ETV Bharat / international

پاکستان عام انتخابات کے نتائج: عمران خان کی پارٹی پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں کو برتری حاصل - پاکستان

پاکستان میں عام انتخابات کے لیے ووٹنگ آٹھ فروری کو شام پانچ بجے تک مکمل ہوگئی تھی، جس کے کے فورا بعد گنتی کا دور بھی شروع ہوگیا لیکن نتائج میں کافی زیادہ تاخیر نے الیکشن کمیشن کے پروسس پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ ابھی تک قومی اسمبلی کے غیر حتمی نتائج میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار 90، مسلم لیگ 60 اور پیپلز پارٹی 48 سیٹ جیت چکے ہیں۔

Etv Bharat
پاکستان عام انتخابات کے نتائج: عمران خان کی پارٹی پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں کو برتری حاصل
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 9, 2024, 3:50 PM IST

Updated : Feb 9, 2024, 10:44 PM IST

اسلام آباد: پاکستان میں جمعرات کو ہونے والی ووٹنگ کے بعد کاونٹنگ گزشتہ شام پانچ بجے کے بعد سے ہی جاری ہے۔ لیکن 22 گھنٹے گزر جانے کے بعد بھی ابھی تک حتمی نتائج کا اعلان نہیں کیا گیا ہے جس کی وجہ سے یہ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے الیکشن کمیشن انتخابی نتائج کو متنازع بنا رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق صوبائی لحاظ سے پنجاب میں نواز شریف کی پارٹی مسلم لیگ نون، خیبرپختونخوا میں عمران خان کی پارٹی پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار اور سندھ میں بلاول بھٹو کی پارٹی آگے ہے۔ جبکہ قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے 90 آزاد امیدوار جیت چکے ہیں۔

پاکستانی میڈیا کے مطابق گزشتہ رات لیڈ کرنے والے آزاد امیدواروں کی تعداد 134 سے زیادہ بتائی جارہی تھی۔ لیکن جیسے جیسے وقت گزرتا جا رہا ہے ویسے ویسے آزاد امیدواروں کے ہارنے کا سلسلہ بھی بڑھتا جارہا ہے۔ جس کی وجہ سے پاکستانی میڈیا خود الیکشن کمیشن پر سنگین سوالات کھڑے کر رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق جیل میں بند سابق وزیر اعظم عمران خان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار رات میں مختلف حلقوں میں لیڈ کر رہے تھے کہ اسی دوران الیکشن کمیشن نے نتائج کو روک دیا جس کے بعد پورے ملک میں تشویش کی لہر دوڑ گئی کہ اب کچھ غلط ہونے والا ہے۔ ہوا بھی کچھ ایسا ہی کی اگلے صبح کئی آزاد امیدوار نواز شریف کی پارٹی کے امیدوار سے پیچھے ہوگئے۔ خود سابق وزیراعظم نواز شریف آزاد امیدوار یاسمین راشد سے رات میں پیچھے تھے لیکن صبح کے وقت وہ ان سے ایک لاکھ سے زائد ووٹ حاصل کرکے الیکشن جیت گئے جب کہ دوسری سیٹ سے وہ ہار گئے ہیں۔

Pakistan General Elections
پاکستان عام انتخابات: نتائج کی تاخیر پر اٹھتے سوال

نواز شریف کے علاوہ بھی بہت سے لیڈر رات میں پیچھے رہنے کے بعد صبح میں سبقت حاصل کر لیے ہیں، جس کے بعد انتخابی نتائج پر سوال کھڑے ہونے شروع ہوگئے ہیں۔ پاکستانی میڈٰا کے مطابق ابھی بھی پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار تمام پارٹیوں سے آگے ہیں۔ پاکستانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق الیکشن رول میں ہے کہ جمعرات کو ہونے والی ووٹنگ کی گنتی جمعرات کی رات 10 بجے تک مکمل ہو جانی چاہیے تھی۔ لیکن 22 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی الیکشن کمیشن تیزی سے نتائج کا اعلان نہیں کر رہا۔

پاکستانی میڈیا کا خیال ہے کہ ابتدائی رجحانات سے عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حمایت یافتہ امیدوار جیت رہے تھے۔ اس لیے الیکشن کمیشن نے نتائج کا اعلان روک دیا۔ پاکستانی ٹی وی چینلز پر انتخابی نتائج کے حوالے سے ہونے والے ڈیبیٹ میں حصہ لینے والے ماہرین تجزیہ کاروں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ فوج نہیں چاہتی کہ پی ٹی آئی کسی بھی طرح حکومت بنائے۔ اس لیے فوج آزاد امیدواروں سے رابطہ کرکے انہیں نواز یا بلاول کی پارٹی کے ساتھ مل کر حکومت بنانے پر راضی کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔

پاکستانی میڈیا میں یہ بات مسلسل چل رہی ہے کہ اگر آزاد امیدواروں کو بھی اکثریت مل جاتی ہے تو انہیں حکومت بنانے کے لیے نہیں بلایا جائے گا۔ پاکستان کے مشہور صحافی حامد میر نے کہا کہ اس وقت کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ لیکن ہمیں اس وقت ایسے خدشات کا اظہار کرکے دنیا میں پاکستان کا امیج خراب نہیں کرنا چاہیے۔

عمران خان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے نئی حکومت کے لیے ووٹوں کی گنتی کے دوران ' غیر معمولی دھاندلی اور پولنگ ایجنٹ کو ہراساں کیے جانے کا الزام لگایا ہے۔ واضھ رہے کہ قومی اسمبلی کی 336 نشستوں میں سے صرف 266 پر ووٹنگ ہو رہی ہے۔ لیکن باجوڑ میں ایک امیدوار کی حملے میں ہلاکت کے بعد ووٹنگ ملتوی کر دی گئی۔مزید 60 نشستیں خواتین کے لیے اور 10 نشستیں اقلیتوں کے لیے مختص ہیں اور یہ متناسب نمائندگی کی بنیاد پر جیتنے والی جماعتوں کو دی جاتی ہیں۔ نئی حکومت بنانے کے لیے کسی بھی پارٹی کو 265 میں سے 133 سیٹیں جیتنا ہوں گی۔

اسلام آباد: پاکستان میں جمعرات کو ہونے والی ووٹنگ کے بعد کاونٹنگ گزشتہ شام پانچ بجے کے بعد سے ہی جاری ہے۔ لیکن 22 گھنٹے گزر جانے کے بعد بھی ابھی تک حتمی نتائج کا اعلان نہیں کیا گیا ہے جس کی وجہ سے یہ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے الیکشن کمیشن انتخابی نتائج کو متنازع بنا رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق صوبائی لحاظ سے پنجاب میں نواز شریف کی پارٹی مسلم لیگ نون، خیبرپختونخوا میں عمران خان کی پارٹی پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار اور سندھ میں بلاول بھٹو کی پارٹی آگے ہے۔ جبکہ قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے 90 آزاد امیدوار جیت چکے ہیں۔

پاکستانی میڈیا کے مطابق گزشتہ رات لیڈ کرنے والے آزاد امیدواروں کی تعداد 134 سے زیادہ بتائی جارہی تھی۔ لیکن جیسے جیسے وقت گزرتا جا رہا ہے ویسے ویسے آزاد امیدواروں کے ہارنے کا سلسلہ بھی بڑھتا جارہا ہے۔ جس کی وجہ سے پاکستانی میڈیا خود الیکشن کمیشن پر سنگین سوالات کھڑے کر رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق جیل میں بند سابق وزیر اعظم عمران خان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار رات میں مختلف حلقوں میں لیڈ کر رہے تھے کہ اسی دوران الیکشن کمیشن نے نتائج کو روک دیا جس کے بعد پورے ملک میں تشویش کی لہر دوڑ گئی کہ اب کچھ غلط ہونے والا ہے۔ ہوا بھی کچھ ایسا ہی کی اگلے صبح کئی آزاد امیدوار نواز شریف کی پارٹی کے امیدوار سے پیچھے ہوگئے۔ خود سابق وزیراعظم نواز شریف آزاد امیدوار یاسمین راشد سے رات میں پیچھے تھے لیکن صبح کے وقت وہ ان سے ایک لاکھ سے زائد ووٹ حاصل کرکے الیکشن جیت گئے جب کہ دوسری سیٹ سے وہ ہار گئے ہیں۔

Pakistan General Elections
پاکستان عام انتخابات: نتائج کی تاخیر پر اٹھتے سوال

نواز شریف کے علاوہ بھی بہت سے لیڈر رات میں پیچھے رہنے کے بعد صبح میں سبقت حاصل کر لیے ہیں، جس کے بعد انتخابی نتائج پر سوال کھڑے ہونے شروع ہوگئے ہیں۔ پاکستانی میڈٰا کے مطابق ابھی بھی پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار تمام پارٹیوں سے آگے ہیں۔ پاکستانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق الیکشن رول میں ہے کہ جمعرات کو ہونے والی ووٹنگ کی گنتی جمعرات کی رات 10 بجے تک مکمل ہو جانی چاہیے تھی۔ لیکن 22 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی الیکشن کمیشن تیزی سے نتائج کا اعلان نہیں کر رہا۔

پاکستانی میڈیا کا خیال ہے کہ ابتدائی رجحانات سے عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حمایت یافتہ امیدوار جیت رہے تھے۔ اس لیے الیکشن کمیشن نے نتائج کا اعلان روک دیا۔ پاکستانی ٹی وی چینلز پر انتخابی نتائج کے حوالے سے ہونے والے ڈیبیٹ میں حصہ لینے والے ماہرین تجزیہ کاروں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ فوج نہیں چاہتی کہ پی ٹی آئی کسی بھی طرح حکومت بنائے۔ اس لیے فوج آزاد امیدواروں سے رابطہ کرکے انہیں نواز یا بلاول کی پارٹی کے ساتھ مل کر حکومت بنانے پر راضی کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔

پاکستانی میڈیا میں یہ بات مسلسل چل رہی ہے کہ اگر آزاد امیدواروں کو بھی اکثریت مل جاتی ہے تو انہیں حکومت بنانے کے لیے نہیں بلایا جائے گا۔ پاکستان کے مشہور صحافی حامد میر نے کہا کہ اس وقت کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ لیکن ہمیں اس وقت ایسے خدشات کا اظہار کرکے دنیا میں پاکستان کا امیج خراب نہیں کرنا چاہیے۔

عمران خان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے نئی حکومت کے لیے ووٹوں کی گنتی کے دوران ' غیر معمولی دھاندلی اور پولنگ ایجنٹ کو ہراساں کیے جانے کا الزام لگایا ہے۔ واضھ رہے کہ قومی اسمبلی کی 336 نشستوں میں سے صرف 266 پر ووٹنگ ہو رہی ہے۔ لیکن باجوڑ میں ایک امیدوار کی حملے میں ہلاکت کے بعد ووٹنگ ملتوی کر دی گئی۔مزید 60 نشستیں خواتین کے لیے اور 10 نشستیں اقلیتوں کے لیے مختص ہیں اور یہ متناسب نمائندگی کی بنیاد پر جیتنے والی جماعتوں کو دی جاتی ہیں۔ نئی حکومت بنانے کے لیے کسی بھی پارٹی کو 265 میں سے 133 سیٹیں جیتنا ہوں گی۔

Last Updated : Feb 9, 2024, 10:44 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.