ETV Bharat / international

شام میں خوف و ہراس کا ماحول، غیر سماج عناصر بھی سڑکوں پر، واپس آئے بھارتیوں کا ردعمل - SYRIA UNREST

وزارت خارجہ نے دمشق پر باغیوں کے قبضے کے بعد وہاں پھنسے 77 ہندوستانی شہریوں کو نکالا۔

شام سے واپس آئے ہندوستانیوں کا ردعمل
شام سے واپس آئے ہندوستانیوں کا ردعمل (ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 3 hours ago

نئی دہلی: بحران زدہ شام میں پھنسے کئی ہندوستانی شہری ہفتے کے روز وطن واپس پہنچ گئے۔ اب تک 77 ہندوستانی شہریوں کو شام سے نکالا جا چکا ہے۔ انہوں نے اپنی بحفاظت واپسی پر ہندوستانی سفارت خانے کے اقدامات کی تعریف کی۔ اس دوران ان لوگوں نے شام کی صورتحال کے بارے میں اپنے تجربات پیش کیے۔

گذشتہ رات دہلی ہوائی اڈے پر اترنے کے فوراً بعد کچھ واپس آنے والوں نے میڈیا کے ساتھ اپنے تجربات شیئر کیے۔ چنڈی گڑھ کے رہنے والے اور مکینیکل انجینئر سنیل دت نے دعویٰ کیا کہ شام میں جاری بحران کے بیچ کچھ 'سماج دشمن عناصر' بھی سڑکوں پر ہیں جو 'سامان لوٹ رہے ہیں'۔

انہوں نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ وہاں بہت خراب صورت حال ہے۔ فائرنگ اور بم دھماکوں کی آوازوں نے حالات کو اور بھی خراب کر دیا ہے۔ تاہم، بھارتی سفارت خانہ ہمارے ساتھ مسلسل رابطے میں رہا۔ بھارت نے شام سے اپنے تمام شہریوں کو نکال لیا ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ باغی فورسز کی جانب سے صدر بشار الاسد کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد وہاں غیر یقینی کی صورت حال پائی جا رہی ہے۔ وہاں رہنے والے بہت سے ہندوستانی واپس آنا چاہتے تھے۔ شام کی بشار الاسد حکومت کا اتوار کو اس وقت خاتمہ ہو گیا جب باغیوں نے کئی دوسرے بڑے شہروں اور قصبوں پر قبضہ کرنے کے بعد دارالحکومت دمشق کا کنٹرول بھی سنبھال لیا۔

وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے جمعہ کو اپنی ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ ’’ہم نے شام میں موجود ہندوستانی شہریوں کو نکال لیا ہے جو اس ملک میں ہونے والی حالیہ پیش رفت کے بعد وطن واپس جانا چاہتے تھے۔‘‘ شام سے اب تک 77 ہندوستانی شہریوں کو نکالا جا چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دمشق میں ہندوستانی سفارت خانے کا عملہ انہیں سرحد پر لے گیا، جس کے بعد لبنان میں ہندوستانی مشن نے ان کا استقبال کیا اور ان کی واپسی میں سہولت فراہم کی۔ گریٹر نوئیڈا کے رہائشی سچیت کپور بھی ان ہندوستانیوں میں شامل تھے جو ہفتہ کو دہلی پہنچے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکہ، عرب لیگ اور ترکی کی میٹنگ، شام کے باغی گروپ کو کچھ شرائط کے ساتھ تسلیم کرنے پر رضا مندی

انہوں نے کہا کہ 'ہم شام میں تقریباً سات مہینے رہے۔ سات دسمبر کو صورت حال مزید بگڑ گئی۔ ہمیں دمشق شہر منتقل کیا گیا اور پھر ہم نے چاروں طرف آگ اور بم دھماکے دیکھے۔ خوف و ہراس کا ماحول تھا۔ ہم 11 لوگوں کی ٹیم کے ساتھ ایک اچھے ہوٹل میں تھے۔ تختہ پلٹ کے بعد صورت حال خراب ہو گئی۔ لوگ سڑکوں پر بے قابو بھاگ رہے تھے، کچھ لوگ لوٹ مار بھی کر رہے تھے۔

