ETV Bharat / international

پاکستان عام انتخابات: 5121 امیدوار میدان میں، سکیورٹی ہائی الرٹ - پاکستان

Pakistan Elections 2024 پاکستان میں عام انتخابات کی تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ صوبہ بلوچستان میں ہوئے دھماکے کے بعد ملک میں سکیورٹی کو ہائی الرٹ موڈ میں رکھ دیا گیا ہے۔ اس انتخابات میں قومی اسمبلی کے 266 نشستوں کے علاوہ چاروں صوبائی اسمبلیوں کے 593 نشستوں کے لیے بھی ووٹنگ ہونی ہے۔

Pakistan General Elections 2024
پاکستان عام انتخابات 2024
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 7, 2024, 10:07 PM IST

Updated : Feb 7, 2024, 10:47 PM IST

اسلام آباد: پاکستان میں جمعرات کو عام انتخابات کے لیے ووٹنگ ہونی ہے۔ جس کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ انتخابی مہم ایک روز قبل ہی ختم ہوگئی تھی۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق کل 90 ہزار 675 پولنگ اسٹیشنز پر ووٹنگ ہوگی۔ اس الیکشن میں 5121 امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔

یہ انتخابات پاکستان کی قومی اسمبلی کے 266 نشستوں پر ہو رہے ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستان کی چاروں صوبائی اسمبلیوں کی 593 جنرل نشستوں کے لیے بھی ووٹنگ ہونے والی ہے۔ جس میں کل 12695 امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ انتخابات کے انعقاد تک میڈیا پر ہر قسم کے سروے شائع کرنے پر پابندی ہے۔

صوبہ بلوچستان میں آج ہونے والے دو دھماکوں کے بعد پاکستان کے چاروں صوبوں میں سکیورٹی کو ہائی الرٹ کردیا گیا۔ اس دھماکے میں کم از کم 26 افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ عام انتخابات کو پرامن بنانے کے لیے لاہور سمیت ملک کے مختلف شہروں میں پاک فوج کے دستوں کو بھی تعینات کردیا گیا ہے۔

خواتین ووٹرز کی تعداد میں نمایاں اضافہ: ملک میں کل ہونے والے انتخابات میں تقریباً چھ کروڑ کے لگ بھگ خواتین حق رائے دہی استعمال کریں گی۔ گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں اس مرتبہ خواتین ووٹرز کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ، تقریباً چھ کروڑ کے لگ بھگ خواتین حق رائےدہی استعمال کریں گی۔

اس حوالے سے فری اینڈفیئرالیکشن نیٹ ورک نے بھی ایک رپورٹ مرتب کی ہے، رپورٹ کے مطابق خواتین ووٹرز کی رجسٹریشن میں اضافے کا رجحان دیکھنے میں آیا ہے، 2018 میں ووٹرز کا صنفی فرق 11.8 فیصد تھا جو اب 7.7 فیصد ہوگیا ہے، 2018 کے بعد خواتین رجسٹریشن مردوں سے بڑھ گئی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ پاکستان میں 1947 سے 1970 تک کوئی قومی انتخابات نہیں ہوئے۔ اس ملک میں پہلا عام انتخابات 1970 میں منعقد ہوا، جس الیکشن کے نتائج کی وجہ سے پاکستان تقسیم ہوا اور بنگلہ دیش کا وجود عمل میں آیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان عام انتخابات 2024: اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا، جمہوریت یا آمریت

1977 کے عام انتخابات میں پیپلز پارٹی کے سربراہ ذوالفقار علی بھٹو پر انتخابی دھاندلی کا الزام عائد کرکے فوج نے اقتدار پر قبضہ کر لیا۔ 1985 میں جنرل ضیاء الحق نے انتخابات میں مداخلت کی اور کٹھ پتلی حکومت بنا لی۔ یہ دوسرا الیکشن تھا جس میں کسی سیاسی جماعت کو حصہ لینے کی اجازت نہیں دی گئی۔

جنرل ضیاء الحق 1988 میں طیارے کے حادثے میں ہلاک ہوگئے۔ 1988 کے عام انتخابات میں کسی جماعت کو اکثریت نہیں ملی اور پیپلز پارٹی سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری، جس کے بعد بے نظیر بھٹو نے ایم کیو ایم اور دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر حکومت تشکیل دی لیکن ان کی حکومت 1990 میں برطرف کر دی گئی۔

اس کے بعد نواز شریف 1990 میں وزیر اعظم بنے لیکن سپریم کورٹ نے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کو درست قرار دے کر نواز شریف کو اقتدار سے بے دخل کردیا۔ اس کے بعد 1993 میں عام انتخابات کرائے گئے جس میں بے نظیر بھٹو دوبارہ وزیراعظم بن گئیں لیکن ان کی حکومت 1996 میں پھر برطرف کر دی گئی۔

1997 کے عام انتخابات میں نواز شریف دوبارہ وزیراعظم بنے لیکن جنوری 1999 میں اس وقت کے آرمی پرویز مشرف نے نواز شریف کا تختہ الٹ دیا اور خود حکومت سنبھال لی جن کا دور حکومت 2008 تک جاری رہا۔

