ETV Bharat / international

مسئلہ کشمیر کو پرامن طریقے سے حل کرنے کی ضرورت: ایران پاکستان کا مشترکہ بیان - Iran Pakistan Joint Statement

ایران اور پاکستان نے مشترکہ بیان میں مسئلہ کشمیر کو پرامن طریقے سے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ بدھ کو ایرانی صدر کے دورہ پاکستان کے اختتام کے بعد دونوں ممالک کی طرف سے مشترکہ پریس بیان جاری کیا ہے۔

Iran And Pakistan issue Joint Statement on Kashmir Issue
ایران پاکستان کا مشترکہ بیان
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 24, 2024, 9:59 PM IST

Updated : Apr 24, 2024, 11:00 PM IST

نئی دہلی: ایران اور پاکستان نے اپنے مشترکہ بیان میں مسئلہ کشمیر کا تذکرہ کرکے خطے کے عوام کی مرضی کے مطابق پرامن طریقے سے مسئلے کو حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے 24 اپریل کو دورہ پاکستان کے اختتام کے بعد دونوں ممالک کی طرف سے مشترکہ پریس بیان جاری کیا گیا۔جس میں دونوں فریقوں نے مسئلہ کشمیر کو خطے کے لوگوں کی مرضی اور بین الاقوامی قانون کے مطابق مذاکرات اور پرامن طریقوں سے حل کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔

مشترکہ پریس بیان کے مطابق، علاقائی اور عالمی سطح پر ہونے والی پیش رفت کا نوٹس لیتے ہوئے دونوں رہنماؤں نے مشترکہ چیلنجز کا باہمی طور پر قابل قبول حل تلاش کرنے کے لیے مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے تنازعات کے پرامن حل کی اہمیت پر زور دیا۔

بھارت نے بار بار اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ جموں و کشمیر ملک کے اٹوٹ اور ناقابل تنسیخ حصے ہیں اور ہمیشہ رہیں گے، جبکہ کسی دوسرے ملک خاص طور پر پاکستان سے اس پر تبصرہ کرنے سے گریز کرنے کی اپیل کی ہے۔

واضح رہے کہ صدر رئیسی نے وزیر اعظم شہباز شریف کی دعوت پر 22 سے 24 اپریل تک پاکستان کا سرکاری دورہ کیا۔ وزیر خارجہ امیر عبداللہیان کے علاوہ کابینہ کے دیگر ارکان اور اعلیٰ حکام پر مشتمل ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی ان کے ہمراہ تھا۔

قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل پیر کو پاکستان کے وزیر اعظم شریف نے مشترکہ پریس کانفرنس میں مسئلہ کشمیر کو اٹھایا تھا اور ایران کے موقف پر شکریہ ادا کیا لیکن اس وقت ایرانی صدر رئیسی نے کشمیر کا ذکر کرنے سے گریز کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

پاکستان میں ایرانی صدر کی مسئلہ کشمیر پر خاموشی کا کیا مطلب؟

کشیدگی کے چند ماہ بعد ایرانی صدر ابراہیم رئیسی پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورہ پر

نئی دہلی: ایران اور پاکستان نے اپنے مشترکہ بیان میں مسئلہ کشمیر کا تذکرہ کرکے خطے کے عوام کی مرضی کے مطابق پرامن طریقے سے مسئلے کو حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے 24 اپریل کو دورہ پاکستان کے اختتام کے بعد دونوں ممالک کی طرف سے مشترکہ پریس بیان جاری کیا گیا۔جس میں دونوں فریقوں نے مسئلہ کشمیر کو خطے کے لوگوں کی مرضی اور بین الاقوامی قانون کے مطابق مذاکرات اور پرامن طریقوں سے حل کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔

مشترکہ پریس بیان کے مطابق، علاقائی اور عالمی سطح پر ہونے والی پیش رفت کا نوٹس لیتے ہوئے دونوں رہنماؤں نے مشترکہ چیلنجز کا باہمی طور پر قابل قبول حل تلاش کرنے کے لیے مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے تنازعات کے پرامن حل کی اہمیت پر زور دیا۔

بھارت نے بار بار اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ جموں و کشمیر ملک کے اٹوٹ اور ناقابل تنسیخ حصے ہیں اور ہمیشہ رہیں گے، جبکہ کسی دوسرے ملک خاص طور پر پاکستان سے اس پر تبصرہ کرنے سے گریز کرنے کی اپیل کی ہے۔

واضح رہے کہ صدر رئیسی نے وزیر اعظم شہباز شریف کی دعوت پر 22 سے 24 اپریل تک پاکستان کا سرکاری دورہ کیا۔ وزیر خارجہ امیر عبداللہیان کے علاوہ کابینہ کے دیگر ارکان اور اعلیٰ حکام پر مشتمل ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی ان کے ہمراہ تھا۔

قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل پیر کو پاکستان کے وزیر اعظم شریف نے مشترکہ پریس کانفرنس میں مسئلہ کشمیر کو اٹھایا تھا اور ایران کے موقف پر شکریہ ادا کیا لیکن اس وقت ایرانی صدر رئیسی نے کشمیر کا ذکر کرنے سے گریز کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

پاکستان میں ایرانی صدر کی مسئلہ کشمیر پر خاموشی کا کیا مطلب؟

کشیدگی کے چند ماہ بعد ایرانی صدر ابراہیم رئیسی پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورہ پر

Last Updated : Apr 24, 2024, 11:00 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.