رفح، غزہ کی پٹی: غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں رات بھر جاری رہے اسرائیلی فضائی حملوں میں ایک درجن سے زائد افراد ہلاک ہو گئے۔ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نتن یاہو کی جانب سے حماس کی جنگ بندی کی شرائط کو مسترد کرنے اور جنوبی غزہ کے قصبے تک جارحیت کو بڑھانے کے عزم کے چند گھنٹے بعد اسرائیل نے رفح میں فوجی کارروائی شروع کر دی۔
پٹی کی نصف سے زیادہ آبادی مصر کے ساتھ سیل شدہ سرحد پر واقع رفح کی طرف نقل مکانی کر چکی ہے۔ یہ علاقہ انسانی امداد کا مرکزی داخلی مقام بھی ہے۔ مصر نے خبردار کیا ہے کہ وہاں کوئی بھی زمینی کارروائی یا سرحد پار سے بڑے پیمانے پر نقل مکانی اسرائیل کے ساتھ اس کے چار دہائیوں پرانے امن معاہدے کو نقصان پہنچائے گی۔
کویتی اسپتال کے مطابق، رات بھر ہونے والے حملوں میں دو خواتین اور پانچ بچوں سمیت کم از کم 13 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ مہلوکین کی تدفین کرنے والے محمد ابو حبیب نے کہا کہ، "کاش ہم صرف ٹکڑوں کے بجائے ان کی پوری لاشیں اکٹھا کر لیتے،"
اسرائیل کی چار ماہ سے زائد عرصہ سے جاری فضائی اور زمینی جارحیت حالیہ تاریخ میں سب سے زیادہ تباہ کن جنگوں میں سے ایک ہے۔ اس جارحیت میں 27,000 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ غزہ کی زیادہ تر شہری آبادی جبراً نقل مکانی کر چکی ہے اور ایک چوتھائی آبادی کو فاقہ کشی پر مجبور ہے۔
نتن یاہو نے کہا ہے کہ حملہ حماس پر "مکمل فتح" تک جاری رہے گا اور اس میں مزید توسیع ہوگی۔ اسرائیل نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ 100 سے زائد اسیران کو واپس لائے گا جو ابھی تک حماس کے قبضے میں ہیں جب کہ ان میں سے بیشتر کو نومبر میں جنگ بندی کے دوران اسرائیل کی طرف سے قید فلسطینیوں کی رہائی کے بدلے رہا کر دیا گیا تھا۔
نتن یاہو کے مطابق رفح میں جارحیت کو وسعت دینے کے لیے تیاریاں جاری ہیں۔ حماس کے زیر انتظام علاقے میں وزارت صحت کے مطابق، چار ماہ سے جاری جنگ میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی تعداد پہلے ہی 27,840 تک پہنچ گئی ہے اور مرنے والوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔
بین الاقوامی امدادی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ رفح میں کسی بھی بڑے آپریشن سے محصور ساحلی علاقے میں انسانی تباہی پھیل جائے گی۔ بین الاقوامی ریسکیو کمیٹی کے باب کچن کا کہنا ہے کہ "اگر وہ لڑائی میں نہیں مارے گئے تو فلسطینی بچوں، عورتوں اور مردوں کو بھوک یا بیماری سے مرنے کا خطرہ ہو گا۔" انھوں نے مزید کہا کہ، "اب فلسطینیوں کے لیے ایک بھی 'محفوظ' علاقہ نہیں رہے گا۔"
یہ بھی پڑھیں: