ETV Bharat / international

فلسطین کے حامی مظاہرین نے سیکیورٹی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آسٹریلیا کے پارلیمنٹ ہاؤس پر بینرز لہرائے - Pro Palestine Protest at Australia

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 5, 2024, 10:43 AM IST

فلسطین کے حامی مظاہرین کینبرا میں آسٹریلیا کے پارلیمنٹ ہاؤس کی چھت پر چڑھ گئے اور کئی بینرز لہرائے، جن میں سے ایک میں لکھا تھا: دریا سے سمندر تک، فلسطین آزاد ہوگا

جمعرات کو آسٹریلیا کے شہر کینبرا میں فلسطین کے حامی مظاہرین نے پارلیمنٹ ہاؤس کی چھت پر بینرز لہرائے
جمعرات کو آسٹریلیا کے شہر کینبرا میں فلسطین کے حامی مظاہرین نے پارلیمنٹ ہاؤس کی چھت پر بینرز لہرائے (Etv Bharat)

کینبرا (آسٹریلیا): فلسطین اور اسرائیل کی جنگ نے پورے عالم کو بے چین کر رکھا ہے۔ وہ چاہے فلسطین کے حامی ہوں یا پھر اسرائیل کے۔ اور جس طرح سے اسرائیل فلسطین کے لوگوں کو اپنی بربریت کا نشانہ بنا رہی ہے اس سے پوری دنیا آشنا ہے۔ اور آئے دن اس جنگ کے خلاف احتجاج ہوتے رہتے ہیں۔

آسٹریلیا میں بھی اسی طرح کا ایک احتجاج دیکھنے کو ملا جب آسٹریلیا کے شہر کینبرا کی پارلیمنٹ ہاؤس میں فلسطین کے حامی مظاہرین نے سیکیورٹی کی خلاف ورزی کی اور چھت سے بینرز لہرادیے۔ اس سے قبل ایک آسٹریلوی سینیٹر نے غزہ جنگ سے متعلق حکومتی ہدایات پر استعفیٰ دے دیا تھا۔

آسٹریلیائی پارلیمنٹ میں حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ پر کشیدگی کا غلبہ رہا۔ چار مظاہرین نے عمارت پر چڑھ کر فلسطین کی حمایت میں نعرے لگائے اور بینر جھنڈے لہرائے۔ حالانکہ اس کے بعد انکو حراست میں لے لیا گیا۔

افغانستان میں پیدا ہونے والی سینیٹر فاطمہ پیمان، جنہوں نے آسٹریلیائی نیشنلٹی اختیار کرلی ہے، وہاں پر حجاب پہننے والی واحد آسٹریلوی خاتون ہیں۔ انہوں نے بھی فلسطین کی حمایت کی تھی جس کے بعد ان کو پارٹی سے معطل کر دیا گیا تھا۔

فاطمہ پیمان نے صحافیوں کو بتایا کہ میرا خاندان جنگ زدہ ملک سے فرار ہونے کے بعد یہاں پناہ گزینوں کے طور پر اس لئے نہیں آیا ہے کہ جب میں بے گناہ لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنتا دیکھوں تو خاموش رہوں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے دور کی سب سے بڑی ناانصافی پر ہماری حکومت کی بے حسی اور خاموشی دیکھ کر مجھے حیرت ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

کینبرا (آسٹریلیا): فلسطین اور اسرائیل کی جنگ نے پورے عالم کو بے چین کر رکھا ہے۔ وہ چاہے فلسطین کے حامی ہوں یا پھر اسرائیل کے۔ اور جس طرح سے اسرائیل فلسطین کے لوگوں کو اپنی بربریت کا نشانہ بنا رہی ہے اس سے پوری دنیا آشنا ہے۔ اور آئے دن اس جنگ کے خلاف احتجاج ہوتے رہتے ہیں۔

آسٹریلیا میں بھی اسی طرح کا ایک احتجاج دیکھنے کو ملا جب آسٹریلیا کے شہر کینبرا کی پارلیمنٹ ہاؤس میں فلسطین کے حامی مظاہرین نے سیکیورٹی کی خلاف ورزی کی اور چھت سے بینرز لہرادیے۔ اس سے قبل ایک آسٹریلوی سینیٹر نے غزہ جنگ سے متعلق حکومتی ہدایات پر استعفیٰ دے دیا تھا۔

آسٹریلیائی پارلیمنٹ میں حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ پر کشیدگی کا غلبہ رہا۔ چار مظاہرین نے عمارت پر چڑھ کر فلسطین کی حمایت میں نعرے لگائے اور بینر جھنڈے لہرائے۔ حالانکہ اس کے بعد انکو حراست میں لے لیا گیا۔

افغانستان میں پیدا ہونے والی سینیٹر فاطمہ پیمان، جنہوں نے آسٹریلیائی نیشنلٹی اختیار کرلی ہے، وہاں پر حجاب پہننے والی واحد آسٹریلوی خاتون ہیں۔ انہوں نے بھی فلسطین کی حمایت کی تھی جس کے بعد ان کو پارٹی سے معطل کر دیا گیا تھا۔

فاطمہ پیمان نے صحافیوں کو بتایا کہ میرا خاندان جنگ زدہ ملک سے فرار ہونے کے بعد یہاں پناہ گزینوں کے طور پر اس لئے نہیں آیا ہے کہ جب میں بے گناہ لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنتا دیکھوں تو خاموش رہوں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے دور کی سب سے بڑی ناانصافی پر ہماری حکومت کی بے حسی اور خاموشی دیکھ کر مجھے حیرت ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.