تہران: العربیہ کے مطابق یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے گذشتہ ہفتے لکسمبرگ میں ملاقات کے دوران تہران کے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل اور ڈرون حملے کے تناظر میں اس کے خلاف پابندیوں کو بڑھانے پر اتفاق کیا تھا۔ اس پر رد عمل دیتے ہوئے امیر عبداللہیان نے ایکس پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں یورپی یونین سے مطالبہ کیا کہ اس کے ملک کے بجائے اسرائیل پر پابندیاں عائد کرے۔
یورپی یونین کے وزراء خارجہ کے بیان کے بعد توسیع شدہ پابندیوں کے نافذ ہونے سے پہلے ایک قانونی فریم ورک پر اتفاق کرنے کے لیے برسلز میں مزید کام کرنے کی ضرورت ہوگی۔
گذشتہ جمعے کو وسطی ایران کے شہر اصفہان میں دھماکے ہوئے تھے اور ایرانی فوج کے کمانڈر انچیف عبدالرحیم موسوی نے کہا تھا کہ وہ فضائی دفاع کی وجہ سے متعدد "اڑنے والی اشیاء" کو تباہ کرنے کے نتیجے میں ہوئے جبکہ سرکاری ٹیلی ویژن نے ایک ویڈیو کلپ شائع کیا جس میں کہا گیا ہے کہ اصفہان میں فضائی دفاع کو فعال کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھین:
- کشیدگی کے چند ماہ بعد ایرانی صدر ابراہیم رئیسی پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورہ پر
- ایران کے حملے میں اسرائیل کو بہت کم نقصان پہنچا، تاہم ملک کی شبیہ بہتر ہوئی: آیت اللہ علی خامنہ ای
یہ تازہ ترین پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب ایران نے اسرائیل پر سینکڑوں ڈرونز اور میزائلوں سے حملہ کیا تھا، جب کہ پاسداران انقلاب کے ایک سینیر کمانڈر کی ہلاکت کے بعد ایران نے رد عمل دیا۔ (یو این آئی)