2008 میں عام انتخابات کرائے گئے جس میں پیپلز پارٹی نے حکومت بنائی تھی پھر 2013 میں عام انتخابات کرائے گئے جس میں مسلم نوگ نے حکومت بنائی اس کے بعد عمران خان 2018 کے عام انتخابات میں کامیابی کے بعد وزیراعظم بن گئے لیکن ان کی حکومت بھی اپنی مدت پوری نہ کر سکی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں عام انتخابات: ووٹنگ سے پہلے اہم لیڈروں پر ایک نظر

اسلام آباد: پاکستان میں جمعرات کو عام انتخابات کے لیے ووٹنگ ہونی ہے۔ جس کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ انتخابی مہم ایک روز قبل ہی ختم ہوگئی تھی۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق کل 90 ہزار 675 پولنگ اسٹیشنز پر ووٹنگ ہوگی۔ اس الیکشن میں 5121 امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔

یہ انتخابات پاکستان کی قومی اسمبلی کے 266 نشستوں پر ہو رہے ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستان کی چاروں صوبائی اسمبلیوں کی 593 جنرل نشستوں کے لیے بھی ووٹنگ ہونے والی ہے۔ جس میں کل 12695 امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ انتخابات کے انعقاد تک میڈیا پر ہر قسم کے سروے شائع کرنے پر پابندی ہے۔

صوبہ بلوچستان میں آج ہونے والے دو دھماکوں کے بعد پاکستان کے چاروں صوبوں میں سکیورٹی کو ہائی الرٹ کردیا گیا۔ اس دھماکے میں کم از کم 26 افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ عام انتخابات کو پرامن بنانے کے لیے لاہور سمیت ملک کے مختلف شہروں میں پاک فوج کے دستوں کو بھی تعینات کردیا گیا ہے۔

خواتین ووٹرز کی تعداد میں نمایاں اضافہ: ملک میں کل ہونے والے انتخابات میں تقریباً چھ کروڑ کے لگ بھگ خواتین حق رائے دہی استعمال کریں گی۔ گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں اس مرتبہ خواتین ووٹرز کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ، تقریباً چھ کروڑ کے لگ بھگ خواتین حق رائےدہی استعمال کریں گی۔

اس حوالے سے فری اینڈفیئرالیکشن نیٹ ورک نے بھی ایک رپورٹ مرتب کی ہے، رپورٹ کے مطابق خواتین ووٹرز کی رجسٹریشن میں اضافے کا رجحان دیکھنے میں آیا ہے، 2018 میں ووٹرز کا صنفی فرق 11.8 فیصد تھا جو اب 7.7 فیصد ہوگیا ہے، 2018 کے بعد خواتین رجسٹریشن مردوں سے بڑھ گئی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ پاکستان میں 1947 سے 1970 تک کوئی قومی انتخابات نہیں ہوئے۔ اس ملک میں پہلا عام انتخابات 1970 میں منعقد ہوا، جس الیکشن کے نتائج کی وجہ سے پاکستان تقسیم ہوا اور بنگلہ دیش کا وجود عمل میں آیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان عام انتخابات 2024: اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا، جمہوریت یا آمریت

1977 کے عام انتخابات میں پیپلز پارٹی کے سربراہ ذوالفقار علی بھٹو پر انتخابی دھاندلی کا الزام عائد کرکے فوج نے اقتدار پر قبضہ کر لیا۔ 1985 میں جنرل ضیاء الحق نے انتخابات میں مداخلت کی اور کٹھ پتلی حکومت بنا لی۔ یہ دوسرا الیکشن تھا جس میں کسی سیاسی جماعت کو حصہ لینے کی اجازت نہیں دی گئی۔

جنرل ضیاء الحق 1988 میں طیارے کے حادثے میں ہلاک ہوگئے۔ 1988 کے عام انتخابات میں کسی جماعت کو اکثریت نہیں ملی اور پیپلز پارٹی سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری، جس کے بعد بے نظیر بھٹو نے ایم کیو ایم اور دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر حکومت تشکیل دی لیکن ان کی حکومت 1990 میں برطرف کر دی گئی۔

اس کے بعد نواز شریف 1990 میں وزیر اعظم بنے لیکن سپریم کورٹ نے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کو درست قرار دے کر نواز شریف کو اقتدار سے بے دخل کردیا۔ اس کے بعد 1993 میں عام انتخابات کرائے گئے جس میں بے نظیر بھٹو دوبارہ وزیراعظم بن گئیں لیکن ان کی حکومت 1996 میں پھر برطرف کر دی گئی۔

1997 کے عام انتخابات میں نواز شریف دوبارہ وزیراعظم بنے لیکن جنوری 1999 میں اس وقت کے آرمی پرویز مشرف نے نواز شریف کا تختہ الٹ دیا اور خود حکومت سنبھال لی جن کا دور حکومت 2008 تک جاری رہا۔

2008 میں عام انتخابات کرائے گئے جس میں پیپلز پارٹی نے حکومت بنائی تھی پھر 2013 میں عام انتخابات کرائے گئے جس میں مسلم نوگ نے حکومت بنائی اس کے بعد عمران خان 2018 کے عام انتخابات میں کامیابی کے بعد وزیراعظم بن گئے لیکن ان کی حکومت بھی اپنی مدت پوری نہ کر سکی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں عام انتخابات: ووٹنگ سے پہلے اہم لیڈروں پر ایک نظر

Last Updated : Feb 7, 2024, 10:47 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.