ETV Bharat / international

پاکستان عام انتخابات: پی ٹی آئی کو حکومت سازی سے باز رکھنے کے لیے سیاسی پارٹیاں پورا زور لگا رہی ہیں

پاکستان کے پارلیمانی انتخابات 2024 کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار 99 نشستیں لے کر سب سے آگے ہیں جب کہ مسلم لیگ (ن) 71 اور پیپلز پارٹی نے اب تک 53 نشستیں حاصل کی ہیں۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 10, 2024, 7:25 AM IST

Updated : Feb 10, 2024, 2:27 PM IST

اسلام آباد: پاکستان کے پارلیمانی انتخابات میں چونکانے والے نتائج سامنے آئے ہیں۔ یوں تو کسی بھی پارٹی کو حکومت تشکیل دینے کے لیے جادوئی ہندسہ نہیں ملا ہے۔ تاہم سابق وزیر اعظم عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے سیاست کے بڑے بڑے سورماؤں کو دھول چٹا دی ہے۔ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے قومی اسمبلی کی 99 سیٹوں پر جیت درج کی ہے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کی ن لیگ نے 71 سیٹوں پر قبضہ جمایا ہے جبکہ زرداری اور بلاول بھٹو کی پی پی پی کو 53 نشستوں پر کامیابی ملی ہے۔ اس کے علاوہ متحدہ قومی موومنٹ کو 17، پاکستان مسلم لیگ (ق) کو 3، جمعیت علمائے اسلام اور استحکام پاکستان پارٹی 2، 2 ، مجلس وحدۃ المسلمین 1 نشست جیت چکی ہیں۔

پاکستان کے انتخابی تاریخ میں عام انتخابات کے دوران پہلی مرتبہ پی پی پی نے سندھ اسمبلی میں 100 سے زائد نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب حاصل کی ہے۔ سندھ اسمبلی کی 130 نشستوں میں سے 84 جنرل نشستوں پر پیپلز پارٹی کامیاب ہوچکی ہے جس کے بعد پیپلزپارٹی کو20 خواتین کی مخصوص نشستیں ملیں گی۔ اس کے علاوہ سندھ اسمبلی کے ایوان میں اقلیتوں کی نمائندگی کیلئے پیپلزپارٹی کو اقلیتوں کی 6 مخصوص نشستیں بھی ملیں گی۔ سندھ اسمبلی کے 168 کے ایوان میں پی پی پی کے پاس 110 ارکان متوقع ہیں۔

اب پاکستان میں سیاسی ہلچل تیز ہوگئی ہے۔ جوڑ توڑ کی حکومت بنانے کے لیے تمام پارٹیاں سرگرم ہو گئی ہیں۔ لاہور میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف سے پیپلز پارٹی کے لیڈر آصف علی زرداری نے ملاقات کی ہے۔ سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے آصف علی زرداری سے ملاقات میں قائد مسلم لیگ ن نواز شریف کا پیغام پہنچایا۔ ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں میں حکومت سازی پر تبادلہ خیال ہوا ہے۔ سیاسی ماہرین کے مطابق دونوں جماعتوں کا مل کر ساتھ چلنے اور حکومت سازی کے لیے رابطہ اور ملاقاتیں جاری رکھنے پر اتفاق ہوا ہے۔

پاکستانی میڈیا کا خیال ہے کہ ابتدائی رجحانات سے عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حمایت یافتہ امیدوار جیت رہے تھے۔ اس لیے الیکشن کمیشن نے نتائج کا اعلان روک دیا۔ پاکستانی ٹی وی چینلز پر انتخابی نتائج کے حوالے سے ہونے والے ڈیبیٹ میں حصہ لینے والے ماہرین تجزیہ کاروں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ فوج نہیں چاہتی کہ پی ٹی آئی کسی بھی طرح حکومت بنائے۔ اس لیے فوج آزاد امیدواروں سے رابطہ کرکے انہیں نواز یا بلاول کی پارٹی کے ساتھ مل کر حکومت بنانے پر راضی کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔

پاکستانی میڈیا میں یہ بات مسلسل چل رہی ہے کہ اگر آزاد امیدواروں کو بھی اکثریت مل جاتی ہے تو انہیں حکومت بنانے کے لیے نہیں بلایا جائے گا۔

