ETV Bharat / international

پاکستانی فضائیہ کا افغانستان پر حملہ، آٹھ افراد ہلاک، طالبان کی وارننگ

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 18, 2024, 3:15 PM IST

Updated : Mar 18, 2024, 4:24 PM IST

Pakistani Airstrikes In Afghanistan پاکستانی فضائیہ نے افغانستان میں پاکستانی طالبان کے مشتبہ ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ جس میں آٹھ افراد کے ہلاک ہوگئے۔ طالبان ان حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امارات اسلامیہ افغانستان، دنیا کی سپر پاورز سے آزادی حاصل کرنے کا کافی زیادہ تجربہ رکھتی ہے اور افغانستان کسی کو بھی اپنے ملک میں حملے کرنے کی اجازت نہیں دے سکتا۔

Pakistani Airstrikes Target Suspected Pakistani Taliban Hideouts In Afghanistan
پاکستانی فضائیہ کا افغانستان پر حملہ، آٹھ افراد ہلاک

اسلام آباد: پاکستان ایئر فورس نے پیر کی صبح افغانستان میں پاکستانی طالبان کے متعدد مشتبہ ٹھکانوں کو نشانہ بناتے ہوئے حملہ کیا۔ جس میں آٹھ افراد ہلاک ہوگئے۔ پاکستانی فوج اور حکومت کی جانب سے فوری طور پر اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق دو پاکستانی سکیورٹی اور انٹیلی جنس اہلکاروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ فضائی حملے پاکستان کی سرحد سے متصل خوست اور پکتیکا صوبوں میں کیے گئے۔

حکام نے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں، اور یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا پاکستانی طیارے افغانستان حدود میں داخل ہوئے تھے یا نہیں۔ پاکستانی طالبان نے بھی ایک بیان میں ان حملوں کی تصدیق کی ہے۔

دوسری جانب افغانستان میں طالبان حکومت نے پاکستانی حملوں کی مذمت کی ہے، جس سے پڑوسی ممالک کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق یہ حملے رات کو تقریباً 3 بجے کیے گئے جس میں 8 افراد جاں بحق ہوگئے۔ ذبیح اللہ مجاہد نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صوبہ پکتیکا کے ضلع برمل میں پاکستانی فضائی حملے میں تین خواتین اور تین بچے ہالک ہوئے ہیں۔ جب کہ صوبہ خوست میں ایک حملے میں دو دیگر خواتین ہلاک ہوئیں ہیں۔

طالبان کا مزید کہنا ہے کہ امارت اسلامیہ ان حملوں کی شدید مذمت کرتی ہے اور انہیں غیر سنجیدہ ایکشن اور افغانستان کی سرزمین کی واضح خلاف ورزی قرار دیتی ہے۔

طالبان نے یہ بھی کہا کہ امارات اسلامیہ افغانستان، دنیا کی سپر پاورز سے آزادی حاصل کرنے کا بھی کافی زیادہ تجربہ رکھتی ہے اور افغانستان کسی کو بھی اپنے ملک میں حملے کرنے کی اجازت نہیں دے سکتا۔

پاکستان کے لوگ اور پاکستان کی نئی حکومت کو کچھ آرمی جرنیلوں کی غلط پالیسیوں کو روکنے کی ضروت ہے جو دوسرے مملاک کو فائدہ پہنچاتے ہیں اور پڑوسی ممالک کے درمیان کشیدہ تعلقات کے باعث بھی بنتے ہیں۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کو اپنے مسائل پر قابو پانے میں ناکامی کا الزام افغانستان پر نہیں لگانا چاہیے، اس طرح کی کارروائیاں سنگین نتائج کا باعث بن سکتی ہیں اور پھر پاکستان انھیں کنٹرول نہیں کرسکتا۔

قابل ذکر ہے کہ یہ فضائی حملے دو دن بعد ہوئے جب ایک خودکش حملہ آور نے بارود سے بھرا ٹرک شمال مغربی پاکستان میں ایک فوجی چوکی سے ٹکرا دیا، جس میں سات فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔

اس خودکش حملوں کی ذمہ داری نئی تشکیل شدہ دہشت گرد گروپ جیشِ فرقانِ محمد نے قبول کی تھی۔ تاہم، پاکستانی سکیورٹی حکام کا خیال ہے کہ یہ گروپ بنیادی طور پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ارکان پر مشتمل ہے، جو اکثر پاکستانی فوجیوں اور پولیس کو نشانہ بناتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے شہر پشاور میں دھماکہ، دو افراد ہلاک

اسلام آباد: پاکستان ایئر فورس نے پیر کی صبح افغانستان میں پاکستانی طالبان کے متعدد مشتبہ ٹھکانوں کو نشانہ بناتے ہوئے حملہ کیا۔ جس میں آٹھ افراد ہلاک ہوگئے۔ پاکستانی فوج اور حکومت کی جانب سے فوری طور پر اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق دو پاکستانی سکیورٹی اور انٹیلی جنس اہلکاروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ فضائی حملے پاکستان کی سرحد سے متصل خوست اور پکتیکا صوبوں میں کیے گئے۔

حکام نے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں، اور یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا پاکستانی طیارے افغانستان حدود میں داخل ہوئے تھے یا نہیں۔ پاکستانی طالبان نے بھی ایک بیان میں ان حملوں کی تصدیق کی ہے۔

دوسری جانب افغانستان میں طالبان حکومت نے پاکستانی حملوں کی مذمت کی ہے، جس سے پڑوسی ممالک کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق یہ حملے رات کو تقریباً 3 بجے کیے گئے جس میں 8 افراد جاں بحق ہوگئے۔ ذبیح اللہ مجاہد نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صوبہ پکتیکا کے ضلع برمل میں پاکستانی فضائی حملے میں تین خواتین اور تین بچے ہالک ہوئے ہیں۔ جب کہ صوبہ خوست میں ایک حملے میں دو دیگر خواتین ہلاک ہوئیں ہیں۔

طالبان کا مزید کہنا ہے کہ امارت اسلامیہ ان حملوں کی شدید مذمت کرتی ہے اور انہیں غیر سنجیدہ ایکشن اور افغانستان کی سرزمین کی واضح خلاف ورزی قرار دیتی ہے۔

طالبان نے یہ بھی کہا کہ امارات اسلامیہ افغانستان، دنیا کی سپر پاورز سے آزادی حاصل کرنے کا بھی کافی زیادہ تجربہ رکھتی ہے اور افغانستان کسی کو بھی اپنے ملک میں حملے کرنے کی اجازت نہیں دے سکتا۔

پاکستان کے لوگ اور پاکستان کی نئی حکومت کو کچھ آرمی جرنیلوں کی غلط پالیسیوں کو روکنے کی ضروت ہے جو دوسرے مملاک کو فائدہ پہنچاتے ہیں اور پڑوسی ممالک کے درمیان کشیدہ تعلقات کے باعث بھی بنتے ہیں۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کو اپنے مسائل پر قابو پانے میں ناکامی کا الزام افغانستان پر نہیں لگانا چاہیے، اس طرح کی کارروائیاں سنگین نتائج کا باعث بن سکتی ہیں اور پھر پاکستان انھیں کنٹرول نہیں کرسکتا۔

قابل ذکر ہے کہ یہ فضائی حملے دو دن بعد ہوئے جب ایک خودکش حملہ آور نے بارود سے بھرا ٹرک شمال مغربی پاکستان میں ایک فوجی چوکی سے ٹکرا دیا، جس میں سات فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔

اس خودکش حملوں کی ذمہ داری نئی تشکیل شدہ دہشت گرد گروپ جیشِ فرقانِ محمد نے قبول کی تھی۔ تاہم، پاکستانی سکیورٹی حکام کا خیال ہے کہ یہ گروپ بنیادی طور پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ارکان پر مشتمل ہے، جو اکثر پاکستانی فوجیوں اور پولیس کو نشانہ بناتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے شہر پشاور میں دھماکہ، دو افراد ہلاک

Last Updated : Mar 18, 2024, 4:24 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.