ETV Bharat / international

ماسکو کے ایک مال میں حملہ: درجنوں افراد ہلاک - Massacre in Moscow mall

روس کے دار الحکومت ماسکو میں ایک مال میں نامعلوم بندوق برداروں کی اندھا دھند فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس میں کم از کم 60 افراد ہلاک جبکہ 145 زخمی ہوئے ہیں۔ مال میں ایک کنسرٹ ہال کو بھی آگ لگادی گئی۔

Massacre in Moscow mall
Massacre in Moscow mall
author img

By ANI

Published : Mar 23, 2024, 6:54 AM IST

Updated : Mar 23, 2024, 7:46 AM IST

ماسکو: ماسکو کے کروکس مال میں تین سے پانچ باڈی آرمر میں ملبوس اور اسالٹ رائفلز سے لیس نامعلوم بندوق برداروں نے جمعہ کو اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔ جس میں کم از کم 60 افراد کو گولی مار کر ہلاک اور 145 زخمی کر دیا گیا۔ اور وہاں ایک کنسرٹ ہال کو بھی آگ لگا کر تباہ کر دیا گیا۔

شہر کی حدود سے بالکل باہر ماسکو کے علاقے میں واقع اس مال پر مقامی وقت کے مطابق رات 8 بجے کے قریب حملہ کیا گیا۔ اس مال میں مشہور راک بینڈ پکنک کا ایک کنسرٹ اپنے میوزک وینیو پر شروع ہونے ہی والا تھا۔ فائرنگ کے بعد افراتفری پھیل گئی۔ حملہ آوروں نے کنسرٹ سے بھاگنے والوں کو نشانہ بنایا اور جائے وقوعہ کی ویڈیوز میں لاشیں بکھری ہوئی دکھائی دیں۔ انہوں نے مبینہ طور پر دستی بم بھی پھینکے اور عمارت کو آگ لگانے کے لیے آگ لگانے والے آلات کا استعمال کیا۔

مقامی میڈیا کے مطابق حملہ اور بڑے پیمانے پر آگ کی وجہ سے عمارت کی چھت مبینہ طور پر گر گئی، جس کے پیش نظر ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ بتایا جارہا ہے۔ حکام نے بڑے پیمانے پر راحت کاری اقدامات کا آغاز کیا۔ متعدد ایمبولینسوں کے ساتھ ساتھ بھاری مسلح پولیس کے خصوصی آپریشن یونٹس کو جگہ پر تعینات کیا گیا۔ آگ بجھانے میں مدد کے لیے ایک ہیلی کاپٹر بھی تعینات کیا گیا تھا۔ تازہ ترین معلومات کے مطابق حملہ آوروں نے یرغمال بنانے یا کوئی بیان دینے کی کوشش نہیں کی تھی بلکہ لوگوں پر اندھا دھند فائرنگ کی تھی، خود کو جلتی ہوئی عمارت کے اندر بند کر لیا تھا۔

روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا ہے کہ "روسی وزارت خارجہ کو ماسکو کے کروکس سٹی ہال کے مقام پر ہونے والے ہولناک سانحے کے بعد دنیا بھر سے عام شہریوں کی جانب سے تعزیت کے ساتھ فون کالز موصول ہو رہی ہیں۔ وہ اس حملے کی شدید مذمت کر رہے ہیں"۔ ترجمان نے کہا کہ "روسی حکام پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ موجودہ وقت میں تمام کوششیں لوگوں کو بچانے کے لیے کی جارہی ہیں"۔

یہ بھی پڑھیں: روس کا یوکرین کے دارالحکومت میں توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر سب سے بڑا حملہ

امریکہ نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے "خوفناک واقعہ" قرار دیا ہے۔ قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ "تصاویر خوفناک ہیں اور دیکھنا مشکل ہے۔"

وہیں دوسری جانب اسلامک اسٹیٹ نے روسی دارالحکومت میں کنسرٹ ہال پر بڑے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے جس میں کم از کم 40 افراد ہلاک اور 100 سے زیادہ زخمی ہوئے۔ شدت پسند گروپ نے جمعے کے روز ٹیلی گرام پر داعش سے وابستہ نیوز ایجنسی عماق کی جانب سے شائع کردہ ایک مختصر بیان میں اس حملے کی ذمہ داری قبول کی۔ تاہم داعش نے اس دعوے کی تائید کے لیے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا ہے۔

