتے ہیں۔ کانگریس میں میرا مشن ان تمام خاندانوں کے لیے لڑنا ہے جو ان کے خوابوں کو پورا کرنا چاہتے ہیں۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ کہاں سے آئے ہیں، وہ کس کی پوجا کرتے ہیں، یا ان کے نام کے کتنے حروف ہیں۔۔ میرے نام میں 29 حروف ہیں۔"
کیلیفورنیا کے 17 ویں کانگریشنل ڈسٹرکٹ کی نمائندگی کرنے والے رو کھنہ اور ریاست واشنگٹن کے ساتویں کانگریشنل ڈسٹرکٹ کی نمائندگی کرنے والی کانگریس وومن پرمیلا جے پال نے بھی دوبارہ انتخاب جیت لیا ہے۔
دوسری جانب پیشے کے لحاظ سے ایک ڈاکٹر، امی بیرا 2013 سے کیلیفورنیا کے چھٹے کانگریشنل ڈسٹرکٹ کی نمائندگی کرنے والے سینئر ترین ہندوستانی امریکی کانگریس مین ہیں۔ وہ مسلسل ساتویں بار منتخب ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: