روم: اتوار کو پوپ فرانسس نے اپنی تجویز پیش کی کہ غزہ اور لبنان میں اسرائیل کے حملے "غیر اخلاقی" اور غیر متناسب ہیں، حزب اللہ کے حسن نصراللہ کی اسرائیل کی جانب سے ٹارگٹ کلنگ کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے پوپ فرانسس نے بیلجیم سے وطن واپسی کے دوران یہ بات کہی۔
واضح رہے کہ جمعہ کے روز بیروت میں ہونے والے حملے نے شہر کے بلاک سے بڑے علاقے کو نشانہ بنایا اور کئی رہائشی عمارتوں کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا، اور کم از کم چھ ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے۔ فرانسس نے اسرائیل کا نام نہیں لیا اور کہا کہ وہ عام الفاظ میں بات کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ "دفاع ہمیشہ حملے کے تناسب سے ہونا چاہیے۔" انہوں نے کہا کہ جب کوئی چیز غیر ضروری ہوتی ہے تو غلبہ حاصل کرنے کا رجحان ہوتا ہے جو اخلاقیات سے بالاتر ہوتا ہے۔" انہوں نے نام لئے بغیر کہا کہ جو بھی ایسا عمل کرتا ہے وہ غیر اخلاقی ہے اور انسانیت کے خلاف ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں تک جنگ بذات خود غیر اخلاقی ہے، مگر وہاں بھی ایسے اصول موجود ہیں جو "کچھ اخلاقیات کی نشاندہی کرتے ہیں۔"
اسی کے ساتھ پوپ فرانسس نے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے اور غزہ اور جنوبی لبنان کے تنازعات پر اپنے تبصروں میں توازن قائم کرنے کی کوشش کرتے ہوئے حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے افراد کی رہائی اور غزہ تک انسانی امداد پہنچانے کے لیے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
نصراللہ کی موت سے پورے لبنان اور مشرق وسطیٰ میں صدمے کی لہر ہے، جہاں وہ تین دہائیوں سے زیادہ عرصے سے ایک غالب سیاسی اور فوجی شخصیت رہے ہیں۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ اسرائیلی حملہ حزب اللہ کے "عسکریت پسندی کے دور" کے متاثرین کے لیے "انصاف کا اقدام" ہے۔