نیویارک ٹائمز نے رپورٹ کیا کہ اسلامک اسٹیٹ کے اس دعوے کی تصدیق امریکی حکام نے بھی تھوڑی دیر بعد کی۔ نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکام نے کہا کہ انہوں نے روسی حکام کو انٹیلی جنس معلومات کے بارے میں نجی طور پر مطلع کیا تھا جو کہ ایک آنے والے حملے کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ ایک امریکی اہلکار نے کہا کہ داعش کے ارکان روس میں سرگرم ہیں۔

ماسکو: ماسکو کے کروکس مال میں تین سے پانچ باڈی آرمر میں ملبوس اور اسالٹ رائفلز سے لیس نامعلوم بندوق برداروں نے جمعہ کو اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔ جس میں کم از کم 60 افراد کو گولی مار کر ہلاک اور 145 زخمی کر دیا گیا۔ اور وہاں ایک کنسرٹ ہال کو بھی آگ لگا کر تباہ کر دیا گیا۔

شہر کی حدود سے بالکل باہر ماسکو کے علاقے میں واقع اس مال پر مقامی وقت کے مطابق رات 8 بجے کے قریب حملہ کیا گیا۔ اس مال میں مشہور راک بینڈ پکنک کا ایک کنسرٹ اپنے میوزک وینیو پر شروع ہونے ہی والا تھا۔ فائرنگ کے بعد افراتفری پھیل گئی۔ حملہ آوروں نے کنسرٹ سے بھاگنے والوں کو نشانہ بنایا اور جائے وقوعہ کی ویڈیوز میں لاشیں بکھری ہوئی دکھائی دیں۔ انہوں نے مبینہ طور پر دستی بم بھی پھینکے اور عمارت کو آگ لگانے کے لیے آگ لگانے والے آلات کا استعمال کیا۔

مقامی میڈیا کے مطابق حملہ اور بڑے پیمانے پر آگ کی وجہ سے عمارت کی چھت مبینہ طور پر گر گئی، جس کے پیش نظر ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ بتایا جارہا ہے۔ حکام نے بڑے پیمانے پر راحت کاری اقدامات کا آغاز کیا۔ متعدد ایمبولینسوں کے ساتھ ساتھ بھاری مسلح پولیس کے خصوصی آپریشن یونٹس کو جگہ پر تعینات کیا گیا۔ آگ بجھانے میں مدد کے لیے ایک ہیلی کاپٹر بھی تعینات کیا گیا تھا۔ تازہ ترین معلومات کے مطابق حملہ آوروں نے یرغمال بنانے یا کوئی بیان دینے کی کوشش نہیں کی تھی بلکہ لوگوں پر اندھا دھند فائرنگ کی تھی، خود کو جلتی ہوئی عمارت کے اندر بند کر لیا تھا۔

روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا ہے کہ "روسی وزارت خارجہ کو ماسکو کے کروکس سٹی ہال کے مقام پر ہونے والے ہولناک سانحے کے بعد دنیا بھر سے عام شہریوں کی جانب سے تعزیت کے ساتھ فون کالز موصول ہو رہی ہیں۔ وہ اس حملے کی شدید مذمت کر رہے ہیں"۔ ترجمان نے کہا کہ "روسی حکام پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ موجودہ وقت میں تمام کوششیں لوگوں کو بچانے کے لیے کی جارہی ہیں"۔

یہ بھی پڑھیں: روس کا یوکرین کے دارالحکومت میں توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر سب سے بڑا حملہ

امریکہ نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے "خوفناک واقعہ" قرار دیا ہے۔ قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ "تصاویر خوفناک ہیں اور دیکھنا مشکل ہے۔"

وہیں دوسری جانب اسلامک اسٹیٹ نے روسی دارالحکومت میں کنسرٹ ہال پر بڑے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے جس میں کم از کم 40 افراد ہلاک اور 100 سے زیادہ زخمی ہوئے۔ شدت پسند گروپ نے جمعے کے روز ٹیلی گرام پر داعش سے وابستہ نیوز ایجنسی عماق کی جانب سے شائع کردہ ایک مختصر بیان میں اس حملے کی ذمہ داری قبول کی۔ تاہم داعش نے اس دعوے کی تائید کے لیے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا ہے۔

نیویارک ٹائمز نے رپورٹ کیا کہ اسلامک اسٹیٹ کے اس دعوے کی تصدیق امریکی حکام نے بھی تھوڑی دیر بعد کی۔ نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکام نے کہا کہ انہوں نے روسی حکام کو انٹیلی جنس معلومات کے بارے میں نجی طور پر مطلع کیا تھا جو کہ ایک آنے والے حملے کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ ایک امریکی اہلکار نے کہا کہ داعش کے ارکان روس میں سرگرم ہیں۔

Last Updated : Mar 23, 2024, 7:46 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.