تہران: ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے تہران میں حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کی ہلاکت کا بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے ایرانی حکومت کو اسرائیل پر براہ راست حملہ کرنے کا حکم دے دیا۔ نیویارک ٹائمز نے تین ایرانی عہدیدار جن میں پاسداران انقلاب کے دو ارکان بھی شامل ہیں کے حوالے سے بتایا کہ خامنہ ای نے یہ حکم بدھ کی صبح ایران کی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں دیا۔
امریکی اخبار نے دعویٰ کیا کہ ایران کے سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کا اجلاس اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے فوری بعد ہنگامی طور پر منعقد کیا گیا تھا جس میں خامنہ ای نے اسرائیل سے بدلہ لینے کا اعلان کیا۔ حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کے ایرانی سرزمین پر قتل پر آیت اللہ خامنہ ای نے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمارے گھر میں ہمارے مہمان کو قتل کیا گیا، تہران پر مہلوک کا بدلہ لینا فرض ہے‘۔ حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو گزشتہ روز علی الصبح تہران میں میزائل حملے میں قتل کردیا گیا تھا، اس حملہ میں ان کا ایک محافظ بھی جاں بحق ہوا تھا۔ ایران نے ہنیہ کو قتل کرنے کا اسرائیل پر الزام عائد کیا۔
یہ بھی پڑھیں: اسماعیل ہنیہ کی نماز جنازہ تہران میں ادا کی گئی - Ismail Haniyeh Funeral in Tehran
واضح رہے کہ گذشتہ روز ایران کے شہر تہران میں اسرائیلی حملے میں حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ شہید ہوگئے۔ حماس نے تہران میں کیے جانے والے اسرائیلی حملے میں اسماعیل ہنیہ کی شہادت کی تصدیق کی جب کہ حملے میں ان کا ایک محافظ بھی شہید ہوا ہے۔ فلسطین کے سابق وزیراعظم اسماعیل ہنیہ حماس کے سیاسی سربراہ اور حماس کے پولیٹیکل بیورو کے چیئرمین تھے، 2017 میں انہیں خالد مشعال کی جگہ حماس کا سیاسی سربراہ مقرر کیا گیا، وہ 2023 سے قطر میں قیام پذیر تھے۔