ETV Bharat / international

سائفر کیس پر فیصلہ آنے کے بعد عمران خان کا پیغام

Cypher Case Verdict پاکستان کی ایک خصوصی عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس میں مجرم قرار دے کر دس، دس سال قید کی سزا سنائی ہے۔ عمران خان گزشتہ برس اگست سے جیل میں قید ہیں۔ اس سے قبل انہیں توشہ خانہ کیس میں بھی سزا سنائی جاچکی ہے۔

Pakistan Ex PM Imran Khan
پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 30, 2024, 7:34 PM IST

Updated : Jan 30, 2024, 9:21 PM IST

اسلام آباد: پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس میں دس، دس سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔ یہ سزا ایک خصوصی عدالت کی جانب سے سنائی گئی ہے جسے سائفر کیس کی سماعت کے لیے تشکیل دی گئی تھی۔

  • Former Prime Minister Imran Khan's lawyer gives out details exposing the illegal manner in which the sham cypher case trial by a Kangaroo court was conducted inside prison, making a complete mockery of law and justice in the country. pic.twitter.com/jFf2P0TWES

    — Imran Khan (@ImranKhanPTI) January 30, 2024 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

سائفر کیس پر فیصلہ آنے کے بعد عمران خان نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک طویل تحریر پوسٹ کرکے عوام کو سائفر کیس کے متعلق آگاہ کیا ہے۔ جس کا عنوان 'سائفر کیس پر عمران خان کا پیغام' رکھا ہے

عمران خان نے لکھا کہ میرے پاکستانیو! آپ سب نے یقیناً اب تک میرے وکلا سے سن لیا ہوگا کہ کس طرح آئینی تقاضوں اور قانونی ضابطوں کو روندتے ہوئے سائفر سمیت دیگر جھوٹے کیسز کا ٹرائل مکمل کیا جارہا ہے۔

یاد رکھیں کہ سائفر وہ کیس ہے جس کو دو دفعہ اسلام آباد ہایئکورٹ کالعدم قرار دے کر ازسرِ نو چلانے کا حکم دے چکی ہے کیونکہ دونوں دفعہ اس کیس کو ایسے ہی آئین اور قانون کو روندتے ہوئے چلانے کی کوشش کی گئی۔ پھر مجھے اس کیس میں سپریم کورٹ ضمانت بھی دے چکی ہے کیونکہ اس کیس کی ساری عمارت ہی جھوٹ، دھونس، سازش اور فریب پر کھڑی کی گئی ہے۔

عمران خان نے آگے لکھا کہ اب جبکہ مرکزی گواہان کے بیانات سے بھی اس کیس میں میرے اور شاہ محمود کے خلاف کچھ نہیں نکلا تو منصوبہ ساز گھبرا گئے ہیں اور اسے قانونی قواعد و ضوابط مکمل کیے بغیر ختم کرنا چاہتے ہیں۔ یہ ٹرائل نہیں بلکہ وہ فکسڈ میچ ہے جسکا نتیجہ لندن پلان کے کرداروں اور منصوبہ سازوں اور انکے مہروں نے پہلے سے طے کررکھا تھا۔ اسی لئے مجھے اس کیس کے فیصلے کا پہلے سے علم ہے۔

  • سائفر کیس پر عمران خان کا پیغام:

    میرے پاکستانیو! آپ سب نے یقیناً اب تک میرے وکلا سے سن لیا ہوگا کہ کس طرح آئینی تقاضوں اور قانونی ضابطوں کو روندتے ہوئے سائفر سمیت دیگر جھوٹے کیسز کا ٹرائل مکمل کیا جارہا ہے۔

    یاد رکھیں کہ سائفر وہ کیس ہے جس کو دو دفعہ اسلام آباد ہایئکورٹ کالعدم…

    — Imran Khan (@ImranKhanPTI) January 30, 2024 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ یہ لوگ چاہتے ہیں کہ اس کیس میں مجھے ایک سخت سزا سنا کر آپکو اشتعال دلایا جائے تاکہ آپ سڑکوں پہ نکل کر احتجاج کریں تو اس میں اپنے نامعلوم شامل کر کے نو مئی کی طرز پہ ایک دوسرا فالس فلیگ آپریشن کرکے وہ نتائج حاصل کرنے کی کوشش کی جائے جو پہلے فالس فلیگ آپریشن سے حاصل نہیں ہو پائے۔ دوسرا وہ یہ چاہتے ہیں کہ آپ لوگ مایوس اور بددل ہو کر 8 فروری کو گھروں میں بیٹھے رہیں۔

میرے پاکستانیو! یہی آپکی جنگ ہے اور یہی آپکا امتحان ہے کہ آپ نے پرامن رہتے ہوئے ہر ظلم کا بدلہ 8 فروری کو اپنے ووٹ سے لینا ہے۔ پچھلے 8 ماہ سے جیلوں میں قید بے قصور پاکستانیوں کو انصاف اور رہائی اب آپکے ووٹ سے ہی ملے گی۔

اخیر میں عمران خان نے لکھا کہ میرا ایمان ہے کہ جس طرح کل آپ لوگ خوف کی زنجیریں توڑ کر باہر نکلے ہیں ویسے ہی آپ لوگ الیکشن کے دن کروڑوں کی تعداد میں نکلیں گے اور ووٹ کی طاقت سے لندن پلان کے منصوبہ سازوں کو شکست دیں گے اور انکو بتائیں گے کہ ہم کوئی بھیڑ بکریاں نہیں جنکو چھڑی سے ہانکا جاسکتا ہے۔ میرا ایمان ہے کہ 8 فروری کا دن ہماری فتح کا دن ہوگا۔ انشاءاللہ

واضح رہے کہ سائفر کیس گزشتہ سال اگست میں شروع کیا گیا، جب عمران خان پر مبینہ طور پر ایک خفیہ سفارتی خط، جسے سائفر کہا جاتا ہے، کو افشا کرکے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

اس سفارتی خط کو گزشتہ سال مارچ میں واشنگٹن میں ملکی سفارت خانے کی طرف سے بھیجا گیا تھا۔ عمران خان کو اپریل 2022 میں تحریک عدم اعتماد کے ووٹ کے ذریعے اقتدار سے معزول کر دیا گیا تھا۔

سائفر کیس میں سابق وزیر اعظم اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔ پی ٹی آئی کا الزام ہے کہ اس سائفر میں عمران خان کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے امریکا کی جانب سے دھمکی دی گئی تھی۔

اسلام آباد: پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس میں دس، دس سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔ یہ سزا ایک خصوصی عدالت کی جانب سے سنائی گئی ہے جسے سائفر کیس کی سماعت کے لیے تشکیل دی گئی تھی۔

  • Former Prime Minister Imran Khan's lawyer gives out details exposing the illegal manner in which the sham cypher case trial by a Kangaroo court was conducted inside prison, making a complete mockery of law and justice in the country. pic.twitter.com/jFf2P0TWES

    — Imran Khan (@ImranKhanPTI) January 30, 2024 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

سائفر کیس پر فیصلہ آنے کے بعد عمران خان نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک طویل تحریر پوسٹ کرکے عوام کو سائفر کیس کے متعلق آگاہ کیا ہے۔ جس کا عنوان 'سائفر کیس پر عمران خان کا پیغام' رکھا ہے

عمران خان نے لکھا کہ میرے پاکستانیو! آپ سب نے یقیناً اب تک میرے وکلا سے سن لیا ہوگا کہ کس طرح آئینی تقاضوں اور قانونی ضابطوں کو روندتے ہوئے سائفر سمیت دیگر جھوٹے کیسز کا ٹرائل مکمل کیا جارہا ہے۔

یاد رکھیں کہ سائفر وہ کیس ہے جس کو دو دفعہ اسلام آباد ہایئکورٹ کالعدم قرار دے کر ازسرِ نو چلانے کا حکم دے چکی ہے کیونکہ دونوں دفعہ اس کیس کو ایسے ہی آئین اور قانون کو روندتے ہوئے چلانے کی کوشش کی گئی۔ پھر مجھے اس کیس میں سپریم کورٹ ضمانت بھی دے چکی ہے کیونکہ اس کیس کی ساری عمارت ہی جھوٹ، دھونس، سازش اور فریب پر کھڑی کی گئی ہے۔

عمران خان نے آگے لکھا کہ اب جبکہ مرکزی گواہان کے بیانات سے بھی اس کیس میں میرے اور شاہ محمود کے خلاف کچھ نہیں نکلا تو منصوبہ ساز گھبرا گئے ہیں اور اسے قانونی قواعد و ضوابط مکمل کیے بغیر ختم کرنا چاہتے ہیں۔ یہ ٹرائل نہیں بلکہ وہ فکسڈ میچ ہے جسکا نتیجہ لندن پلان کے کرداروں اور منصوبہ سازوں اور انکے مہروں نے پہلے سے طے کررکھا تھا۔ اسی لئے مجھے اس کیس کے فیصلے کا پہلے سے علم ہے۔

  • سائفر کیس پر عمران خان کا پیغام:

    میرے پاکستانیو! آپ سب نے یقیناً اب تک میرے وکلا سے سن لیا ہوگا کہ کس طرح آئینی تقاضوں اور قانونی ضابطوں کو روندتے ہوئے سائفر سمیت دیگر جھوٹے کیسز کا ٹرائل مکمل کیا جارہا ہے۔

    یاد رکھیں کہ سائفر وہ کیس ہے جس کو دو دفعہ اسلام آباد ہایئکورٹ کالعدم…

    — Imran Khan (@ImranKhanPTI) January 30, 2024 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ یہ لوگ چاہتے ہیں کہ اس کیس میں مجھے ایک سخت سزا سنا کر آپکو اشتعال دلایا جائے تاکہ آپ سڑکوں پہ نکل کر احتجاج کریں تو اس میں اپنے نامعلوم شامل کر کے نو مئی کی طرز پہ ایک دوسرا فالس فلیگ آپریشن کرکے وہ نتائج حاصل کرنے کی کوشش کی جائے جو پہلے فالس فلیگ آپریشن سے حاصل نہیں ہو پائے۔ دوسرا وہ یہ چاہتے ہیں کہ آپ لوگ مایوس اور بددل ہو کر 8 فروری کو گھروں میں بیٹھے رہیں۔

میرے پاکستانیو! یہی آپکی جنگ ہے اور یہی آپکا امتحان ہے کہ آپ نے پرامن رہتے ہوئے ہر ظلم کا بدلہ 8 فروری کو اپنے ووٹ سے لینا ہے۔ پچھلے 8 ماہ سے جیلوں میں قید بے قصور پاکستانیوں کو انصاف اور رہائی اب آپکے ووٹ سے ہی ملے گی۔

اخیر میں عمران خان نے لکھا کہ میرا ایمان ہے کہ جس طرح کل آپ لوگ خوف کی زنجیریں توڑ کر باہر نکلے ہیں ویسے ہی آپ لوگ الیکشن کے دن کروڑوں کی تعداد میں نکلیں گے اور ووٹ کی طاقت سے لندن پلان کے منصوبہ سازوں کو شکست دیں گے اور انکو بتائیں گے کہ ہم کوئی بھیڑ بکریاں نہیں جنکو چھڑی سے ہانکا جاسکتا ہے۔ میرا ایمان ہے کہ 8 فروری کا دن ہماری فتح کا دن ہوگا۔ انشاءاللہ

واضح رہے کہ سائفر کیس گزشتہ سال اگست میں شروع کیا گیا، جب عمران خان پر مبینہ طور پر ایک خفیہ سفارتی خط، جسے سائفر کہا جاتا ہے، کو افشا کرکے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

اس سفارتی خط کو گزشتہ سال مارچ میں واشنگٹن میں ملکی سفارت خانے کی طرف سے بھیجا گیا تھا۔ عمران خان کو اپریل 2022 میں تحریک عدم اعتماد کے ووٹ کے ذریعے اقتدار سے معزول کر دیا گیا تھا۔

سائفر کیس میں سابق وزیر اعظم اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔ پی ٹی آئی کا الزام ہے کہ اس سائفر میں عمران خان کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے امریکا کی جانب سے دھمکی دی گئی تھی۔

Last Updated : Jan 30, 2024, 9:21 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.