نئی حکومت بنانے کے لیے کسی بھی پارٹی کو 265 میں سے 133 سیٹیں جیتنا ہوں گی۔

یہ بھی پڑھیں:

اسلام آباد: پاکستان کے پارلیمانی انتخابات میں چونکانے والے نتائج سامنے آئے ہیں۔ یوں تو کسی بھی پارٹی کو حکومت تشکیل دینے کے لیے جادوئی ہندسہ نہیں ملا ہے۔ تاہم سابق وزیر اعظم عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے سیاست کے بڑے بڑے سورماؤں کو دھول چٹا دی ہے۔ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے قومی اسمبلی کی 99 سیٹوں پر جیت درج کی ہے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کی ن لیگ نے 71 سیٹوں پر قبضہ جمایا ہے جبکہ زرداری اور بلاول بھٹو کی پی پی پی کو 53 نشستوں پر کامیابی ملی ہے۔ اس کے علاوہ متحدہ قومی موومنٹ کو 17، پاکستان مسلم لیگ (ق) کو 3، جمعیت علمائے اسلام اور استحکام پاکستان پارٹی 2، 2 ، مجلس وحدۃ المسلمین 1 نشست جیت چکی ہیں۔

پاکستان کے انتخابی تاریخ میں عام انتخابات کے دوران پہلی مرتبہ پی پی پی نے سندھ اسمبلی میں 100 سے زائد نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب حاصل کی ہے۔ سندھ اسمبلی کی 130 نشستوں میں سے 84 جنرل نشستوں پر پیپلز پارٹی کامیاب ہوچکی ہے جس کے بعد پیپلزپارٹی کو20 خواتین کی مخصوص نشستیں ملیں گی۔ اس کے علاوہ سندھ اسمبلی کے ایوان میں اقلیتوں کی نمائندگی کیلئے پیپلزپارٹی کو اقلیتوں کی 6 مخصوص نشستیں بھی ملیں گی۔ سندھ اسمبلی کے 168 کے ایوان میں پی پی پی کے پاس 110 ارکان متوقع ہیں۔

اب پاکستان میں سیاسی ہلچل تیز ہوگئی ہے۔ جوڑ توڑ کی حکومت بنانے کے لیے تمام پارٹیاں سرگرم ہو گئی ہیں۔ لاہور میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف سے پیپلز پارٹی کے لیڈر آصف علی زرداری نے ملاقات کی ہے۔ سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے آصف علی زرداری سے ملاقات میں قائد مسلم لیگ ن نواز شریف کا پیغام پہنچایا۔ ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں میں حکومت سازی پر تبادلہ خیال ہوا ہے۔ سیاسی ماہرین کے مطابق دونوں جماعتوں کا مل کر ساتھ چلنے اور حکومت سازی کے لیے رابطہ اور ملاقاتیں جاری رکھنے پر اتفاق ہوا ہے۔

پاکستانی میڈیا کا خیال ہے کہ ابتدائی رجحانات سے عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حمایت یافتہ امیدوار جیت رہے تھے۔ اس لیے الیکشن کمیشن نے نتائج کا اعلان روک دیا۔ پاکستانی ٹی وی چینلز پر انتخابی نتائج کے حوالے سے ہونے والے ڈیبیٹ میں حصہ لینے والے ماہرین تجزیہ کاروں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ فوج نہیں چاہتی کہ پی ٹی آئی کسی بھی طرح حکومت بنائے۔ اس لیے فوج آزاد امیدواروں سے رابطہ کرکے انہیں نواز یا بلاول کی پارٹی کے ساتھ مل کر حکومت بنانے پر راضی کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔

پاکستانی میڈیا میں یہ بات مسلسل چل رہی ہے کہ اگر آزاد امیدواروں کو بھی اکثریت مل جاتی ہے تو انہیں حکومت بنانے کے لیے نہیں بلایا جائے گا۔

نئی حکومت بنانے کے لیے کسی بھی پارٹی کو 265 میں سے 133 سیٹیں جیتنا ہوں گی۔

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : Feb 10, 2024, 2:27 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.