نیویارک: سینکڑوں فلسطینی حامی مظاہرین نے بروکلین میوزیم کی طرف مارچ کیا، لابی میں خیمے لگائے اور اس سے پہلے کہ پولیس گرفتاریوں کے لیے آگے بڑھے عمارت کی چھت سے آزاد فلسطین کا بینر لہرا دیا۔
میوزیم کے باہر مظاہرین اور پولیس میں زبردست جھڑپ ہو گئی۔ اس دوران نیو یارک سٹی کے پولیس افسران نے مظاہرین کے ساتھ ہاتھا پائی کی انھیں مکے مارے۔ مظاہرین بھی بے قابو ہو گئے۔ کچھ مظاہرین نے افسران پر پلاسٹک کی بوتلیں پھینکیں اور مخالفت میں نعرے لگائے۔ دیگر مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے انھوں نے فلسطینی جھنڈے لہرائے اور عظیم الشان، بیوکس آرٹس میوزیم کی سیڑھیوں پر زوردار نعرے لگائے۔
ریلی جمعہ کی سہ پہر این بی اے کے بروکلین نیٹ کے گھر بارکلیز سینٹر سے شروع ہوئی۔ مارچ کرنے والے ڈھول بجاتے اور نعرے لگاتے ہوئے تقریباً ایک میل دور میوزیم تک پہنچے۔
آرگنائزرز، بشمول گروپ ودِن آور لائف ٹائم، نے حامیوں سے میوزیم پر قبضہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس وقت تک عمارت خالی نہیں کریں گے جب تک کہ حکام غزہ میں اسرائیل کی کارروائیوں سے منسلک کسی بھی سرمایہ کاری سے دستبردار نہیں ہو جاتے۔
سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیوز میں میوزیم کے گارڈز کو بڑھتے ہوئے ہجوم سے اپنے دروازے کو محفوظ بنانے کی کوشش کرتے ہوئے اور مظاہرین کو اندر جانے کے دوسرے راستے تلاش کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
میوزیم کے ترجمان نے تبصرہ کرنے کے لیے ای میلز اور فون کالز کا جواب نہیں دیا، لیکن این وائے پی ڈی کے ترجمان نے تصدیق کی کہ مظاہرین کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ محکمے کے پاس فوری طور پر اس بات کا اندازہ نہیں تھا کہ کتنے افراد کو گرفتار کیا گیا ہے یا انہیں کن الزامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اکتوبر میں اسرائیل اور حماس کے درمیان تنازع شروع ہونے کے بعد سے نیویارک سمیت امریکہ کے کئی شہر غزہ جنگ مخالف اور فلسطین کی حمایت میں مظاہروں کا مرکز بن چکے ہیں۔
بروکلین میوزیم کراؤن ہائٹس کے کنارے پر واقع ہے، جو شہر کی آرتھوڈوکس یہودیوں کی سب سے بڑی برادریوں میں سے ایک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: