ETV Bharat / international

ایس سی او میں بھارت کا دو ٹوک الفاظ میں دہشت گردوں کو پناہ دینے والے ممالک کو الگ تھلگ کرنے کا مطالبہ - India at SCO summit

author img

By PTI

Published : Jul 4, 2024, 8:09 PM IST

قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں منعقدہ ایس سی او سربراہی اجلاس میں بھارت نے چین اور پاکستان کو نشانہ بنایا۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے عالمی برادری سے کہا کہ وہ دہشت گردی کو فروغ دینے اور انھیں محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنے والے ممالک کو الگ تھلگ کریں۔

وزیر خارجہ ایس جے شنکر
وزیر خارجہ ایس جے شنکر (ANI Photo)

آستانہ: بھارت نے جمعرات کو بین الاقوامی برادری سے دہشت گردوں کو پناہ دینے، انہیں محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنے اور دہشت گردی کو فروغ دینے والے ممالک کو الگ تھلگ کرنے کا مطالبہ کیا۔ چین اور پاکستان کو نشانہ بناتے ہوئے بھارت نے کہا کہ اگر دہشت گردی پر قابو نہ پایا گیا تو یہ علاقائی اور عالمی امن کے لیے بڑا خطرہ بن سکتا ہے۔

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے یہ تبصرہ آستانہ میں قزاقستان کی صدارت میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) میں پی ایم مودی کی جانب سے کیا۔ انھوں نے یاد دلایا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے بنیادی مقاصد دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہے۔ چینی صدر شی جن پنگ، پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اور روسی صدر ولادیمیر پوتن سمیت دیگر رہنماوں نے سربراہی اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس میں جے شنکر نے کہا کہ 'دہشت گردی کو کسی بھی شکل میں جائز یا معاف نہیں کیا جا سکتا'۔انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو 'ان ممالک کو تنہا اور بے نقاب کرنا چاہیے جو دہشت گردوں کو پناہ دیتے ہیں اور دہشت گردی کو فروغ دیتے ہیں۔ ان کا بظاہر حوالہ پاکستان اور اس کے ہمہ وقت دوست چین کی طرف تھا، جس نے اکثر پاکستان میں مطلوب دہشت گردوں کو بلیک لسٹ کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں کو روکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سرحد پار دہشت گردی کا فیصلہ کن جواب دینے کی ضرورت ہے اور دہشت گردی کی فنانسنگ اور بھرتیوں کا سختی سے مقابلہ کیا جانا چاہیے۔ ہمیں اپنے نوجوانوں میں بنیاد پرستی کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بھی فعال اقدامات کرنے چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال بھارت کی صدارت کے دوران اس موضوع پر جاری ہونے والا مشترکہ بیان نئی دہلی کے مشترکہ عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایس سی او لوگوں کو متحد ہونے، تعاون کرنے، ترقی کرنے اور خوشحالی کے لیے ایک منفرد پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ 'دنیا ایک خاندان ہے۔ انہوں نے مزید کہا، "موسمیاتی تبدیلی ایک اور اہم تشویش ہے جس میں وہ متبادل ایندھن کو اپنانے، الیکٹرک گاڑیوں کو اپنانے اور ماحولیاتی لچکدار انفراسٹرکچر کی تعمیر سمیت اخراج میں کمی کے لیے کام کر رہے ہیں۔"

جے شنکر نے بعد میں ایکس پر پوسٹ کیا کہ 'SCO کونسل کے سربراہان مملکت کے سربراہی اجلاس میں وزیر اعظم نریندر مودی جی کی جانب سے بھارت کا بیان اور وزیر اعظم مودی کو مسلسل تیسری بار دوبارہ منتخب ہونے پر مبارکباد دینے کے لیے موجود رہنماؤں کا شکریہ۔

واضح رہے کہ جے شنکر قزاقستان میں ایس سی او سمٹ میں بھارتی وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔ ایس سی او کی بنیاد 2001 میں روس، چین، کرغز جمہوریہ، قزاقستان، تاجکستان اور ازبکستان کے صدور نے شنگھائی میں ایک سربراہی اجلاس میں رکھی تھی۔ اس کے اقتصادی اور سیکورٹی بلاک میں بھارت، چین، روس، پاکستان، قزاقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

وزیر خارجہ جے شنکر کی روسی ہم منصب سے ملاقات، جنگی علاقے میں بھارتی شہریوں کی حفاظت کا مسئلہ اٹھایا

آستانہ: بھارت نے جمعرات کو بین الاقوامی برادری سے دہشت گردوں کو پناہ دینے، انہیں محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنے اور دہشت گردی کو فروغ دینے والے ممالک کو الگ تھلگ کرنے کا مطالبہ کیا۔ چین اور پاکستان کو نشانہ بناتے ہوئے بھارت نے کہا کہ اگر دہشت گردی پر قابو نہ پایا گیا تو یہ علاقائی اور عالمی امن کے لیے بڑا خطرہ بن سکتا ہے۔

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے یہ تبصرہ آستانہ میں قزاقستان کی صدارت میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) میں پی ایم مودی کی جانب سے کیا۔ انھوں نے یاد دلایا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے بنیادی مقاصد دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہے۔ چینی صدر شی جن پنگ، پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اور روسی صدر ولادیمیر پوتن سمیت دیگر رہنماوں نے سربراہی اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس میں جے شنکر نے کہا کہ 'دہشت گردی کو کسی بھی شکل میں جائز یا معاف نہیں کیا جا سکتا'۔انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو 'ان ممالک کو تنہا اور بے نقاب کرنا چاہیے جو دہشت گردوں کو پناہ دیتے ہیں اور دہشت گردی کو فروغ دیتے ہیں۔ ان کا بظاہر حوالہ پاکستان اور اس کے ہمہ وقت دوست چین کی طرف تھا، جس نے اکثر پاکستان میں مطلوب دہشت گردوں کو بلیک لسٹ کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں کو روکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سرحد پار دہشت گردی کا فیصلہ کن جواب دینے کی ضرورت ہے اور دہشت گردی کی فنانسنگ اور بھرتیوں کا سختی سے مقابلہ کیا جانا چاہیے۔ ہمیں اپنے نوجوانوں میں بنیاد پرستی کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بھی فعال اقدامات کرنے چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال بھارت کی صدارت کے دوران اس موضوع پر جاری ہونے والا مشترکہ بیان نئی دہلی کے مشترکہ عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایس سی او لوگوں کو متحد ہونے، تعاون کرنے، ترقی کرنے اور خوشحالی کے لیے ایک منفرد پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ 'دنیا ایک خاندان ہے۔ انہوں نے مزید کہا، "موسمیاتی تبدیلی ایک اور اہم تشویش ہے جس میں وہ متبادل ایندھن کو اپنانے، الیکٹرک گاڑیوں کو اپنانے اور ماحولیاتی لچکدار انفراسٹرکچر کی تعمیر سمیت اخراج میں کمی کے لیے کام کر رہے ہیں۔"

جے شنکر نے بعد میں ایکس پر پوسٹ کیا کہ 'SCO کونسل کے سربراہان مملکت کے سربراہی اجلاس میں وزیر اعظم نریندر مودی جی کی جانب سے بھارت کا بیان اور وزیر اعظم مودی کو مسلسل تیسری بار دوبارہ منتخب ہونے پر مبارکباد دینے کے لیے موجود رہنماؤں کا شکریہ۔

واضح رہے کہ جے شنکر قزاقستان میں ایس سی او سمٹ میں بھارتی وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔ ایس سی او کی بنیاد 2001 میں روس، چین، کرغز جمہوریہ، قزاقستان، تاجکستان اور ازبکستان کے صدور نے شنگھائی میں ایک سربراہی اجلاس میں رکھی تھی۔ اس کے اقتصادی اور سیکورٹی بلاک میں بھارت، چین، روس، پاکستان، قزاقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

وزیر خارجہ جے شنکر کی روسی ہم منصب سے ملاقات، جنگی علاقے میں بھارتی شہریوں کی حفاظت کا مسئلہ اٹھایا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.