ETV Bharat / international

صدارتی امیدوار نکی ہیلی نے بائیڈن اور ٹرمپ کو آڑے ہاتھوں لے لیا

Presidential candidate Nikki Hale نکی ہیلی ٹرمپ کے دور صدارت میں اقوام متحدہ کی سفیر تھیں، ریاست نیو ہیمپشائر میں ان کی مقبولیت میں کافی اضافہ ہوگیا ہے، جس کی وجہ سے ٹرمپ نے ان کو نشانے پر لے لیا ہے، وہ جنوبی کیرولائنا میں ہندوستانی تارکین وطن والدین کے ہاں پیدا ہوئی تھیں۔

Presidential candidate Nikki Haley
صدارتی امیدوار نکی ہیلی
author img

By UNI (United News of India)

Published : Jan 20, 2024, 8:52 PM IST

واشنگٹن: امریکی صدارتی امیدوار نکی ہیلی نے بائیڈن اور ٹرمپ کو آڑے ہاتھوں لے لیا، انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کیا ہم واقعی دو 80 سالہ لوگوں کو صدارتی انتخاب لڑتے دیکھنا چاہتے ہیں؟

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریپبلکن صدارتی امیدوار نکی ہیلی نے اپنے حریف ڈونلڈ ٹرمپ کو ’’خود اعتمادی سے محروم‘‘ قرار دے دیا ہے، جب کہ موجودہ صدر جو بائیڈن اور ٹرمپ کو جمہوریت کے لیے دوہرا خطرہ بھی قرار دیا۔

بی بی سی کے مطابق سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ’پیدائش‘ سے متعلق سازشی تھیوری پیش کرتے ہوئے نکی ہیلی کی صدارتی انتخاب کے لیے اہلیت پر سوال اٹھایا تھا، نکی ہیلی کے والدین امریکہ میں پیدا نہیں ہوئے، تاہم خود نکی امریکہ میں پیدا ہوئیں جس پر وہ اس عہدے کے لیے انتخاب لڑ سکتی ہیں۔

  • I have a different style and approach from Joe Biden and Donald Trump. No drama. No vendettas. No whining. Just results. pic.twitter.com/llqGBFhi4c

    — Nikki Haley (@NikkiHaley) January 16, 2024 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

نکی ہیلی نے اس پر ٹرمپ کو کرارا جواب دیتے ہوئے کہا ’’میں ٹرمپ کو اچھی طرح جانتی ہوں، جب وہ خود کو ’غیر محفوظ‘ سمجھتے ہیں تو وہ ایسا ہی کرتے ہیں۔‘‘ واضح رہے کہ اس سے قبل ٹرمپ نے بارک اوباما سے متعلق بھی اسی طرح کی غلط سازشی تھیوری پھیلائی تھی کہ انہوں نے ہوائی میں پیدا ہونے کا جعلی پیدائشی سرٹیفکیٹ بنوایا تھا، جب کہ وہ کینیا میں پیدا ہوئے تھے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق نکی ہیلی پارٹی کی صدارتی امیدوار بننے کے لیے ریپبلکن دوڑ کے اگلے مقابلے میں ڈونلڈ ٹرمپ کی قریب ترین حریف ہیں، نیو ہیمپشائر میں ووٹر منگل کو اپنے امیدوار کا انتخاب کریں گے اور اگرچہ ہیلی نے اس فرق کو کم کر دیا ہے، تاہم پولنگ اب بھی بتاتی ہے کہ سابق صدر کو کافی برتری حاصل ہے۔ امریکی ریسرچ گروپ کی جانب سے منگل کو جاری کیے گئے ایک سروے میں انھیں ریاست کے ریپبلکن ووٹروں میں 33 فیصد حمایت حاصل ہے، جب کہ ٹرمپ کو 37 فیصد حمایت حاصل ہے۔

نکی ہیلی ٹرمپ کے دور صدارت میں اقوام متحدہ کی سفیر تھیں، ریاست نیو ہیمپشائر میں ان کی مقبولیت میں کافی اضافہ ہو گیا ہے، جس کی وجہ سے ٹرمپ نے ان کو نشانے پر لے لیا ہے، وہ جنوبی کیرولائنا میں ہندوستانی تارکین وطن والدین کے ہاں پیدا ہوئی تھیں۔

مزید پڑھیں:

نیو ہیمپشائر میں ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے نکی ہیلی نے کہا کہ امریکا نسل پرست نہیں ہے اور موجودہ صدر جو بائیڈن اور ان کے پیشرو ڈونلڈ ٹرمپ دونوں جمہوریت کے لیے دوہرا خطرہ ہیں۔ فاکس نیوز کو ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا ’’امریکہ کبھی بھی نسل پرست ملک نہیں رہا، میں جنوبی کیرولائنا کی ایک دیہی کاؤنٹی میں پلی بڑھی، جہاں نسل پرستانہ رویوں کا سامنا کرنا پڑا، لیکن میرے والدین نے یہ یقین پیدا کیا کہ امریکا نسل پرست ملک نہیں ہے۔‘‘

