غزہ: اسرائیل کی جانب سے فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی میں عمارتیں مسمار کرنے کی وجہ سامنے آ گئی۔ تفصیلات کے مطابق غزہ میں بفرزون کے لیے رہائشی عمارتیں گرانے کے صہیونی منصوبے کا انکشاف ہوا ہے، اسرائیل غیر قانونی بفرزون بنانے کے لیے غزہ میں فلسطینیوں کی عمارتیں گرا رہا ہے۔ تین دن قبل مرنے والے 21 صہیونی فوجی اہلکار بھی غزہ میں عمارتوں کو گرانے کے لیے بارود لگا رہے تھے کہ حماس کے جنگجوؤں کے ہتھے چڑھ گئے۔ غیر قانونی بفر زون بنانے کے لیے عمارتوں میں بارود لگاتے ہوئے اسرائیلی فوجی حملے کا نشانہ بنے تھے، امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بھی گزشتہ روز صہیونی فوج کے منصوبےکی تصدیق کی، اور کہا کہ حملے کے شکار اسرائیلی فوجی غزہ اور اسرائیل میں بفرزون بنا رہے تھے۔
امریکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی جانب سے چوبیس فوجیوں کی ہلاکت کی بتائی گئی وجہ غلط تھی، اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ فوجی یرغمالیوں کو بازیاب کرنے کے دوران مارے گئے، اسرائیلی فوجی اپنے ہی بچھائے گئے بارود کا نشانہ بنے تھے۔ واضح رہے کہ امریکا نے غزہ میں بفرزون بنانے کی مخالفت کر دی ہے۔
- امریکہ نے غزہ میں بفرزون بنانے کی اسرائیلی تجویز مسترد کردی
امریکہ کی جانب سے غزہ میں علاقائی تبدیلیوں اور غزہ میں بفرزون بنانے کی اسرائیلی تجویز کو مسترد کردیا گیا ہے۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیل کو 7 اکتوبر جیسا حملہ دوبارہ ہونے سے روکنے کا حق ہے، لیکن جب غزہ کی مستقل حیثیت کی بات آتی ہے تو ہم بہت واضح ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے مزید کہا کہ ہم اس کی سرزمین پر تجاوزات نہ کرنے کے بارے میں واضح ہیں، نقل مکانی کرنے والوں کی گھروں کو واپسی کی حمایت کرتے ہیں۔