ETV Bharat / international

مسئلہ فلسطین پر حکومت ترکیہ اور عوام کا موقف قابل تعریف: ایران

Iran Turkey Relations ترکیہ کے سرکاری دورے پر گئے ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ دونوں ملک فلسطین کے حوالے سے مشترکہ نظریات رکھتے ہیں، صدر اردوغان کے ساتھ مسئلہ فلسطین کے حل اور فلسطینی عوام کے تحفظِ حقوق پر اتفاق کیا گیا ہے۔ ایرانی صدر نے مزید کہا کہ غزہ پر اسرائیلی حملوں کے خلاف ترک عوام کا موقف قابل تعریف ہے۔

Etv Bharat
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور ترک صدر رجب طیب اردوغان
author img

By UNI (United News of India)

Published : Jan 25, 2024, 9:52 PM IST

انقرہ: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ ترکیہ اور ایران فلسطینی عوام کے تحفظِ حقوق اور ان کی جدوجہد کی حمایت پر اتفاق رکھتے ہیں۔ سرکاری دورے پر انقرہ میں موجود ایرانی صدر نے ترک صدر کے ہمراہ ترک ایران اعلی سطحی تعاون کونسل کے 8 ویں اجلاس کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔

رئیسی نے اس موقع پر کہا کہ دونوں ملک فلسطین کے حوالے سے مشترکہ نظریات رکھتے ہیں، صدر اردوغان کے ساتھ مسئلہ فلسطین کے حل اور فلسطینی عوام کے تحفظ حقوق پر مطابقت طے کی گئی ہے۔ ایرانی صدر نے مزید کہا کہ غزہ پر اسرائیلی حملوں کے خلاف ترک عوام کا موقف قابل تعریف ہے، ترکیہ سے ایران کے بہترین تعلقات سالوں سے قائم ہیں اور چاہتے ہیں کہ ان میں مزید پیش رفت ممکن بنائی جا سکے۔

ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان نے ایرانی ہم منصب ابراہیم رئیسی کے ساتھ ملاقات سے متعلق بتایا کہ ہم نے دہشت گرد تنظیموں کے خلاف تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ صدر اردوغان نے کہا کہ ہم ہمسایہ ملک ایران کے ساتھ تعلقات کو باہمی اعتماد و مفادات کی بنیادوں پر اہمیت دیتے ہیں، دونوں ملکوں کو دہشت گرد تنظیموں پی کےکے ،وائی پی جی ،پی وائی ڈی اور پی جے اے کے کے خلاف تعاون کو مزید مضبوط بنانا ہوگا، ہم ایک بار پھر تین جنوری کو کرمان میں ہوئے حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

ترک صدر نے کہا کہ انسداد دہشتگردی کے معاملے میں ہم ایران کے ساتھ ہیں، جہاں تک اسرائیل۔ فلسطین جھڑپوں کا معاملہ ہے تو اس بارے میں معزز مہمان صدر سے بات چیت میں اسرائیل کے غزہ پر انسانیت سوز حملوں کے خاتمےاور منصفانہ و پائیدار بحالی امن سے متعلق ممکنہ اقدامات پر غور کرنے سمیت خطےکی سلامتی و بقا کے لیے مشترکہ تعاون کے پہلووں پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔

بعد ازاں، دونوں صدور نے ترک ایران مشترکہ بزنس فورم میں شرکت کی جہاں صدر اردوغان نے اپنے خطاب میں کہا کہ ترکیہ اور ایران ترقی و استحکام کے لیے تعاون کو فروغ دیں گے، ہم ایران کے ساتھ 30 ارب ڈالر کے تجارتی ہدف تک رسائی کے لیے کوشاں ہیں، ہم نے پابندیوں کے باوجود ہمسایہ ملک ایران کے ساتھ اقتصادی و تجارتی تعلقات ختم نہیں کیے اور نہ ہی کریں گے۔

صدر اردوغان نے کہا کہ ایران کے ساتھ ایک نئی سرحدی چوکی کھولنے کا ارادہ ہے تاکہ دونوں جانب سرحدی اضلاع کی اقتصادی ترقی میں اضافہ کیا جا سکے۔ اس دوران ترک ایران اعلی سطی تعاون کونسل کے 8 ویں اجلاس کے بعد طرفین نے دس معاہدوں پر دستخط کیے۔

یہ بھی پڑھیں:

انقرہ: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ ترکیہ اور ایران فلسطینی عوام کے تحفظِ حقوق اور ان کی جدوجہد کی حمایت پر اتفاق رکھتے ہیں۔ سرکاری دورے پر انقرہ میں موجود ایرانی صدر نے ترک صدر کے ہمراہ ترک ایران اعلی سطحی تعاون کونسل کے 8 ویں اجلاس کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔

رئیسی نے اس موقع پر کہا کہ دونوں ملک فلسطین کے حوالے سے مشترکہ نظریات رکھتے ہیں، صدر اردوغان کے ساتھ مسئلہ فلسطین کے حل اور فلسطینی عوام کے تحفظ حقوق پر مطابقت طے کی گئی ہے۔ ایرانی صدر نے مزید کہا کہ غزہ پر اسرائیلی حملوں کے خلاف ترک عوام کا موقف قابل تعریف ہے، ترکیہ سے ایران کے بہترین تعلقات سالوں سے قائم ہیں اور چاہتے ہیں کہ ان میں مزید پیش رفت ممکن بنائی جا سکے۔

ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان نے ایرانی ہم منصب ابراہیم رئیسی کے ساتھ ملاقات سے متعلق بتایا کہ ہم نے دہشت گرد تنظیموں کے خلاف تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ صدر اردوغان نے کہا کہ ہم ہمسایہ ملک ایران کے ساتھ تعلقات کو باہمی اعتماد و مفادات کی بنیادوں پر اہمیت دیتے ہیں، دونوں ملکوں کو دہشت گرد تنظیموں پی کےکے ،وائی پی جی ،پی وائی ڈی اور پی جے اے کے کے خلاف تعاون کو مزید مضبوط بنانا ہوگا، ہم ایک بار پھر تین جنوری کو کرمان میں ہوئے حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

ترک صدر نے کہا کہ انسداد دہشتگردی کے معاملے میں ہم ایران کے ساتھ ہیں، جہاں تک اسرائیل۔ فلسطین جھڑپوں کا معاملہ ہے تو اس بارے میں معزز مہمان صدر سے بات چیت میں اسرائیل کے غزہ پر انسانیت سوز حملوں کے خاتمےاور منصفانہ و پائیدار بحالی امن سے متعلق ممکنہ اقدامات پر غور کرنے سمیت خطےکی سلامتی و بقا کے لیے مشترکہ تعاون کے پہلووں پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔

بعد ازاں، دونوں صدور نے ترک ایران مشترکہ بزنس فورم میں شرکت کی جہاں صدر اردوغان نے اپنے خطاب میں کہا کہ ترکیہ اور ایران ترقی و استحکام کے لیے تعاون کو فروغ دیں گے، ہم ایران کے ساتھ 30 ارب ڈالر کے تجارتی ہدف تک رسائی کے لیے کوشاں ہیں، ہم نے پابندیوں کے باوجود ہمسایہ ملک ایران کے ساتھ اقتصادی و تجارتی تعلقات ختم نہیں کیے اور نہ ہی کریں گے۔

صدر اردوغان نے کہا کہ ایران کے ساتھ ایک نئی سرحدی چوکی کھولنے کا ارادہ ہے تاکہ دونوں جانب سرحدی اضلاع کی اقتصادی ترقی میں اضافہ کیا جا سکے۔ اس دوران ترک ایران اعلی سطی تعاون کونسل کے 8 ویں اجلاس کے بعد طرفین نے دس معاہدوں پر دستخط کیے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.