ہیلی نے کہا ’’کیا ہم واقعی دو 80 سالہ لوگوں کو صدر کے لیے انتخاب لڑتے دیکھنا چاہتے ہیں جب کہ دنیا جل رہی ہے؟ یہ سمجھیں کہ اگر آپ کا وقت ختم ہو گیا ہے تو راستے سے ہٹ جائیں اور لیڈروں کی نئی نسل کو سامنے آنے دیں۔‘‘

(یو این آئی)

واشنگٹن: امریکی صدارتی امیدوار نکی ہیلی نے بائیڈن اور ٹرمپ کو آڑے ہاتھوں لے لیا، انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کیا ہم واقعی دو 80 سالہ لوگوں کو صدارتی انتخاب لڑتے دیکھنا چاہتے ہیں؟

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریپبلکن صدارتی امیدوار نکی ہیلی نے اپنے حریف ڈونلڈ ٹرمپ کو ’’خود اعتمادی سے محروم‘‘ قرار دے دیا ہے، جب کہ موجودہ صدر جو بائیڈن اور ٹرمپ کو جمہوریت کے لیے دوہرا خطرہ بھی قرار دیا۔

بی بی سی کے مطابق سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ’پیدائش‘ سے متعلق سازشی تھیوری پیش کرتے ہوئے نکی ہیلی کی صدارتی انتخاب کے لیے اہلیت پر سوال اٹھایا تھا، نکی ہیلی کے والدین امریکہ میں پیدا نہیں ہوئے، تاہم خود نکی امریکہ میں پیدا ہوئیں جس پر وہ اس عہدے کے لیے انتخاب لڑ سکتی ہیں۔

  • I have a different style and approach from Joe Biden and Donald Trump. No drama. No vendettas. No whining. Just results. pic.twitter.com/llqGBFhi4c

    — Nikki Haley (@NikkiHaley) January 16, 2024 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

نکی ہیلی نے اس پر ٹرمپ کو کرارا جواب دیتے ہوئے کہا ’’میں ٹرمپ کو اچھی طرح جانتی ہوں، جب وہ خود کو ’غیر محفوظ‘ سمجھتے ہیں تو وہ ایسا ہی کرتے ہیں۔‘‘ واضح رہے کہ اس سے قبل ٹرمپ نے بارک اوباما سے متعلق بھی اسی طرح کی غلط سازشی تھیوری پھیلائی تھی کہ انہوں نے ہوائی میں پیدا ہونے کا جعلی پیدائشی سرٹیفکیٹ بنوایا تھا، جب کہ وہ کینیا میں پیدا ہوئے تھے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق نکی ہیلی پارٹی کی صدارتی امیدوار بننے کے لیے ریپبلکن دوڑ کے اگلے مقابلے میں ڈونلڈ ٹرمپ کی قریب ترین حریف ہیں، نیو ہیمپشائر میں ووٹر منگل کو اپنے امیدوار کا انتخاب کریں گے اور اگرچہ ہیلی نے اس فرق کو کم کر دیا ہے، تاہم پولنگ اب بھی بتاتی ہے کہ سابق صدر کو کافی برتری حاصل ہے۔ امریکی ریسرچ گروپ کی جانب سے منگل کو جاری کیے گئے ایک سروے میں انھیں ریاست کے ریپبلکن ووٹروں میں 33 فیصد حمایت حاصل ہے، جب کہ ٹرمپ کو 37 فیصد حمایت حاصل ہے۔

نکی ہیلی ٹرمپ کے دور صدارت میں اقوام متحدہ کی سفیر تھیں، ریاست نیو ہیمپشائر میں ان کی مقبولیت میں کافی اضافہ ہو گیا ہے، جس کی وجہ سے ٹرمپ نے ان کو نشانے پر لے لیا ہے، وہ جنوبی کیرولائنا میں ہندوستانی تارکین وطن والدین کے ہاں پیدا ہوئی تھیں۔

مزید پڑھیں:

نیو ہیمپشائر میں ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے نکی ہیلی نے کہا کہ امریکا نسل پرست نہیں ہے اور موجودہ صدر جو بائیڈن اور ان کے پیشرو ڈونلڈ ٹرمپ دونوں جمہوریت کے لیے دوہرا خطرہ ہیں۔ فاکس نیوز کو ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا ’’امریکہ کبھی بھی نسل پرست ملک نہیں رہا، میں جنوبی کیرولائنا کی ایک دیہی کاؤنٹی میں پلی بڑھی، جہاں نسل پرستانہ رویوں کا سامنا کرنا پڑا، لیکن میرے والدین نے یہ یقین پیدا کیا کہ امریکا نسل پرست ملک نہیں ہے۔‘‘

ہیلی نے کہا ’’کیا ہم واقعی دو 80 سالہ لوگوں کو صدر کے لیے انتخاب لڑتے دیکھنا چاہتے ہیں جب کہ دنیا جل رہی ہے؟ یہ سمجھیں کہ اگر آپ کا وقت ختم ہو گیا ہے تو راستے سے ہٹ جائیں اور لیڈروں کی نئی نسل کو سامنے آنے دیں۔‘‘

(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.