عمان: اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے خبردار کیا ہے کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں غزہ میں لڑائی جاری رکھنے سے تنازع بڑھنے کا خطرہ ہو سکتا ہے۔ شاہ عبداللہ نے یہ تبصرہ اتوار کے روز عمان میں فلسطینی صدر محمود عباس کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران کیا۔ اس دوران انہوں نے غزہ میں فوری اور مستقل جنگ بندی تک پہنچنے اور معصوم شہریوں کے تحفظ کے لیے زیادہ سے زیادہ کوششیں کرنے پر زور دیا۔
اپنے بیان میں شاہ عبداللہ نے کہا کہ اردن غزہ کے لوگوں کو انسانی بنیادوں پر امداد اور طبی امداد فراہم کرتا رہے گا۔ شاہ عبداللہ نے اردن کی طرف سے مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی کو الگ کرنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرنے کا اعادہ کیا اور دو ریاستی حل کی بنیاد پر مسئلہ فلسطین کا منصفانہ حل تلاش کرنے پر زور دیا۔
فلسطین اٹھارٹی کے صدر محمود عباس نے اپنی طرف سے حماس اسرائیل تنازعہ پر اردن کے مضبوط موقف کی ستائش کی۔ واضح رہے اس سے قبل اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفادی نے کہا تھا کہ اسرائیل فلسطینیوں کو غزہ سے باہر دھکیلنے کے لیے جنگ کو ایک پالیسی کے طور پر جاری رکھے ہوئے ہے۔ جس طرح فلسطینیوں کو مارا جا رہا ہے اس سے صاف ظاہر ہورہا ہے کہ یہاں نسل کشی کی جارہی ہے۔ دوحہ کانفرنس کے دوران انھوں نے کہا تھا کہ اسرائیل نے جس طرح نفرت اور اشتعال کی فضا پیدا کر دی ہے اس کا نتیجہ پورے خطے اور نئی نسلوں کو بھگتنا پڑے گا۔
یہ بھی پڑھیں:
- شمالی غزہ میں خوراک کی ترسیل روک دی گئی، خطے میں قحط کا خطرہ بڑھا
- غزہ میں عوام فاقہ کشی سے موت کے منہ میں جا ر ہے ہیں: عالمی ادارہ صحت
- غزہ میں چار میں سے ایک سے زیادہ فلسطینی بھوک سے مر رہے ہیں
- فلسطینی پناہ گزین رفح کی خیمہ بستی میں پتے کھانے پر مجبور
- زخمی اور بیمار فلسطینیوں کو علاج کے لیے دوسرے ممالک بھیجنے کی ضرورت: وزارت صحت غزہ