یروشلم: غزہ میں تقریباً 14 مہینوں سے جاری اسرائیلی جارحیت کی مخالفت کرنے والے ممالک سے اسرائیل دھیرے دھیرے اپنے سفارتی تعلقات ختم کر رہا ہے۔
اسرائیل نے اتوار کو کہا کہ وہ آئرلینڈ میں اپنا سفارت خانہ بند کر دے گا۔ واضح رہے، غزہ جنگ کے باعث اسرائیل-آئرلینڈ کے تعلقات خراب ہو گئے ہیں۔
آئرلینڈ میں سفارت خانے کو بند کرنے کا فیصلہ اسرائیل کے وزیر خارجہ نے آئرلینڈ کی انتہائی اسرائیل مخالف پالیسیوں کے جواب میں کیا ہے۔ مئی میں، آئرلینڈ نے ناروے، اسپین اور سلووینیا کے ساتھ مل کر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان کیا تھا، جس کے بعد اسرائیل نے ڈبلن سے اپنے سفیر کو واپس بلا لیا تھا۔
آئرلینڈ کی کابینہ نے گزشتہ ہفتے بین الاقوامی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف غزہ میں نسل کشی کا الزام لگانے والے جنوبی افریقہ کے مقدمے میں باضابطہ مداخلت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سفارت خانے کی بندش پر اسرائیلی وزیر خارجہ گیڈون سار کے بیان میں کہا گیا ہے کہ، آئرلینڈ نے اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات میں ہر سرخ لکیر کو عبور کیا ہے۔
آئرلینڈ کے وزیر اعظم سائمن ہیرس نے سفارت خانہ بند کرنے کے فیصلے کو انتہائی افسوسناک قرار دیا۔ انہوں نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ، میں اس دعوے کو یکسر مسترد کرتا ہوں کہ آئرلینڈ اسرائیل مخالف ہے۔ آئرلینڈ امن کا حامی، انسانی حقوق کا حامی اور بین الاقوامی قانون کا حامی ہے۔
آئرلینڈ حکومت نے فلسطین کو باضابطہ طور پر ریاست کے طور پر تسلیم کیا ہے۔ گزشتہ مہینے آئرلینڈ نے فلسطین کے پہلے سفیر کی تقرری کے احکامات بھی جاری کر دیے ہیں۔ آئرلینڈ کے لیے فلسطین کی پہلی مکمل سفیر جیلان وہبہ عبدالمجید کی تقرری کو منظوری دے دی گئی ہے۔
مئی 2024 میں آئرلینڈ نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا تھا۔ ستمبر کے مہینے میں آئرلینڈ اور ریاست فلسطین کے درمیان رسمی سفارتی تعلقات سفارتی نوٹس کے تبادلے کے ذریعے قائم ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: