قاہرہ: اقوام متحدہ کے ایک اہلکار نے الزام لگایا ہے کہ اسرائیل کی بحریہ نے سخت متاثرہ شمالی غزہ کے لیے خوراک لے جانے والے امدادی قافلے پر حملہ کیا ہے۔ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسی کے غزہ کے ڈائریکٹر تھامس وائٹ نے ایکس پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں کہا کہ خوراک کا قافلہ شمالی غزہ میں جانے کا انتظار کر رہا تھا جب اسے پیر کی صبح اسرائیلی بحریہ کی گولیوں کا نشانہ بنایا گیا۔
تھامس وائٹ نے تصاویر پوسٹ کیں ہیں جس میں سڑک کے کنارے کھڑا ایک ٹرک دکھایا گیا ہے جس کے سامان کو نقصان پہنچا ہے۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے فوری طور پر اس الزام پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے، تاہم کہا ہے کہ، وہ اس رپورٹ کو دیکھ رہی ہے۔
انروا کے نام سے جانی جانے والی ایجنسی کی کمیونیکیشن کی سربراہ جولیٹ توما نے کہا کہ وسطی غزہ میں وادی البلاح کے علاقے کے شمال میں ہونے والے اس حملے میں کوئی زخمی نہیں ہوا ہے۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ، اسرائیل کی جانب سے جنگ کے شروعاتی ہفتوں میں امداد روکے جانے کے بعد، اقوام متحدہ نے جنگ زدہ شمالی غزہ میں امداد بھیجنے کے لیے کافی جدوجہد کی ہے۔
پیر کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب امریکہ سمیت ایک درجن سے زائد ممالک نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ میں امدادی کام انجام دینے والی اقوام متحدہ کی تنظیم انروا کو دی جانے والی فنڈنگ کو اسرائیلی الزامات کے بعد معطل کر دیں گے۔ واضح رہے اسرائیل نے الزام لگایا ہے کہ غزہ کے 13,000 ملازمین میں سے 12 نے 7 اکتوبر کو اسرائیل کے خلاف حملوں میں حصہ لیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: