بنگلہ دیش کی مستعفیٰ وزیراعظم شیخ حسینہ نے سیاست چھوڑنے کا اعلان کردیا۔ شیخ حسینہ واجد کے بیٹے سجیت واجد جوئے نے بتایا کہ ’میری والدہ اب کبھی بھی ملکی سیاست میں واپس نہیں آئیں گی‘۔ سجیت وازید، شیخ حسینہ واجد کے سرکاری مشیر تھے۔ انہوں نے کہاکہ ان کی والدہ ملکی حالات سے مایوس تھیں، انہوں نے ملک کے لیے انتھک محنت کی ہے۔ شیخ حسینہ کے بیٹے نے مزید بتایا کہ ’میری والدہ بہت جلد استعفیٰ دینے پر غور کر رہی تھیں تاہم افراد خاندان کے اصرار کے بعد انہوں نے فوری طور پر استعفیٰ دیکر اپنی حفاظت کے لیے ملک چھوڑ دیا۔ سجیت وازید جوئے نے والدہ کے 15 سالہ وزارت عظمیٰ کی مدت کا دفاع کیا۔ انہوں نے کہا کہ شیخ حسینہ نے ملک کی ترقی کےلئے بہت کچھ کیا۔
سجیت واجد نے کہا کہ حکومت کا یوں چلے جانا ہمارے خاندان کےلئے ایک دھچکا ہے کیوں کہ میری والدہ نے ملک اور قوم کے لیے بہت کچھ کیا۔ انہوں نے ملک کی معیشت کو مضبوط کیا جس کا اعتراف کیا جاتا ہے۔ میری والدہ نے بنگلہ دیش کی تعمیر اور ترقی کے لیے بے پناہ محنت کی ہے۔ والدہ کے مستقبل کے بارے میں سجیت واجد نے کہا کہ اب کبھی بھی وہ سیاست میں واپس نہیں آئے گی۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش: وزیراعظم کی سرکاری رہائش گاہ پر مظاہرین نے کی موج مستی، شیخ حسینہ کے ڈائننگ کے بھی لیے مزے - Bangladesh PM House
میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلہ دیش چھوڑنے سے قبل شیخ حسینہ سروسز چیف اور آئی جی پر برس پڑی اور احتجاجیوں کے خلاف سخت کاروائی نہ کرنے پر ناراضگی کا اظہار کیا جس کے بعد انہوں نے شیخ حسینہ کو سمجھایا کہ حالات قابو سے باہر ہوگئے ہیں۔ اس دوران شیخ حسینہ کا رابطہ ان کے بیٹے سے کرایا گیا۔ بیٹے نے ماں کو سمجھایا کہ اب ملک چھوڑنے میں ہی بہتری ہے اور حالات کنٹرول سے باہر ہوگئے ہیں۔ جس کے بعد شیخ حسینہ نے فوری طور پر استعفیٰ دے دیا اور ملک چھوڑ کر ہندوستان آگئیں۔