کپور نے یاد دلایا کہ شام میں ہندوستانی سفارت خانے کی وجہ سے 'ہمیں بہت آسانی سے لبنان منتقل کیا گیا اور ہمیں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑا'۔ لبنان میں بھی الیکٹریکل انجینئر نے بتایا کہ ہمارے رہنے اور کھانے کی سہولیات بہت اچھی تھیں۔ انہوں نے متاثرہ ہندوستانیوں کو مدد فراہم کرنے پر وزارت خارجہ کا شکریہ ادا کیا جو وطن واپس آنا چاہتے ہیں۔

ایک اور ہندوستانی شہری رتن لال نے بتایا کہ وہ گزشتہ پانچ سال سے شام میں تھے جب حالات خراب ہوئے تو انہیں دمشق بلایا گیا اور وہاں ایک ہوٹل میں قیام کیا۔ وہاں سے گھر واپسی کا انتظام کیا گیا۔

متعلقہ خبر: شامی باغیوں کا راجدھانی دمشق پر قبضہ، بشار الاسد ملک سے فرار، عوام میں جشن کا ماحول

رتن لال نے کہا کہ وہاں حالات بہت خراب ہیں۔ ان کے گھر والوں نے انہیں کسی طرح واپس آنے کو کہا۔ ہریانہ کے ضلع گڑگاؤں سے تعلق رکھنے والے ایک اور شخص چیتن لال نے بتایا کہ وہ شام میں شیشے کی بوتل بنانے والی کمپنی میں گذشتہ 10 برسوں سے کام کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ہم تین دن تک دمشق میں رہے۔ واپسی کے سفر میں لبنان اور شام کے سفارتخانوں نے بھی ہماری بہت مدد کی۔ جمعہ کو جیسوال نے جانکاری دی کہ شام میں ہندوستانی سفارت خانہ اب بھی کام کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں: اسرائیل نے 48 گھنٹوں میں شام کے سیکڑوں مقامات پر تقریباً 500 فضائی حملے کیے

شام میں بفر زون میں اسرائیلی دراندازی کی سعودی عرب اور ترکی نے کی مذمت، امریکہ نے اسرائیل کا دفاع کیا

نئی دہلی: بحران زدہ شام میں پھنسے کئی ہندوستانی شہری ہفتے کے روز وطن واپس پہنچ گئے۔ اب تک 77 ہندوستانی شہریوں کو شام سے نکالا جا چکا ہے۔ انہوں نے اپنی بحفاظت واپسی پر ہندوستانی سفارت خانے کے اقدامات کی تعریف کی۔ اس دوران ان لوگوں نے شام کی صورتحال کے بارے میں اپنے تجربات پیش کیے۔

گذشتہ رات دہلی ہوائی اڈے پر اترنے کے فوراً بعد کچھ واپس آنے والوں نے میڈیا کے ساتھ اپنے تجربات شیئر کیے۔ چنڈی گڑھ کے رہنے والے اور مکینیکل انجینئر سنیل دت نے دعویٰ کیا کہ شام میں جاری بحران کے بیچ کچھ 'سماج دشمن عناصر' بھی سڑکوں پر ہیں جو 'سامان لوٹ رہے ہیں'۔

انہوں نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ وہاں بہت خراب صورت حال ہے۔ فائرنگ اور بم دھماکوں کی آوازوں نے حالات کو اور بھی خراب کر دیا ہے۔ تاہم، بھارتی سفارت خانہ ہمارے ساتھ مسلسل رابطے میں رہا۔ بھارت نے شام سے اپنے تمام شہریوں کو نکال لیا ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ باغی فورسز کی جانب سے صدر بشار الاسد کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد وہاں غیر یقینی کی صورت حال پائی جا رہی ہے۔ وہاں رہنے والے بہت سے ہندوستانی واپس آنا چاہتے تھے۔ شام کی بشار الاسد حکومت کا اتوار کو اس وقت خاتمہ ہو گیا جب باغیوں نے کئی دوسرے بڑے شہروں اور قصبوں پر قبضہ کرنے کے بعد دارالحکومت دمشق کا کنٹرول بھی سنبھال لیا۔

وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے جمعہ کو اپنی ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ ’’ہم نے شام میں موجود ہندوستانی شہریوں کو نکال لیا ہے جو اس ملک میں ہونے والی حالیہ پیش رفت کے بعد وطن واپس جانا چاہتے تھے۔‘‘ شام سے اب تک 77 ہندوستانی شہریوں کو نکالا جا چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دمشق میں ہندوستانی سفارت خانے کا عملہ انہیں سرحد پر لے گیا، جس کے بعد لبنان میں ہندوستانی مشن نے ان کا استقبال کیا اور ان کی واپسی میں سہولت فراہم کی۔ گریٹر نوئیڈا کے رہائشی سچیت کپور بھی ان ہندوستانیوں میں شامل تھے جو ہفتہ کو دہلی پہنچے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکہ، عرب لیگ اور ترکی کی میٹنگ، شام کے باغی گروپ کو کچھ شرائط کے ساتھ تسلیم کرنے پر رضا مندی

انہوں نے کہا کہ 'ہم شام میں تقریباً سات مہینے رہے۔ سات دسمبر کو صورت حال مزید بگڑ گئی۔ ہمیں دمشق شہر منتقل کیا گیا اور پھر ہم نے چاروں طرف آگ اور بم دھماکے دیکھے۔ خوف و ہراس کا ماحول تھا۔ ہم 11 لوگوں کی ٹیم کے ساتھ ایک اچھے ہوٹل میں تھے۔ تختہ پلٹ کے بعد صورت حال خراب ہو گئی۔ لوگ سڑکوں پر بے قابو بھاگ رہے تھے، کچھ لوگ لوٹ مار بھی کر رہے تھے۔

کپور نے یاد دلایا کہ شام میں ہندوستانی سفارت خانے کی وجہ سے 'ہمیں بہت آسانی سے لبنان منتقل کیا گیا اور ہمیں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑا'۔ لبنان میں بھی الیکٹریکل انجینئر نے بتایا کہ ہمارے رہنے اور کھانے کی سہولیات بہت اچھی تھیں۔ انہوں نے متاثرہ ہندوستانیوں کو مدد فراہم کرنے پر وزارت خارجہ کا شکریہ ادا کیا جو وطن واپس آنا چاہتے ہیں۔

ایک اور ہندوستانی شہری رتن لال نے بتایا کہ وہ گزشتہ پانچ سال سے شام میں تھے جب حالات خراب ہوئے تو انہیں دمشق بلایا گیا اور وہاں ایک ہوٹل میں قیام کیا۔ وہاں سے گھر واپسی کا انتظام کیا گیا۔

متعلقہ خبر: شامی باغیوں کا راجدھانی دمشق پر قبضہ، بشار الاسد ملک سے فرار، عوام میں جشن کا ماحول

رتن لال نے کہا کہ وہاں حالات بہت خراب ہیں۔ ان کے گھر والوں نے انہیں کسی طرح واپس آنے کو کہا۔ ہریانہ کے ضلع گڑگاؤں سے تعلق رکھنے والے ایک اور شخص چیتن لال نے بتایا کہ وہ شام میں شیشے کی بوتل بنانے والی کمپنی میں گذشتہ 10 برسوں سے کام کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ہم تین دن تک دمشق میں رہے۔ واپسی کے سفر میں لبنان اور شام کے سفارتخانوں نے بھی ہماری بہت مدد کی۔ جمعہ کو جیسوال نے جانکاری دی کہ شام میں ہندوستانی سفارت خانہ اب بھی کام کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں: اسرائیل نے 48 گھنٹوں میں شام کے سیکڑوں مقامات پر تقریباً 500 فضائی حملے کیے

شام میں بفر زون میں اسرائیلی دراندازی کی سعودی عرب اور ترکی نے کی مذمت، امریکہ نے اسرائیل کا دفاع کیا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.